اقبال اور جدید دنیائے اسلام: مسائل، افکار اور تحریکات مصنف:ڈاکٹر معین الدین عقیل

اقبال اور جدید دنیائے اسلام: مسائل، افکار اور تحریکات
مصنف:ڈاکٹر معین الدین عقیل
(سال اشاعت 1986ء)
(پیش نظر کتاب پر تبصرہ 34سال قبل لکھا گیا تھا جوسہ ماہی جریدہ’پاکستان لائبریری بلیٹن‘
جلد19شمارہ1، مارچ1988 ء میں شائع ہوا، یہ جریدہ اصل حالت میں ’مولودی عبدالحق
میموریل لائبریری‘ جامعہ اردو، گلشن اقبال، کراچی کے کتب خانے میں قائم
’گوشہ ڈاکٹر رئیس صمدانی میں دکھا جاسکتا ہے)
(علامہ محمد اقبال کے 145 ویں یوم پیدائش پر نذر قارئین ہے)
٭
ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی
علامہ اقبال، شخصیت و شاعری اور اپنی فکر کے اعتبار سے دنیائے اسلام اور ملت اسلامیہ میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ بیسویں صدی کی اس اہم ترین شخصیت نے اپنی فکر کے اثرات نہ صرف براعظم پاک و ہند کے مسلمانوں پر مرتب کیے بلکہ پوری دنیائے اسلام پر اقبال کے اثرات نمایاں نظر آتے ہیں۔ اقبال اپنی صدی کے تمام اہم مفکرین میں مَایَہ ئ ناز اور منفرد حیثیت کے مالک ہیں یہی وجہ ہے کہ اردو کا کوئی بھی اہم نقاد ایسا نہیں جس نے اقبال کو اپنے موضوعات میں شامل نہ کیا ہو۔اقبال پر لکھنے والوں کی تعداد بے شمار ہے۔”فکر اقبال“ پر اقبال کی زندگی ہی میں لکھنے کا آغاز ہوچکا تھا یہ سلسلہ آج تک جاری ہے اور یقینا اس اہم نوضوع پر آئندہ بھی لکھا جاتا رہے گا۔ اقبال کی زندگی میں اقبال پر لکھنے والوں میں سر فہرست نام ”احمد دین“ کا ہے جنہوں نے اقبال کی زندگی ہی میں اقبال پر کتاب لکھی۔یہ اقبال پر پہلی تصنیف تھی جو 1926ء میں شائع ہوئی۔کتاب چھپنے کے بعد تمام نسخے از خود مصنف نے نظر آتش کردیئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس میں شامل بعض امور سے اقبال نے اختلاف کیا جس کے باعث مصنف نے یہ قدم اٹھایا۔
یوں تو اقبال سے عقیدت اور محبت کرنے والوں کی ایک طویل فہرست مرتب کی جاسکتی ہے لیکن چند مورخین اور محققین اورمصنفین و ناقدین ایسے ہیں جنہوں نے اقبال کو اپنا موضوع بنایا ان کی تصانیف اقبال کے تعلق سے بے انتہا اہمیت رکھتی ہیں ان میں سب سے نمایاں نام ہندوستان کے سابق صدر ڈاکٹر ذاکر حسین مرحوم اور ڈاکٹر محمود حسین مرحوم کے بھائی ڈاکٹر یوسف حسین مرحوم اور ان کی تصنیف ”روح اقبال“ اقبال پر بہترین کتاب کا درجہ حاصل ہے۔
اقبال پر لکھنے والوں میں بعض اور نام بھی معتبر اور مقبول ہیں جن میں پروفیسر عزیز احمد ’اقبال نئی تشکیل‘، مولانا عبدالسلام ندوی ’اقبال کامل‘، خلیفہ عبدالحکیم ’فکر اقبال‘، عابد علی عابد ’شعر اقبال‘، سلیم احمد ’اقبال ایک شاعر‘، جگن ناتھ آزاد ’اقبال اور اس کا عہد‘، ان کے علاوہ وقار عظیم،غلام دستگیر رشید، سید محمود شاہ، رشید احمد صدیقی،عبد الرشید طارق،محمد ظریف، ڈاکٹر محمود حسین، ھیرالال چوپرا، روپ کرشنا، بیگم عطیہ فیضی، ڈاکٹر ایچ بلگرامی، ایم ایم شریف، خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اسی طرح اے وحید نے اقبال پر کتابیات اور نسیم فاطمہ نے اقبال پر اشاریہ ’آئینہ ایامِ اقبال‘ مرتب کیا۔اب ڈاکٹر معین الدین عقیل نے اپنی تصنیف ”اقبال اور جدید دنیائے اسلام“ کے ذریعہ اپنے آپ کو بجا طور پر اقبال پر لکھنے والوں کی معتبر صف میں شامل کر لیا ہے۔
ڈاکٹر عقیل موجودہ نسل کے جواں ہمت اورنمائندہ مصنف ہیں۔ درس و تدریس، تصنیف و تالیف اور تحقیق و تنقید سے ہمہ تن وابستہ ہیں۔ استاد کی حیثیت سے پہلے کالج میں اب جامعہ کراچی شعبہ اردو میں خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹرصاحب کے بہت سے تحقیقی مضامین مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوچکے ہیں اور کئی مضامین اہم تصانیف میں بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔ جن میں تحریک آزادی میں اردو کاحصہ، مسلمانوں کی جدوجہدِ آزادی، پاکستان میں اردو و تحقیق، پاکستان میں اردو غزل خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
زیر تبصرہ کتاب ایک تحقیقی اور معیاری تصنیف ہے جس میں ڈاکٹر عقیل نے اقبال کے بہت سے نظریات اور کارناموں کو خوبصورتی سے قلمبند کیا ہے۔ پاکستان اور اقبال کے تعلق سے یہ نظریہ تو عام ہے اور اس پر بہت کچھ لکھا بھی گیا کہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیالیکن قیام پاکستان اور جدوجہد آزادی کے سلسلہ میں اُٹھنے والی تحریکوں سے اقبال کے تعلق پر بہت کم لکھا گیا۔ اس موضوع پر مواد کی کمی کو ڈاکٹر معین الدین عقیل نے پورا کر کے ایک بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔
جدوجہدکے جن مسائل و افکار اور تحریکات کا احاطہ کیا گیا ہے ان پر بھی محققین نے بہت کچھ لکھا ہے مثلاً خلافت تحریک،علی گڑھ تحریک، وھابی تحریک، شاہ ولی اللہ کی تحریک، ترکی کی تحریک وغیرہ۔ لیکن ان تحریکوں اورجدوجہد آزادی کے بعض اہم مسائل پر مفکرِ پاکستان حضرت علامہ اقبال کے تعلق سے بہت کم لکھا گیا، اس کمی اور خلا کو ڈاکٹر معین الدین عقیل نے بڑی محنت اور مہارت سے پر کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ جس پر مصنف بجا طور پر قابل مبارک باد ہیں۔اس تصنیف سے یہ بھی بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹر معین الدین عقیل کا مطالعہ اردو ادب تک ہی محدود نہیں بلکہ تحریک پاکستان اور جدوجہد آزادی پر بھی اتنا ہی وسیع اور گہرا ہے بجا طور پر ڈاکٹر صاحب نے اس تحقیق کے ذریعہ ایک قومی خدمت سر انجام دی ہے۔
پیس نظر کتاب میں جن مسائل و افکار اورتحریکات سے علامہ اقبال کے تعلق سے بحث کی گئی ہے ان میں وھابی تحریک، شاہ ولی اللہ کی تحریک، سنوسی تحریک،علی گڑھ تحریک، سید جمال الدین افغانی، تحریک اتحاد اسلامی،مسئلہ خلافت، ترکی کی تحریک تجدد، وطنی قومیت کا مسئلہ، مغربیت کا مسئلہ، مسئلہ فلطین اور اشتراکیت کامسئلہ شامل ہے۔ ان کے علاوہ جدید دنیائے اسلام کی بعض اہم شخصیتوں اور تحریکوں سے اقبال کے قلبی لگاؤ کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ ان شخصیات میں ٹیپو سلطان، مہندی سودائی، سعید کلیم پاشا، مفتی عالم جان اور ابوالا علیٰ مودودی وغیرہ کی جدوجہد اور کوششوں سے اقبال کی عقیدت و دلچسپی، پسندیدگی و توقعات پر مختصر بحث کی گئی ہے۔
مصنف نے اس موضوع پر بہت سی تصانیف اور مضامین سے استفادہ کیا چناچہ پوری کتاب حوالہ جات سے مزین ہے۔ کتاب واضح، طباعت صاف، سفید کاغذ استعمال کیا گیا ہے۔ المختصر کتاب ظاہری اور باظنی اعتبار سے عمدہ اور معیاری ہے۔

Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 852 Articles with 1281133 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More