بچ کے رہنا رے بابا

یورپ اور مغرب میں ہر سال یکم اپریل کودوسروں کے ساتھ عملی مذاق کرکے یا بے وقوف بناکر اپریل فول منایا جاتا ہے۔یہ دن ایسے منایا جاتا ہے جیسے کوئی عالمی دن ہو۔انٹرنیشنل انسائکلو پیڈیا تو یکم اپریل کو عملی مذاق کا دن قرار دے چکا ہے۔جھوٹ بولنا،غیر اخلاقی اور اور نازیبا حرکات کرنااس دن کے اہم جزو سمجھے جاتے ہیں۔ اپریل لاطینی زبان کے لفظ (APRILIS) یا (APRIRE) سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ”پھولوں کا کھلنا“ یا”کونپلیں نکلنا“۔ کہا جاتا ہے کہ قدیم روم کے لوگ بہار کا موسم آنے پر شراب کے دیوتا کی پرستش (پوجا)کرتے تھے۔ شراب کے دیوتا کو خوش کرنے کے لئے وہ اس قدرشراب پیتے کہ اوٹ پٹانگ حرکتیں کرنا اور جھوٹ کا سہارالینا شروع کردیتے تھے،ان کی یہی روایت رفتہ رفتہ ایک مذہبی تہوار کی شکل اختیار کرگئی جسے مغربی ممالک نے رسمی تہوار کے طور پراپنالیا۔

ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق دنیا بھر میں یکم اپریل کو زیادہ تر حادثات کی جھوٹی خبریں سنا کر رشتہ داروں اور دوستوں کو پریشان کیا جاتا ہے۔امراض ِقلب اور نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کوئی انسان اچانک انہونی خبر سنتا ہے تو اسے دل کا دورہ پڑنے یا اس کے کومہ میں جانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اکژ لوگوں کی زندگیاں اپریل فول کی نظر ہوجاتی ہیں،جھوٹی خبریں سن کرکئی گھر اُجڑ جاتے ہیں۔آج کل سیاسی ماحول میں اُتار چڑھاو بہت ہورہا ہے اس لئے ممکن ہے کہ سوشل میڈیا پر زیادہ تر سیاسی افواہیں گردش کریں۔خبر کوئی بھی ہو پہلے اس کی اچھی طرح تصدیق کرلیں تاکہ آپ کسی طرح کی بھی ذہنی پریشانی سے بچ سکیں۔

اپریل فول کے حوالے سے کئی ایسے دلخراش واقعات رونما ہوچکے ہیں جنھیں تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکے گی۔ اسپین کے وہ علاقے آج بھی بربریت کی اُن سچی داستانوں کوکو نہیں مٹاسکے جب مسلمان مرد، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کا اس قدر خون بہایا گیا کہ گھوڑوں کے گھٹنے اس میں تر ہوگئے۔تاریخی کتب کے مختلف حوالوں کے مطابق عیسائیوں نے جب اسپین پر قبضہ کرلیا تومسلمانوں کااس قدر قتل عام کیا گیا کہ ان کے گھوڑوں کے گھٹنے مسلمانوں کے خون سے تر ہوگئے،یہی نہیں کچھ عرصہ بعد باقی بچ جانے والے مسلمان خاندانوں کو اسپین سے بحفاظت نکالنے کا جھانسہ دے کر ایک ایسے بحری جہاز میں سوار کروادیا گیا جسے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت سمندر کے بیچ غرق کروادیا گیا۔ جھوٹ بول کر مسلمانوں کو جہاز سمیت غرق کرنے پربعد میں اپریل فول کا جشن بھی منایا گیا۔
اسی طرح انگریزوں کا بہادر شاہ ظفر کے ساتھ کیا گیا مذاق بھی تاریخ کبھی بھلا نہ سکے گی۔جب بادشاہ بہادر شاہ ظفر انگریزوں کی قید میں تھا،انگریزوں نے اس کے ساتھ اپریل فول منانے کا پروگرام بنایا۔پروگرام کے مطابق قید خانے میں بہادر شاہ ظفر کو ناشتہ میں ایک تھال پیش کیا گیا جسے ریشمی کپڑے سے ڈھانپا گیا تھا۔ جب بہادر شاہ ظفر نے تھال پر سے ریشمی کپڑا ہٹایا تو اس کے رونگٹے کھڑے ہوگئے اور سکتہ طاری ہوگیا کیونکہ تھال میں ناشتہ نہیں بلکہ اس کے بیٹے کی گردن پیش کی گئی تھی۔بہادر شاہ ظفر کے ساتھ انسانیت سوز مذاق کرکے انگریز اپریل فول کی خوشیاں منانے لگے جبکہ بہادر شاہ ظفر غموں کے پہاڑتلے دب کر موت کے منہ تک پہنچ گیا۔

اپریل فول کی سب سے بڑی حقیقت یہی ہے کی یہ ایک غیر اسلامی تہوار ہے کیونکہ اسلام میں جھوٹ سے منع فرمایا گیا ہے، خواہ مذاق میں ہی کیوں نہ جھوٹ بولا گیا ہو۔سوشل میڈیا کے دور میں کوئی بھی دوسروں کوآسانی سے بے وقوف بنا سکتاہے اس لئے اپریل فول کے روز جھوٹ بولنے والوں سے بچ کر رہیں۔یاد رکھیں اسلام نے ہمیں ہمیشہ سچائی اور اخلاقیات کا درس دیا ہے اس لئے ہمیں اپنی زندگی مغر ب کی بے ہودہ روایات کو اپنانے کی بجائے اسلام کے اصولوں کے مطابق ڈھالنی چاہئے۔
 

Dr Jamshed Nazar
About the Author: Dr Jamshed Nazar Read More Articles by Dr Jamshed Nazar: 48 Articles with 23070 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.