حرمین شریفین کے تازہ ترین احوال

 
کرونا کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کے حالات اور معاملات متاثر ہوئے، وہاں حرمین شریفین کی رونقیں بھی 18 ماہ تک ماند پڑی رہیں۔ طواف اور نمازوں کیلئے بھی کچھ عرصہ کیلئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ حالات کچھ بہتر ہوئے تو انتہائی محدود تعداد میں مقامی لوگوں کو سماجی فاصلوں کے ساتھ نماز کی ادائیگی کی اجازت دی گئی۔ 2020 اور2021 کے حج کے موقع پر باہر سے حجاج کی آمد پر پابندی رہی البتہ چند ہزار کے لگ بھگ تعداد میں مقامی لوگ حج بیت اللہ ادا کرتے رہے۔ جب کورونا کے کیسز کم ہوئے تو بحمد للہ محرم الحرام 1443 سے ویزہ پابندیاں نرم کر دی گئیں۔ اسی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ احباب کی معیت میں ہمیں بھی ایک مرتبہ پھر حرمین شریفین کی حاضری کی توفیق نصیب ہوئی۔ جو لوگ ابھی حرمین شریفین آنے کا ارادہ رکھتے ہیں وہ کئی ایک چہ میگوئیوں کی وجہ سے گو مگو کی کیفیت میں مبتلا ہیں اور اصل صورت حال جاننا چاہتے ہیں۔ آج ہم نے ارادہ کیا کہ اپنے اس سفر حرمین شریفین کے مشاہدات اور تجربات کی روشنی میں کچھ حقائق سے قارئین کو آگاہ کریں۔ ہماری کوشش ہوگی کہ عام معمول کے مناسک کی بجائے جو انتظامی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں انہیں زیر بحث لائیں۔ عمرہ اور وزٹ ویزے کھلے ہیں۔ وزٹ ویزہ پر بھی عمرہ ادا کرسکتے ہیں۔ ہم وزٹ ویزہ پر آئے ہیں جو کہ ایک سال تک کیلئے سعودیہ کے کئی سفر کرنے کیلئے قابل استعمال ہوتا ہے جبکہ ایک سفر میں زیادہ سے زیادہ نوے دنوں تک سعودیہ میں قیام کیا جا سکتا ہے۔ سعودیہ سے باہر کے لوگ جب حرمین شریفین کی زیارت کا ارادہ کریں تو آنے سے پہلے کچھ کام کرنے ضروری ہوتے ہیں۔ فلائٹ ٹائم کے 72 گھنٹوں کے اندر اندر پی سی آر کورونا ٹیسٹ کی نیگیٹو ریپورٹ ہونا ضروری ہے جبکہ دونوں کورونا ویکسینیشن کے انجکشنز کا سرٹیفکیٹ بھی ساتھ ہونا لازمی ہے۔ جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) کی ہدایت کے مطابق روانگی سے قبل وہ مسافر جو کووڈ کے دونوں ٹیکے لگوا چکے ہیں، ان کیلئے درج ذیل لنک کے ذریعے آن لائن مقیم فارم پر اپنی رجسٹریشن کرنا بہت ضروری ہے
https://muqeem.sa/#/vaccine-registration/home
یہ فارم مسافروں کی معلومات کو براہ راست "Tawakkalna" ایپلی کیشن کے ساتھ جوڑ دیتا ہے۔ یہ فارم بہت اہم ہے اور اسے سعودی عرب پہنچنے سے پہلے پہلے ہر حال میں الیکٹرانک طریقے سے Submit کرنا ہوتا ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے ایک دوست یوکے سے وزٹ ویزہ لے کر عمرہ کے ارادے سے آئے۔ باقی سارے لوازمات پورے کیے لیکن یہ فارم پر کر کے آن لائن نہیں بھیجا۔ اب قانونی لحاظ سے وہ حرمین شریفین سمیت کسی عوامی جگہ یا شاپنگ مال تک بھی نہیں جا سکتے۔ کیونکہ وہاں جانے کیلئے Tawakkalna ایپ (جس کی تفصیل آگے عرض کرنی ہے) "سائن اپ" ہونا ضروری ہے جو کہ اس فارم کے بغیر ناممکن ہے۔ وہ ابھی اپنے عزیزوں کے پاس جدہ میں موجود ہیں لیکن عمرہ نہیں کر سکے۔ اس کے علاوہ جب آپ سعودیہ پہنچ آئیں تو دو اپلیکیشنز اپنے فون میں انسٹال کرنی بہت ہی ضروری ہیں۔ ایک Tawakkalna "توکلنا" اور دوسری Eatmarna "اعتمرنا"۔ ان میں سے توکلنا کی اپلیکیشن کووڈ 19 کے دونوں انجکشنز سے متعلق ہے۔ جبکہ "Eatmarna" کی ایپلیکیشن مدینہ طیبہ میں ریاض الجنة کی حاضری، روضہ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حاضری اور مکہ مکرمہ میں عمرہ، حرم مکہ میں نمازوں کی بکنک کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے حرمین شریفین کو قریبی مکمل طور پر نمازیوں کے لیے کھول دیا ہے البتہ حرمین شریفین سمیت عوامی اجتماعات میں ماسک پہننا لازمی ہے۔ کرونا وبا کے آغاز کے 18 ماہ بعد بالآخر سعودی وزارت داخلہ نے ملک میں کووڈ کیسز میں کمی اور ویکسینیشن کی زیادہ شرح کے پیش نظر 17 اکتوبر 2021 سے سماجی فاصلے ختم کرکے متعدد پابندیوں میں نرمی کرتے دی ہے۔ نئے قواعد صرف ان لوگوں پر لاگو ہو رہے ہیں جنہیں کووڈ 19 کے خلاف مکمل ویکسین دی گئی ہے۔ ۔ مسجد نبوی شریف اور حرم مکہ شریف میں نمازوں کیلئے صرف آپ کے پاس "Tawakkalna" ایپ اپڈیٹڈ ہونی چاہیے۔ ایک ضروری بات یہ کہ ان ایپلیکیشنز کو سائن اپ کرنے کیلئے ایک سعودی موبائل نمبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہاں پہنچ کر جلد جلد ایک سعودی موبائل سم لے کر ان ایپس کو سائن اپ کر لینا بہت ہی ضروری ہے تاکہ مسجد نبوی شریف اور مسجد حرام شریف میں داخلے کیلئے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اب عمرہ کی ادائیگی یا ریاض الجنتہ حاضری کی بکنک بہت آسان کردی گئی ہے۔ پہلے کچھ سختیاں تھیں لیکن بحمد اللہ تعالٰی اب ہم چاہیں تو ہر روز عمرہ اور ریاض الجنتہ میں حاضری بک کر سکتے ہیں۔ اب یہ ایپس صرف ضابطے کی کاروائی کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔ اکثر و بیشتر مساجد میں نمازوں کیلئے داخلے کے وقت بھی توکلنا ایپ پوچھتے ہیں اور کبھی نہیں بھی پوچھتے البتہ ان ایپس کا ہونا ضروری ہے تاکہ قانون کی پاسداری رہے اور کسی بھی وقت کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ مکہ شریف میں عام نمازیوں کو پہلی منزل پر آنے دیا جاتا ہے جبکہ عمرہ کا احرام باندھ کر آنے والوں کو بکنگ دیکھ کرصحن حرم میں جانے کی اجازت ہوتی ہے۔ اس سے پہلے رش بالکل نہیں تھا۔ 15 منٹ میں ہم طواف کے سات چکر مکمل کر لیتے تھے۔۔ جب سے حالات بہتر ہوئے تو اب لوگوں کی آمد میں آہستہ آہستہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اب حرم مکہ اور حرم مدینہ میں زائرین کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ آہستہ آہستہ دو سال سے کورونا کی وجہ سے حرم کے ارد گرد مکہ شریف اور مدینہ طیبہ میں اکثر و بیشتر دوکانیں ابھی بھی بند ہیں البتہ زائرین کی آمد کے سلسلہ جاری ہے اور آہستہ آہستہ بند دکانیں کھل رہی ہیں۔ جو بھی احباب عمرہ کا ارادہ رکھتے ہوں انہیں چاہیے کہ ان تمام سفری دستاویزات کا بطریق احسن اہتمام کر کے آئیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
s
 

Prof Masood Akhtar Hazarvi
About the Author: Prof Masood Akhtar Hazarvi Read More Articles by Prof Masood Akhtar Hazarvi: 208 Articles with 219356 views Director of Al-Hira Educational and Cultural Centre Luton U.K., with many years’ experience as an Imam of Luton Central Mosque. Professor Hazarvi were.. View More