" تذکیر القرآن" …… عارف علوی کی 20 سالہ محنت کا نچوڑ

قرآن کی خِدمت صرِف دینی مدارس کے فضلاء کا کام نہیں، بلکہ یہ ایک عطیۂ خداوندی ہے، وہ جس سے چاہے اپنی کتاب کی خِدمت لے لے۔ عارف علوی ایسا ہی ایک نام ہے۔ کتاب اﷲ سے ان کے لگاؤ اور دلجمعی سے خِدمت نے انہیں یہ رفعت عطاء کی ہے کہ وہ خود صاحب کتاب بن گئے ہیں، (اہل کتاب نہیں کہوں گا)۔ 20 سال قبل انہوں نے اسلام آباد کے ایک نواحی علاقے ہمک میں عام لوگوں کے لیے ترجمۂ قرآن پاک کا آغازکیا۔ ہمک سے ایک اور جگہ ریور گارڈن میں بھی انہوں نے ترجمۂ قرآن کی تدریس کا کام جاری رکھا۔ وہ اپنے طلبہ کے لیے آسان الفاظ میں ترجمۂ قرآن کا یوں اہتمام کرتے تھے کہ عربی الفاظ کا ذخیرہ طالبِ علم کو بتدریج بڑھتا جائے اور ساتھ ہی وہ قرآن شناس بھی بنتا جائے۔ عموماً ایک کلاس اڑھائی سال تک چلتی تھی اور اختتام پر طالب عِلم قرآن کا مدّعا سمجھنے کے قابل ہو جاتا تھا۔

عارف علوی نے اپنے بتدریج ترجمۂ قرآن کو کتابی شکل دے کر اب "تذکیر القرآن "کے نام سے شائع کیا ہے۔ عارف علوی نے اس ترجمۂ قرآن کے لیے ممتاز مترجمین قرآن حافظ نذر احمدؒ، صابر قرنیؒ ، مفتی رضا المصطفیٰ، حافظ صلاح الدینؒ، پروفیسر عبدالرحمٰن طاہر، مولانا سید شبیر احمدؒ، سیّد فضل الرحمٰن سے اکتساب فیض کیا۔

خود عارف علوی کہتے ہیں: " تذکیر القرآن ‘‘ مذکورہ بالا تراجم قرآن کے جدا جدا محاسن سے کشید کردہ خلاصہ اور خوشبو ہے--- با ذوق قارئین کو کسی جگہ تدبر قرآن کا نظم کلام، کہیں کنز الایمان کی ادبیّت اور کسی جگہ تفہیم القرآن کی ترجمانی اور روانی محسوس ہو گی"

دارالسّلام لاہور کے محقق فارانی لکھتے ہیں : " اِس میں لفظی ترجمے کی رعایت بھی ہے جس سے قرآنی حروف و الفاظ اور اسماء و اعلام کے الگ الگ معانی سمجھ آتے چلے جاتے ہیں اور آیات کے بامحاورہ اورسلیس ترجمے کا تسلسل بھی برقرار رہتا ہے اور ایک اضافی خوبی جو اسے معروف اور متداول ترجموں سے ممیز کرتی ہے وہ قرآن کے ذخیرۂ الفاظ کو ذہن نشین کرانے کا اچھوتا اسلوب ہے"۔

ایک اور محقق قرآن ڈاکٹر منصور الحمید کی رائے میں " تذکیر القرآن " محترم عارف علوی صاحب گزشتہ کئی برسوں سے اپنے شاگردوں کو قرآن مجید کا ترجمہ سکھا رہے ہیں۔ ایک استاد جب برسہا برس تک ایک ہی کورس ،اپنے شاگردوں کو پڑھاتا ہے تواسے اِس بات کا اچھی طرح عِلم ہو جاتا ہے کہ شاگردوں کو کہاں مْشکل پیش آ رہی ہے۔ کِس لفظ کا ترجمہ اْلجھن پیدا کر رہا ہے--- گویا اس ترجمہ میں کئی برسوں کی تدریس کا عنصر شامِل ہے"۔

ادارہ تدبر قرآن و حدیث لاہور کے علّامہ خالد مسعود نے جو اب مرحوم ہو چکے ہیں، عارف علوی کی کاشوں کو سراہا تھا۔

" تذکیر القرآن " کا بنیادی وصف چونکہ الفاظ و معانی کا فہم ہے، اس لیے عارف علوی صاح ب کا امتیاز یہ ہے کہ انہوں نے ہر رکوع کے آخر میں اْس رکوع کے کل الفاظ نئے الفاظ اور بار بار آنے والے ، الفاظ کی تعداد بھی بتا دی ہے۔

عربی گرائمر سے نا واقف قارئین قرآن کو لفظی ترجمہ پڑھتے ہوئے اکثر یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ آیت میں بات کہنے والا کون ہے اور کِس سے بات کی جا رہی ہے یا آیت میں کوئی معنی محذوف ہیں تو وہ کیا ہیں۔ عارف علوی صاحب نے " تذکیر القرآن" میں قوسین استعمال کر کے ان تمام اْلجھنوں کو دور کر دیا ہے۔

" تذکیر القرآن " 912 صفحات اور ایک جلد پر مشتمل ہے۔ ہدیہ 2500 روپے رکھا گیا ہے۔ بلاشبہ کاغذ اور طباعت کی قیمت بہت برھ چکی ہے ، جس کے اثرات ہدیہ پر بھی ظاہر ہو رہے ہیں لیکن اگر دوسری جانب دیکھا جائے تو قارئین بھی اْسے مہنگائی سے دو چار ہیں، اس لحاظ سے ہدیہ زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ امید ہے عارف علوی صاحب اپنے ناشر مجلد مرکزیہ حزب الانصار ، بھیرہ شریف ، ضلع سرگودھا کو اس کا ہدیہ کم کرنے پر آمادہ کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ قارئین استفادہ کر سکیں۔ دلچسپی رکھنے والے حضرات ناشر سے فون نمبر 0323-4955825 پر اور عارف علوی صاحب سے فون نمبر 0333-5300344 پر رابطہ کر کے " تذکیر القرآن" حاصِل کر سکتے ہیں۔
Syed Muzamil Hussain
About the Author: Syed Muzamil Hussain Read More Articles by Syed Muzamil Hussain: 41 Articles with 61992 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.