نامساعد حالات

یہ تحرير نامساعد حالات اور ذاتی تجربے کی بنا لکھی گئی ہے۔

زندگی مسلسل ایک جدوجہد اور کئی امتحانوں کا نام ہے۔ بلکہ دوسرے معنوں میں یہ کہنا بھی بجا و درست ہوگا کہ زندگی مسلسل کئی جنگوں کا نام ہے۔

ہزاروں مسائل میں گِھرا ہوا انسان، زندگی کی اُلجھنوں اور پیچیدگیوں میں گِھرا ہوا ایک عام انسان، ایک کمزور انسان کن کن مراحل، تکاليف، اذیتوں اور زندگی کی کن کڑواهٹوں سے گزرا ہوا ہوتا ہے۔ یہ کہنا یا سمجھنا اتنا آسان نہیں۔ چونکہ زندگی ہے ہی تھوڑا مشکل سفر...

یہاں خوشیاں اور راحتیں کم ہیں۔ یہاں دکھ درد، پریشانیاں اور اُلجھنیں کچھ زیادہ ہیں۔
یہاں خوشیاں ڈھونڈنا بیوقوفی ہےـ بلکہ جو خوشی ملے تو اپنے پروردگار کا شکر ادا کرکے آگے کے حالات اور تلخیوں کی فکر کرنی چاہیئے۔ کہ نہ جانے آگے کیا مسائل اور مصائب درپیش ہوں۔ چونکہ غم اور خوشی تو زندگی کا حصہ ہیں اس لیئے نہ کوئی خوشی ہمیشہ باقی رہتی ہے اور نہ ہی غم و درد سدا رہتے ہیں۔ یہ ایک محدود مدت تک آپکے ساتھ ہیں۔۔ مگر ہم میں سے کچھ ہیں جن کے مسائل کچھ زیادہ مشکل ہوتے ہیں۔ جن کی زندگی اذیتوں کے مختلف ادوار سے گزری ہوتی ہے۔ مَیں سمجھ سکتا ہوں ایسے لوگوں کے دکھ درد اور ان کی اذیتوں بھری زندگی کو۔ کیونکہ زندگی کی مہربانی ہے کہ اِس نے کچی عمر میں بہت کچھ پڑھایا اور سکھایا ہے۔

تو ایسے بہت سے لوگ ہیں جن کی زندگی تھوڑی مشکل اور مختلف ہوتی ہے دوسروں سے۔ مَیں سمجھ سکتا ہوں ایسے لوگوں کی تکلیفیں اور اذیتیں، جن سے وہ گزرے ہوۓ ہوتے ہیں۔ شدتِ حالات سے گزر کر، زندگی کی تلخیوں اور لوگوں کے لہجوں کی کڑواهٹوں سے گزر کر انسان کن حالات میں جیتا ہے مَیں سمجھ سکتا ہوں۔

مَیں مانتا ہوں کہ کچھ ہمارے اپنے اعمال کی وجہ سے بھی ہم پر دنیا تنگ ہوجاتی ہے۔ ہمارے اپنے اعمال کی شامت سے ہم پر مصیبتیں اور پریشانیاں آتی ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں کی وجہ سے، اور اُن کے رویوں کی وجہ سے بھی ہماری زندگی عذاب بن جاتی ہے۔ زندگی اذیتوں کے ایسے مراحل سے گزارتی ہے کہ انسان کو اپنا وجود بھی بوجھ لگنے لگتا ہے۔

اور ہمارے ہاں لوگوں کے ساتھ ایک مسلہ یہ بھی ہے کہ وہ آپ کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پاتے۔ وہ آپ کو آپکے لحاظ سے کنسیو Conceive نہیں کر رہے ہوتے ہیں۔ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں وہ۔ بڑی بڑی نصیحتیں کرتے ہیں لوگ آپ کو۔
مگر وہ سمجھ نہیں پاتے کہ آپ کن تکلیفوں، اذیتوں اور کن مراحل سے گزرے ہوۓ ہوتے ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ اُن سے زیادہ آپ کی آنکھوں میں اِس زمانے کی دُھول جھونکی گئی ہے۔
وہ نہیں جانتے کہ آپ کن شدتِ حالات سے گزرے ہوۓ ہیں.. وہ نہیں جانتے کہ آپ کتنے لہجوں کی کڑواهٹوں کو صبر کے پیمانے میں پی کر جی رہے ہوتے ہیں...

مَیں نے تجربہ کرکے دیکھا... کہ کچھ لوگ جن کے ساتھ آپ ایک تنکے برابر بھی نیکی کر لیں تو وہ ساری زندگی آپکی نیکی یاد رکھتے ہیں۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کی خاطر آپ اپنا پورا سر جلتی ہوئی آگ میں ڈال دیں تو بھی وہ لوگ آپ کی قربانی کو نہیں مانیں گے۔ بلکہ یہی کہیں گے کہ ٹھیک سے جلا نہیں آپکا سر...
اس لئے میرے خیال سے کہ آپ لوگوں کے ساتھ نیکی اور اچھا معاملہ کر لیں۔ مگر یہ امید مت رکھیں کہ وہ بھی آپ کے ساتھ نیکی یا کوئی اچھا معاملہ کریں گے۔
کیونکہ احساس دنیا کی سب سے مہنگی چیز ہے۔ جس کی امید سستے اور کم ظرف لوگوں سے نہ رکھی جاۓ۔

کسی نے کیا خوب کہا:

کہ لوگوں کے بدلے ہوۓ مزاج ہی تو ہمیں انسان بناتے ہیں۔ ورنہ ہم کبھی سمجھ ہی نہ پائیں کہ زندگی کتنی مشکل ہے
سہی معنوں میں ایسے لوگ ہی ہمیں زندگی کی سختیوں اور کڑواهٹوں سے روشناس کرواتے ہیں کہ جن کے بدلے ہوۓ مزاج اور لہجے کی تلخی سے ہمارے وجود پر ایسی ضرب پڑتی ہے کہ ہم آئندہ حالات میں زندگی کی حقیقتوں سے واقف ہوجاتے ہیں۔ اور پھر غیروں کی بات ہی کیا.. غیر نہیں آکے مارتے سسٹم میں.. یہی اپنے ہی ہوتے ہیں جن کو کبھی سینے سے لگایا ہوتا ہے۔ یہی اپنے ہی ہوتے ہیں جن کا ساتھ نبھایا ہوتا ہے آپ نے...
مگر اِن کا وہی رویہ، اِن کی وہی زہریلی باتیں اور اِن کے وہی کڑوے لفظوں کے گھونٹ پی کر، سب کچھ اپنے اندر جذب کرکے آپ برداشت تو کر جاتے ہیں مگر سکون جیسے کسی بڑی وادی میں کھو جاتا ہے آپکی زندگی سے..
سب کچھ برداشت کرکے، ہر تلخ لہجے اور ہر اذیت بھرے احساس کو اپنے اندر جذب کرکے آپ ڈپریشن Depression میں چلے جاتے ہیں۔ اور پھر یہاں سے انسان کا مزاج بدل جاتا ہے۔ انسان کی طبیعت بدل جاتی ہے۔ اور پھر اُسے ایک چُپ سی لگ جاتی ہے۔ جیسے ہم کہتے ہیں نا! کہ اسے بڑی چُپ سی لگ گئی ہے۔ تو یہ چُپ کسی کو ایسے ہی نہیں لگ جاتی ہے۔ ایسے لوگ بہت کچھ اپنے دل کے قبرستان میں دفن کرکے جی رہے ہوتے ہیں۔ پھر انسان چاہ کر بھی ایسے رشتے اور تعلق نبھا نہیں سکتا جن سے اُس کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچی ہو۔

تو بس جہاں آپ کو لگے کہ آپکے لئے جگہ نہیں.. یا آپ کو سمجھا نہیں جا رہا.. تو خاموشی سے وہاں سے دوری اختیار کر لیں۔ تاکہ رشتوں میں مزید غلط فہمیاں اور دراڑیں پیدا نہ ہوں...

زندگی اللہ پاک کا دیا ہُوا ایک انمول تحفہ ہے۔
اِسے کم ظرف، احساس سے خالی دل اور مردہ دل لوگوں میں بانٹ کر نہ گزاریں۔ زندگی آپ کی ہے۔ تو اِسے جینے کا ڈھنگ بھی آپ ہی کا ہو۔
خوش رہیں,,, خوشیاں بانٹیں

Naveed Jamal
About the Author: Naveed Jamal Read More Articles by Naveed Jamal: 2 Articles with 1296 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.