اعلی حضرت امام احمد رضاخان بریلوی ایکک ہمہ جہت شخصیت قسط نمبر ٥

گذشتہ سے پیوستہ
۱۳۰۳ھ میں مدرسۃ الحدیث پیلی بھیت کے تاسیسی جلسہ میں علمائے سہارنپور، لاہور، کانپور، جونپور، رامپور، بدایوں کی موجود گی میں حضرت محدث سورتی کی خواہش پر حضرت فاضل بریلوی نے علم حدیث پر متواتر تین گھنٹوں تک پرمغز اور مدلل کلام فرمایا ۔جلسہ میں موجود سارے علمائے کرام نے حیرت واستعجاب کے ساتھ سنا اور کافی تحسین کی ۔ مولانا خلیل الرحمن بن مولانا احمد علی محدث سہارنپوری نے تقریر ختم ہونے پر بے ساختہ اٹھ کر حضرت فاضل بریلوی کی دست بوسی کی اور فرمایا :کہ اگر اس وقت والد ماجد ہوتے تو وہ علم حدیث میں آپ کے تبحر علمی کی دل کھول کر داد دیتے اور انہی کو اس کا حق بھی تھا ۔محدث سورتی اور مولانا محمد علی مونگیری (بانی ندوۃ العلماء لکھنؤ )نے بھی اسکی پر زور تائید کی ۔
حضرت مولانا یسن اختر صاحب مصباحی لکھتے ہیں: ۔
محض اپنے حافظے کی قوت سے احادث کا اتنا ذخیرہ جمع کر لینا ۔بس آپ کے لئے انعام الہی تھا ۔جس کے لئے زبان ودل دونوں بیک وقت پکار اٹھتے ہیں ،ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء۔
ایک سوال کے جواب میں سجدہ تعظیمی کی حرمت ثابت کرنے کیلئے’’ الزبدۃ الزکیۃ لتحریم سجود التحیۃ‘‘ (ٔ۱۳۳۷ھ) کے نام سے ایک وقیع کتاب آپ نے لکھی جس میں آپ کے تبحر علمی کا جو ہر اتنا نمایاں ہے کہ مولانا ابو الحسن علی ندوی کو بھی اعتراف کرنا پڑا ۔
وہی رسالۃ جامعۃ تدل علی غزارۃ علمہ وقوۃ استدلالہ ۔یہ ایک جامع رسالہ ہے جو ان کے وفور علم اور قوت استدلال کی دلیل ہے ۔
مزید لکھتے ہیں :۔
متعدد آیات کریمہ اور ڈیڑھ سو نصوص فقہیہ کے علاوہ آپ نے اس کی تحریم کے ثبوت میں چالیس احادیث بھی پیش کی ہیں : ۔
محدث بریلوی قدس سرہ کا علم حدیث میں مطالعہ بہت وسیع تھا۔ آپ نے جن کتب کا بطور حوالہ تذکرہ فرمایا ہے وہ کتب بھی کوئی معمولی ضخامت کی حامل نہیں بلکہ بعض کتب دس،بیس ، اور پچیس جلدوں پر بھی مشتمل ہیں:۔ مثلا
٭ السنن الکبری للبیہقی۔ دس جلدیں
٭ المعجم کبیر للطبرانی ۔ ۲۵ جلدیں
اس عظیم ذخیرۂ حدیث کا استقصاء و احاطہ اور پھر استحضار یہ سب آپ ہی کا حصہ تھا۔ متعدد مقامات پر ایک وقت میں ایک حدیث کے حوالے میں دس، بیس اور پچیس پچیس کتابوں کا تذکرہ اس بات کی غماز ی کر رہا ہے کہ بیک وقت آپ کے پیش نظر وہ تمام کتابیں رہتی تھیں بلکہ گویا ان سب کو حفظ کر لیا گیا تھا
امام احمد رضا محدث بریلوی قدس سرہ العزیز سے کسی مسئلہ میں سوال ہوا تو آپ نے قرآن کریم سے استدلال کے بعد احادیث سے استدلال فرمایا اور موضوع سے متعلق احادیث کا وافر ذخیرہ جمع کر دیا۔
مثلا ایک بار سوال لایا گیا
کہ ایک شخص نےحضور سید المرسلین ﷺکے افضل المرسلین ہونے کا انکار کیاہے اور کہتے ہیں قرآن وحدیث سے دلیل لاو۔
اس کے جواب میں اعلی حضرت فرماتے ہیں:۔
حضور پر نور سید المرسلین ﷺ کا افضل المرسلین سیدالاولین والآخرین ہونا قطعی ایمانی یقینی ایقانی مسئلہ ہے جس میں خلاف نہ کریگا
پھر ایک مبسوط کتاب’’ تجلی الیقین‘‘ کے نام سے تحریر فرمائی اور ایک سو احادیث سے اس مسئلہ کو واضح فرماکر تحقیق انیق کے دریا بہادیے ۔

جاری ہے
 

MUHAMMAD BURHAN UL HAQ
About the Author: MUHAMMAD BURHAN UL HAQ Read More Articles by MUHAMMAD BURHAN UL HAQ: 164 Articles with 241935 views اعتراف ادب ایوارڈ 2022
گولڈ میڈل
فروغ ادب ایوارڈ 2021
اکادمی ادبیات للاطفال کے زیر اہتمام ایٹرنیشنل کانفرنس میں
2020 ادب اطفال ایوارڈ
2021ادب ا
.. View More