نوجوانوں کی مہارتوں کو تسلیم کریں


پندرہ جولائی کو دنیا بھر میں نوجوانوں کی مہارتوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔2014میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہر سال 15 جولائی کو نوجوانوں کی مہارتوں کے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد نوجوانوں کو روزگاراور انٹرپرینیورشپ کے لئے مہارتوں سے لیس کرنے کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرنا ہے ۔رواں سال اس دن کا موضوع: تبدیلی سے آراستہ مستقبل کے لئے اساتذہ، ٹرینرز اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہے۔یہ موضوع اس اہم بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ اساتذہ، ٹرینرز اور دیگر ہنرمند نوجوان لیبر مارکیٹ میں جانے کے بعد اپنی برادریوں اور معاشروں میں فعال طور پر مہارت فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ تکنیکی ترقی اور بدلتی ہوئی لیبر مارکیٹ کی حرکیات قابل قبول مہارتوں کا مطالبہ کرتی ہیں۔لہذا یہ ضروری ہے کہ نوجوانوں کو ان تبدیلیوں سے مؤثر طریقےسے ہم آہنگ ہونے کے لئے بااختیار بنایا جائے۔اس ضمن میں تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت روزگار تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو قدرے دور کرتے ہوئے نوجوانوں کے لیے عہد حاضر میں درکار مہارتوں سے روشناس کروا سکتی ہے۔
چینی سماج پر نگاہ دوڑائی جائے تو یہاں بدلتے وقت کے تقاضوں کی روشنی میں جدیدپیشہ ورانہ تعلیم کی اعلیٰ معیاری ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہمہ وقت کوششیں جاری ہیں۔ ملک کا پیشہ ورانہ تعلیم سے متعلق قانون پیشہ ورانہ اسکولوں سےفارغ التحصیل افراد کے لیے ملازمت کے مساوی مواقع کو فروغ دینے اور پیشہ ورانہ تعلیم کے معیار کو آگے بڑھانے کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ قانون کہتا ہے کہ پیشہ ورانہ تعلیم بھی عام روایتی تعلیم کی طرح اہم ہے اور پیشہ ورانہ اسکولوں کے فارغ التحصیل افراد کو کیریئر کے مساوی مواقع سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ یہ پیشہ ورانہ تعلیم میں انٹرپرائز کی شرکت کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ملازمین کی خدمات حاصل کرتے وقت بھرتی کے لیے تکنیکی مہارت کو ایک اہم شرط سمجھیں۔
چینی حکام کے مطابق 2025 تک چین میں جدید پیشہ ورانہ تعلیم کا نظام قائم کیا جائے گا اور 2035 تک چین کی پیشہ ورانہ تعلیم کو عالمی سطح پر بہترین درجے تک پہنچایا جائے گا. اس ضمن میں زور دیا گیا ہے کہ پرائمری اور مڈل اسکول کے طلباء کو پیشہ ورانہ تعلیم کے ابتدائی کورسز سیکھنے چاہئیں تاکہ اُن میں کیریئر پلاننگ کے بارے میں آگاہی پیداکی جا سکے۔ساتھ ساتھ ابھرتی ہوئی صنعتوں کےلیےٹیلنٹ کی تربیت کوترجیح دی جائےجس میں جدیدمینوفیکچرنگ، قابل تجدید توانائی، جدید زراعت اور مصنوعی ذہانت وغیرہ شامل ہیں۔پیشہ ورانہ اداروں کو درمیانے اور چھوٹے کاروبار کے حوالے سے تکنیکی اپ گریڈنگ اور پروڈکٹ ریسرچ کے لیے کاروباری اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہیے۔ ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اسکولوں میں اساتذہ کے معیار میں بہتری، تدریسی نمونوں میں جدت اور بیرون ملک تعاون کے فروغ پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ملکی سطح پر کوششوں کے ساتھ ساتھ چین عالمی سطح پر بھی فنی تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور اس حوالے سے گاہے بگاہے مختلف عالمی تبادلہ سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ چینی قیادت سمجھتی ہے کہ پیشہ ورانہ تعلیم کا اقتصادی اور سماجی ترقی کے ساتھ گہرا تعلق ہے اور یہ روزگار اور کاروبار کے فروغ، اقتصادی اور سماجی ترقی کے فروغ اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔یہی وجہ ہے کہ ملک پیشہ ورانہ تعلیم کی اعلیٰ ترقی کو عملی طور پر فروغ دے رہا ہے اور چین اور بیرونی ممالک کے درمیان پیشہ ورانہ تعلیم میں تبادلوں اور تعاون کی حمایت کررہا ہے۔دوسری جانب یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ چین، تمام ممالک کے ساتھ ایک دوسرے سے سیکھنے، مشترکہ تعمیر اوراس کے نتائج کا اشتراک کرنے، گلوبل ڈویلپمنٹ اینشی ایٹو کوعمل میں لانے کا خواہاں ہے تاکہ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے اپنی قوت و صلاحیت فراہم کی جا سکے۔
حالیہ برسوں کے دوران ملک کے تعلیمی حکام نے پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے ساتھ منصفانہ سلوک کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات اپنائے ہیں، اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ طلباء پیشہ ورانہ اداروں سے فراغت کے بعد روزگار اور ملازمت کے مواقع سے لطف اندوز ہوں۔ چین کی کوشش ہے کہ صنعت اور تعلیم کے مابین انضمام کو فروغ دیا جائے، اسکولوں اور کاروباری اداروں کے مابین تعاون کو فروغ دیتے ہوئے مزید نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کی جانب راغب کیا جا سکے۔ یوں ایک مربوط پیشہ ورانہ تعلیمی نظام کی بدولت ہنر مند افراد کی صلاحیتوں سے بہترین استفادہ کیا جا سکے گا اور ایک عالمی پایے کی زبردست افرادی قوت کی تشکیل ممکن ہو پائے گی۔نوجوانوں کی مہارتوں کا عالمی دن یہ تقاضا بھی کرتا ہے کہ ہم نوجوانوں کی صلاحیتوں کو تبدیلی کے محرک کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے انہیں وہ مہارتیں اور مواقع فراہم کرنے کا عہد کریں جس سے وہ ایک خوشحال اور پائیدار دنیا کی تعمیر میں ہماری مدد کر سکتے ہیں ۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1122 Articles with 420828 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More