وزیر اعظم چودھری انوار صاحب، مظلوم اورمعاملہ بھمبر کا ہے

اطہر مسعود وانی

وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق کے حوالے سے گزشتہ ماہ ایک خبر میں بے بنیاد اور گمراہ کن خبروں پھیلانے والوں کو متنبہ کیا گیا تھا ، خاص طور پروزیراعظم چودھری انوار الحق کے ضلع بھمبر میں تعمیرو ترقی کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی بات کی گئی تھی۔ وزیراعظم چودھری انوار الحق نے آزاد کشمیرحکومت کے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے ساتھ عارضی سٹاف نہ رکھنے کا فیصلہ کیا اور ان کی جگہ مستقل سرکاری اہلکاران سے ہی کام لیا جا رہا ہے۔اس فیصلے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ عوامی شکایات وزیر اعظم تک پہنچانے کے ذرائع محدود ہیں اور عوام کی شکایات وزیر اعظم تک پہنچانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔وزیراعظم چودھری انوارالحق کے ٹوئٹر پہ دو اکائونٹ کا م کررہے ہیں جن میں وزیر اعظم کی سرگرمیوں کی تشہیر کی جاتی ہے تاہم ان ٹوئٹراکائونٹس پہ عوامی شکایات درج کرانے کا کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا۔

چند ہفتے قبل مجھ سے لاہور میں مقیم عبدالرحمان جرال نے رابطہ کیا جوکوٹ جمیل، تحصیل برنالہ ضلع بھمبر سے تعلق رکھتا ہے۔ عبدا لرحمان کل 7 بھائی بہن ہیں اور ان میں سے 4بھائی اور ایک بہن ' سی پی' یعنی ' سیربل پالسی' میں مبتلا ہیں۔ یہ ایسی بیماری ہے جو ماغی فالج ہوتی ہے۔ اس بیماری میں انسان شدید جسمانی معذور ی کا شکار ہوتا ہے ، اس کو دورے پڑتے ہیں،وہ چل پھر اور بول نہیں سکتا، ہلنے جلنے اور توازن رکھنے سے قاصر ہوتا ہے۔ یہ بیماری دماغ، اعصاب کو متاثر کرتی ہے، دماغ وہ کام نہیں کر سکتا جس سے جسم کو توازن ملتا ہے اور انسان اعصاب اور پٹھوں کو کنٹرول کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔اس مرض میں مبتلا شخص نہ تو خود کھا پی سکتا ہے اور نہ ہی خود باتھ روم جا سکتا ہے۔سیریبل پالیسی کے اس مہلک مرض میں مبتلا4بھائیوں اور ایک بہن کو عبدالرحمان اور اس کی شادی شدہ بہن اور اس کا شوہر سنبھالتے ہیں۔ یہ سب ڈھائی مرلے کے گھر میں رہتے ہیں۔عبدالرحمان کے والدفیروز علی کی عمر 90سال اور والدہ70سال کی ہیں۔سیربل پالسی کے مرض میں مبتلا عتیق کی عمر28سال، عمر کی32سال، ارفعا کی30سال، کامران کی36سال اور رضوا ن کی40سال ہے۔

عبدالرحمان کا معاملہ بھمبر میں دوہری الاٹمنٹ اور آراضی پہ قبضے سے متعلق ہے۔ عبدالرحمان نے متعلقہ محکموں میںد رخواست بھی جمع کرائی لیکن اسے یہی جواب ملا کہ ہم اپنے طور پر خود کچھ نہیں کر سکتے، تاہم اگر وزیر اعظم اس کا نوٹس لے کر سختی سے کاروائی کی ہدایت دیں تو ہی کچھ پیش رفت ہو سکتی ہے۔عبدالرحمان کی طرف سے رابطے پہ میں نے عبدالرحمان کی درخواست وزیر اعظم چودھری انوار الحق کے دونوں ٹوئٹر اکائونٹس پہ بھیجی لیکن وزیر اعظم کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق کو ارسال کی گئی درخواست کے میرے ٹوئٹ کو ہزاروں افراد نے دیکھا اور بڑی تعداد نے کمنٹ کرتے ہوئے اظہار ہمدردی اور ان کی مشکل حل ہونے کی دعا کی۔ لندن میں مقیم ڈڈیال سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی واحد کاشر نے وزیراعظم آزاد کشمیرچودھری انوارالحق کے نام اس ٹوئٹ پہ درخواست کی کہ اس مظلوم اور مصیبت زدہ خاندان کی جائیداد کا مسئلہ حل کرایا جائے۔

وزیراعظم آزاد کشمیرچودھری انوارالحق کی طرف سے اب تک اس معاملے کا کوئی نوٹس نہ لینے پہ میں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس اہم مسئلے پہ کالم لکھنے کا فیصلہ کیا کہ اس طرح ایک مصیبت زدہ خاندان سے زیادتی کا یہ معاملہ سب کے علم میں آ جائے اور شاید وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق بھی اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے یہ مسئلہ حل کرائیں کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ اس مصیبت زدہ مظلوم خاندان اور ان کے مسئلے کا تعلق بھی وزیر اعظم چودھری انوار الحق کے علاقے بھمبر سے ہے۔مجھے توقع ہے کہ وزیر اعظم چودھری انوار الحق پوری دلچسپی لیتے ہوئے اس مظلوم خاندان کی جائیداد سے متعلق زیادتی کا یہ مسئلہ حل کرائیں گے، نا صرف اس مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کی ہدایت دیں گے بلکہ معاملے کے حل کو بھی یقینی بنائیں گے۔4جوان بھائیوں اور ایک جوان بہن کی مستقل معذوری تو قدرت کی طرف سے ہے لیکن جائیداد سے متعلق زیادتی سے اس خاندان کے معاشی مصائب کے موجب ضلع بھمبرکے ذمہ دارافراد اور متعلقہ محکمے ہیں۔امید کرتا ہوں کہ جناب وزیر اعظم چودھری انوار الحق اس خاندان کی جائیداد کے مسئلے کو حل کراتے ہوئے اپنے لئے نیک نامی کا انتخاب کریں گے ۔

اطہر مسعود وانی
03335176429
Athar Massood Wani
About the Author: Athar Massood Wani Read More Articles by Athar Massood Wani: 770 Articles with 614124 views ATHAR MASSOOD WANI ,
S/o KH. ABDUL SAMAD WANI

Journalist, Editor, Columnist,writer,Researcher , Programmer, human/public rights & environmental
.. View More