بچے کے کان میں اذان دینا

جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں میں اقامت کہی جاتی ہے جو کہ حدیث پاک سے ثابت ہے چنانچہ جامع ترمذی،ابو دائود،مصنف عبدالرزاق،مسند احمد،المعجم الکبیراور شعب الایمان للبیہقی کی بسند حسن حدیث پاک ہے’’عن عاصم بن عبید اللہ أخبرنی عبید اللہ بن أبی رافع قال رأیت أو قال أذن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی أذن الحسن بن علی حین ولدتہ فاطمۃ‘‘ترجمہ:حضرت عاصم بن عبید اللہ سے مروی ہے کہ مجھے عبید اللہ بن ابی رافع نے خبر دی کہ وہ کہتے ہیں میں نے دیکھا یا کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہماکے کان میں اذان دی جب حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے انہیں پیداکیا۔
(شعب الایمان للبیہقی،باب فی حقوق الأولاد والأہلین، جلد6،صفحہ389،دار الکتب العلمیۃ ،بیروت)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے ’’روی أن عمر بن عبد العزیز رضی اللہ عنہ کان یؤذن فی الیمنی ویقیم فی الیسری إذا ولد الصبی قلت قد جاء فی مسند أبی یعلی الموصلی، عن الحسین رضی اللہ عنہ مرفوعامن ولد لہ ولد فأذن فی أذنہ الیمنی وأقام فی أذنہ الیسری لم تضرہ أم الصبیان‘‘ترجمہ:حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ بچے کی پیدائش پر اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں میں اقامت کہتے تھے۔مسند ابویعلی موصلی میں حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ آپ نے فرمایا جب بچہ پیدا ہو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت پڑھی جائے تو بچہ ام الصبیان(آسیب) کی بیماری سے بچے گا۔
(مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الصید و الذبائح،باب العقیقۃ،جلد7،صفحہ2691،دار الفکر، بیروت)

امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن اولاد کے حقوق میں فرماتے ہیں:’’ جب بچہ پیداہو فوراً سیدھے کان میں اذان بائیں میں تکبیر کہے کہ خلل شیطان وام الصبیان سے بچے۔‘‘
(فتاوٰی رضویہ ،جلد24،صفحہ452،رضا فائونڈیشن،لاہور)

اس اذان دینے میں حکمت یہ ہوتی ہے کہ بچہ سب سے پہلے اللہ عزوجل کانام سنے جیسا کہ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں’’ والأظہر أن حکمۃ الأذان فی الأذن أنہ یطرق وسمعہ أول وہلۃ ذکر اللہ تعالی علی وجہ الدعاء إلی الإیمان‘‘ ترجمہ:بچے کے کان میں اذان دینے کی حکمت یہ ہے کہ وہ سب سے پہلے اللہ عزوجل کے ذکر کوایمان کی دعا کی صورت میں سنے گا۔
(مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الصید و الذبائح،باب العقیقۃ،جلد7،صفحہ2691،دار الفکر، بیروت)

اذان کاطریقہ یہ ہے کہ دائیں کان میں چارمرتبہ اذان کہی جائے اوربائیں کان میں تین دفعہ اقامت کہی جائے۔اگر ایک مرتبہ اذان اور ایک مرتبہ اقامت کہہ دی تب بھی سنت پوری ہوگئی۔
Muhammad Saqib Raza Qadri
About the Author: Muhammad Saqib Raza Qadri Read More Articles by Muhammad Saqib Raza Qadri: 147 Articles with 413004 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.