اساتذہ کمیونٹی... تہماری توقیر کیسے ہو

میری دانست میں واحد اساتذہ (سکول، کالج، مکتب و مدرسہ اور یونیورسٹی) کمیونٹی ہے جو اپنی برادری کے لوگوں کو مشکل میں دیکھ کر، کہیں ان کو بےعزت کیا جارہا ہو، کہیں ان کے حقوق چھینے جارہے ہو، کہیں کسی کیساتھ نا انصافی ہو رہی ہو تو، ان کی اکثریت خوش ہورہی ہوتی ہے. اور اگر بدقسمتی سے کسی استاد کا کام دوسرے استاد کے پاس ہو، یا کوئی استاد دوسرے استاد سے کوئی ریکوسٹ کرے تو اگلا استاد خوشی سے پھولے نہیں سماتا کہ بندہ آج ہاتھ آیا ہے. اب میں دیکھ لونگا.

دیگر تمام محکموں کے لوگ اپنے پیٹی بھائیوں کے احترام اور ان کے لیے اٹھ کھڑے ہوجاتے ہیں. اگر ڈاکٹر کے پاس دوسرے ڈاکٹر کا حوالہ دیا جائے تو پرائیویٹ کلینک میں فیس تک نہیں لیتا، وکلاء ایک وکیل کی بے عزتی پر پورا عدالتی سسٹم مفلوج کرکے رکھ دیتے ہیں. پٹواری ایک تحصیلدار کی انسلٹ پر قلم چھوڑ احتجاج کرتے ہیں. فوجی ریٹائرڈ فوجیوں کے لیے کسی بھی حد تک جاتے ہیں.غرض تمام محکموں کے لوگ، اگر آپس میں الجھتے بھی ہوں مگر اجتماعی مفادات اور اپنی برادری کے لوگوں کی تضحیک پر یک جان بن جاتے ہیں.پھر ان سے کوئی چھیڑ نہیں سکتا.

اساتذہ ہمیشہ شاکی رہتے ہیں کہ سماج، سماجی اداروں اور ریاستی اداروں میں ان کی عزت نہیں.ان کی تذلیل کی جاتی ہے. حقوق نہیں دیے جاتے ہیں. انصاف نہیں مل رہا ہوتا ہے.

سچ یہ ہے کہ استاد کو نہ اپنی حیثیت، اہمیت و افادیت اور ریاستی ضرورت کا علم ہے نہ ہی ایک استاد دوسرے استاد کی عزت کرتا ہے. استاد کو سماج کے با اختیار افراد اور اداروں سے بے عزت ہوتے دیکھ کر دیگر اساتذہ انجوائی کرتے ہیں.
ایک مثال پیش نہیں کی جاسکتی کے ایک استاد کے احترام میں کمیونٹی کے دیگر لوگوں نے کوئی کردار ادا کیا ہو یا کسی استاد کی بے توقیری پر نظام تعلیم جام کر دیا گیا ہو.
دیگر ڈیپارٹمنٹس کی دسیوں مثالیں پیش کی جاسکتی ہیں، جو اپنی برادری کے لیے آخری حد تک گئے ہیں.

اساتذہ کرام کو چاہیے!

اگر وہ سماجی، معاشرتی، قدرتی اور ریاستی اداروں سے عزت و احترام چاہتے ہیں تو سب سے پہلے ایک دوسروں کی عزت کرنا شروع کریں اور اور اپنی کمیونٹی کے لیے ایک دو طاقتور محکموں کو اپنے اساتذہ کی بے توقیری پر، نشان عبرت بنادیں. پھر دیکھیں کہ کہیں روڈ کنارے کوئی سپاہی، سینیئر استاد کو بغیر مجسٹریٹ کی تحریری اجازت کے چالان کرتا ہے یا نہیں،گاڑی سے اتار کر جامہ تلاشی لیتا ہے یا نہیں. کوئی کلرک 18، 20 گریڈ کے بزرگ اس5تاد کو دفتر کے باہر انتظار کرواتا ہے یا نہیں.
اساتذہ کو اپنی توقیر چاہیے تو پھر صرف دو باتوں کی پابندی کریں
1:اپنی اہمیت و ضرورت کا اندازہ لگائیں اور اپنے فرائض احسن انداز میں پورا کریں.

2:اپنی کمیونٹی کے کسی بھی فرد کی بےتوقیری اور حقوق پر ڈاکہ پڑنے پر، یک جان بن کر دو چار بے لگام محکموں/افراد کو نکیل ڈالیں.
بصورت دیگر پولیس کیا، ہر دفتر کے بابو کے سامنے، حسب سابق ذلیل و خوار ہونے کی مشق جاری رکھیں.

احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 446 Articles with 385406 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More