انداز اپنا اپنا

أن اللہ جمیل و یحب الجمال۔اللہ تعالی صاحب جمال ہے اور وہ حسن پسند کرتا ہے۔
دنیا کا ہر انسان اپنے آپ یا اپنی چیزوں کو خوبصورت دیکھنا چاہتا ہے۔دنیا میں لوگ اپنی آمد کا ایک وافر حصہ اسی مد میں خرچ کردیتے ہیں۔
افریقن خواتین
آپ نے دیکھا ہوگا کہ افریقن لوگوں کے بال گھنگریالے ہوتے ہیں۔ان کی خواتین کے سیدھے بال بنانے کا سخت جنون ہے۔آپ اس بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہرسال یہ اقوام باوجود غربت وافلاس کے سات بلیین ڈالرز ان مصنوعی بالوں کی خرید پر خرچ کردیتے ہیں۔
مائکل جیکسن
کہتے ہیں کہ امریکن معروف سنگر مائیکل جیکسن جس کی رنگت سیاہ تھی۔اس نے اپنے آپ کو خوبصورت اورگورا کرنے کے لئے لاکھوں پونڈز خرچ کرکے اپنےسارے جسم کی سرجری کررکھی تھی۔جس کی وجہ سے اسے وِٹِیلیگو نامی مہلک بیماری لگ گئی تھی۔جو اس کے لئے ایک وبال جان بن گئی۔
فولانی عورتیں۔
افریقہ میں ہر قبیلہ کی مردوزن کا خوبصورتی کا الگ الگ معیار ہے۔ ایک فولانی قبیلہ ہے جو افریقہ کے کئی ممالک میں پایا جاتا ہے۔ان کی خواتین اپنے ہونٹوں کو بعض ادویات کے ساتھ مستقل کالا سیاہ کردیتی ہیں۔اور یہ عمل خاصا تکلیف دہ ہوتا ہے۔
ایک دفعہ میں دوران سفر ایک علاقہ سے گزررہا تھا۔وہاں ایک درخت کے نیچے بہت سی خواتین اور بچے اکٹھے ڈھول کی تھاپ پر ناچ کود کررہے تھے۔میں نے دیکھا کہ کہ لوگوں کے درمیان ایک نوجوان لڑکی لیٹی ہوئی ہے۔بعض خواتین اس کے سر کے قریب بیٹھی ہیں جن کے ہاتھوں میں کپڑے کے بال سے بنے ہیں جن کے اندر سوئیاں لگی ہوئی ہیں۔یہ بال سخت کالے تھے۔جن میں سیاہی نما مادہ بھرا ہوا تھا۔جو وہ اس بچی کے ہونٹوں پر ماررہی تھیں۔لڑکی درد سے تلملا رہی تھی۔
دراصل یہ اس بچی کے ہونٹوں کو ہمیشہ کے لئے کالا کرنے کا طریق تھا۔کیونکہ ان کے ہاں یہ خوبصورتی کی ایک علامت ہے۔
دروغ برگردن راوی
لیلی (بنت مہدی) اور قیس ( مجنوں) کی داستان عشق سے کون واقف نہیں۔حقیقت کیا ہے۔خدا ہی جانتا ہے۔
عربی زبان میں لیل رات کو کہتے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ لیلی کا رنگ سیاہ تھا۔اس لئے اسے لیلی کا نام دیا گیا تھا۔اسی طرح قیس باوجود لیلی ک سیاہ رنگت کے اس سے پیار کرتا تھا۔اس قصہ کے بارے میں بہت سے قلمکاروں نے نظم و نثر کی صورت میں اسے صفحہ قرطاس کی زینت بنایا ہے۔
پنجاب کے معروف صوفی شاعر اس کے بارے میں لکھتے ہیں۔
کیتا سوال میاں مجنوں نوں تیری لیلا رنگ دی کالی اے
دتا جواب میاں مجنوں نےتیری انکھ نہ ویکھن والی اے


 

Munawar khurshid
About the Author: Munawar khurshid Read More Articles by Munawar khurshid: 47 Articles with 52929 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.