اخلاقی تربیت

اخلاق خلق کی جمع ہے جس کے معنی ایسی عادات کے ہیں .جو کسی بھی انسان کے رویے میں رچ جاتی ہیں .اخلاق برے اور اچھے دونوں طرح کے ہو سکتے ہیں ۔اخلاقیات ایک ایسی زبان ہے جو ہمارے بولنے یا بات کرنے کے انداز میں جھلکتی ہے ۔کیسی بھی پڑھے لکھے معاشرے کی پہچان وہاں رہنے والے لوگوں کے انداز گفتگو سے ہوتی ہے ۔بحیثیت مسلمان اگر ہم دیکھیں تو ہمارے لئے اخلاقی تربیت کو اہم قرار دیا گیا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی اخلاقی حسنہ سے بھری پڑی ہے ۔جس سے سیکھنے کی ہم سب کو ضرورت ہے ۔اگر آج ہم اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو ہر طرف مارپیٹ گالم گلوچ اور بدتمیزی کا طوفان گرم ہے ۔معاشرے میں عدم برداشت بڑھ چکا ہے جو بداخلاقی کو جنم دے رہا ہے ۔چنانچہ اس بد اخلاقی کو ختم کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ ہم اپنے اردگرد صبر و تحمل کی فضا قائم کریں ۔اس سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ نئی پروان چڑھنے والی نسل کو اخلاقیات سکھائی جائیں ۔یقینا اس میں سب سے اہم کردار والدین اور اساتذہ کا ہے ۔بچہ جو کچھ اپنے اردگرد دیکھتا ہے اسی کی نقل کرتا ہے ۔والدین کا بچوں کے سامنے آپس میں جھگڑنا ایک دوسرے کی عزت نہ کرنا اور گالم گلوچ ان کے اندر اخلاقی برائیوں کا سبب بنتا ہے ۔اسی طرح اساتذہ کا رویہ بھی بچوں کو سدھار یا بگاڑ سکتا ہے ۔اگر ہم حضور صلی اللہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر نظر ڈالیں تو آپ صلی اللہ وسلم نے اپنے اخلاق سے ثابت فرمایا ہے کہ کیسے اچھے اخلاق سے دشمن کو قابو کیا جا سکتا ہے ۔اگر جوان عادات کو سیکھ لیا جائے۔تو ایک اور اخلاق معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے ۔اس سلسلے میں ضروری ہے کہ سب سے پہلے اپنا رویہ ٹھیک کیا جائے ۔اگر کوئی آپ سے بدتمیزی میں بات کرتا ہے اور آپ تحمل سے اس بات کا جواب دیتے ہیں تو دوسرا شخص ضرور نادم ہو گا ۔اگر موجودہ دور کی ترقی یافتہ قوموں پر نظر دوڑائی تو ان کی ترقی کا راز ان کی اخلاقی اقداروں میں چھپا ہوا ہے۔ ہمارے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ وسلم کی زندگی ایسے بے شمار واقعات سے بھری پڑی ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ کیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھے اخلاق کی بدولت اپنے جانی دشمنوں کو جانثاروں میں تبدیل کر لیا ۔یقینا اس پر فتن دور میں ہمیں آپ صل وسلم کی سیرت مبارکہ سے سیکھنے کی ضرورت ہے ۔اخلاق ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے آپ مخالف کا دل جیت سکتے ہیں ۔یہ نہ صرف آپ کی تربیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ آپ کو دوسروں کی نظر میں معتبر بھی بناتا ہے ۔ایک سلجھا ہوا معاشرہ حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے اپنی اور اپنے گھر والوں کی اصلاح کی جائے ۔ضروری ہے کہ ہم اپنے اسلاف کے اسوہ کو اپنائیں اور اپنی اخلاقی قدروں کو پہچانيں ۔
 

حسن المآب
About the Author: حسن المآب Read More Articles by حسن المآب: 6 Articles with 9695 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.