نامِ نامیﷺ بہارِ زندگی: نوری مشن سے زیر طبع کتاب کی ایمان افروز تمہید

ذکرِ رسولﷺ کی خوشبو سے گلشنِ حیات معطر ہے... لاریب! ذکرِ پاک کی برکت سے اُفق کا جمال ہے... سحر کی نمود ہے... صبح کی رونقیں ہیں... آفتاب کی تمکنت ہے... ماہتاب کی کرنیں ہیں... شب کی روحانیت ہے... بزم پُرنور ہے... حریمِ کائنات میں قندیلِ طیبہ سے آرائش ہے... بات جب تاجدارِ ختم نبوت ﷺ کی ہو؛ تو پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد نقشبندی کا رہوارِ فکر بھی جھوم کر چلتا ہے... اسلوب کی دل کشی... فکر کی رعنائی... محبت کی جلوہ سامانی... اور وادیِ عشق کی جادہ پیمائی مشاہدہ ہوتی ہے... نُوری مِشَن مالیگاؤں کی تازہ اشاعت اِسی رُخ سے منصۂ شہود پر ہوگی... آج کی بزم میں نئی اشاعت کی تمہید مطالعہ کیجئے... ان شاء اللہ! ایمان کا غنچہ تروتازہ ہوگا... کلیاں کھل اُٹھیں گی...

"ذکر مصطفیٰﷺ کہاں نہیں؟… کوئی جگہ نہیں،جہاں نہیں… اللہ اللہ!… ان کے کرم سے موجودات نے لباسِ وجود پہنا… ان کا چرچا آسمانوں میں… ان کا چرچا زمینوں میں… ان کا چرچا سمندروں میں… انبیا و رسل، فلک و ملک، جن و انس سب ان کی آمد آمد کے منتظر… ان کا نامِ نامی، بہارِ زندگی…ان کا وجودِ گرامی، شبابِ زندگی… ان کی راتیں، مغفرت کی برسات… ان کے دن، رحمت کی پھوار… ان کا تبسم، طلوعِ فجر… ان کا غم، غروبِ سحر… ان کی عنایت، دلوں کی ٹھنڈک… ان کا کرم، روحوں کی فرحت…ان کا دیدار، آنکھوں کی روشنی… ان کا کردار، انسانوں کی معراج… ذکرِ مصطفیٰ ﷺ بڑی سعادت ہے… وہ دل، دل نہیں جو ان کے لیے نہ سلگے… وہ آنکھ، آنکھ نہیں جو ان کی یاد میں نہ برسے… وہ سینہ، سینہ نہیں جو ان کی محبت میں نہ پھکے… وہ زباں، زباں نہیں جو ان کی مدح و ثنا میں نہ کھلے… ہاں! رگوں میں خون دوڑ رہا ہے… دل میں جذبات اُمنڈ رہے ہیں… دماغ میں خیالات پھوٹ رہے ہیں… زباں پر الفاظ مچل رہے ہیں… جسم میں ہلچل مچی ہے… پھر کیوں نہ اس جانِ جاں کا ذکر کریں!… ہاں! رب العالمین خود ان کا ذکر فرمارہا ہے… اللہ اللہ! وہ ذکر کی کن بلندیوں پر فائز ہیں… اس سے بڑھ کر بلندی اور کیا ہوگی کہ نامِ نامی رب کریم کے حضور اس طرح سرفراز ہوا کہ ہر سرفرازی، اس سرفرازی کے قدم چومنے لگی… ہمارا کیا منہ؟ ہماری کیا اوقات، ہماری کیا بساط جو ان کا ذکر کریں… عقل نہیں جو ان کی بلندیوں کو پاسکے… دماغ نہیں جو اس جوامع الکلم کی بات سمجھ سکے… آنکھ نہیں جو ان کے جلوؤں کو دیکھ سکے… کیا کریں اور کیا نہ کریں؟… دل بے قرار ہے… آنکھیں اشکبار ہیں… اللہ اللہ! مگر وہ تو غریب نواز ہیں، ہاں!؎

اک ننگ غم عشق بھی ہے منتظر دید
صدقے ترے اے صورت سلطان مدینہ"

عنقریب کتاب طبع ہوگی... بزمِ مطالعہ منور ہوگی... لفظ لفظ خوشبو؛ حرف حرف مُشکبو... اور بالیدگیِ فکر کا سامان ہوگا... زبان پر درودوں کے نغمے ہوں گے... ان شاء اللہ!

 

Gulam Mustafa Razvi
About the Author: Gulam Mustafa Razvi Read More Articles by Gulam Mustafa Razvi: 277 Articles with 256413 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.