چین کمپیوٹنگ پاور کی بڑی طاقت


ڈیجیٹل معیشت کے دور میں کمپیوٹنگ پاور ایک نئی پیداواری قوت ہے۔ یہ سائنس ٹیک ترقی کو فروغ دینے، صنعتوں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے اور معاشی اور معاشرتی ترقی کو آگے بڑھانے میں تیزی سے مزید اہم کردار ادا کر رہی ہے. ایک طرف ، کمپیوٹنگ انٹرنیٹ ، مواصلات ، مینوفیکچرنگ ، سائنسی تحقیق اور دیگر شعبوں میں پھیل گیا ہے ، جو اسمارٹ اپ گریڈنگ اور ڈیجیٹل تبدیلی کے لئے مضبوط حمایت پیش کرتا ہے۔ دوسری جانب ، کمپیوٹیشنل سیگمنٹ کے ذریعے متحرک نئی کاروباری شکلیں اور ماڈل ابھرتی ہوئی صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔یہاں اس پہلو کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ صنعتوں کی ڈیجیٹلائزیشن میں جس چیز کی زیادہ ضرورت ہے،اُس میں کمپیوٹنگ پاور کو صرف سائز کے لحاظ سےنہیں بڑھایا جائے گا، بلکہ اسے زیادہ ذہین بنایا جائے گا۔یوں کمپیوٹنگ پاور اپنے وسیع اثرات کی وجہ سے بالکل پانی اور بجلی جیسے بنیادی وسائل بن جائے گی اور مختلف ڈیجیٹل عناصر کی ہم آہنگ ترقی میں بڑی کامیابی حاصل کرے گی۔
اسی حوالے سے ابھی حال ہی میں جاری ہونے والی گلوبل کمپیوٹنگ پاور انڈیکس ایویلیویشن رپورٹ (2022-2023) میں کہا گیا ہے کہ چین کی کمپیوٹنگ پاور دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، جس کی وجہ سے وہ اس شعبے میں صف اول کے ممالک میں شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق چینی سرور مارکیٹ نے 6.9 فیصد کی مثبت نمو برقرار رکھی اور 2022 میں عالمی مارکیٹ کا ایک چوتھائی حصہ رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017 اور 2022 کے درمیان چین کی کمپاؤنڈ سالانہ نمو 48.8 فیصد رہی۔حالیہ برسوں میں، چین کی کمپیوٹیشنل صنعت نے مسلسل ترقی اور جدت طرازی کا مشاہدہ کیا ہے. 2022 کے اختتام تک ، ملک کے ڈیٹا سینٹرز میں 6.5 ملین سے زیادہ معیاری ریک یونٹس خدمات انجام دے رہے تھے ، جن کی کل کمپیوٹنگ طاقت 180 ایف ایل او پی / سیکنڈ تھی۔کمپیوٹنگ پاور کے ذریعے ادا کیا جانے والا توانائی کا کردار زیادہ سے زیادہ نمایاں ہوتا جارہا ہے کیونکہ چین کمپیوٹیشنل اور دیگر صنعتوں کی مربوط ترقی کو تیزی سے فروغ دے رہا ہے۔
چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی کی جانب سے 2022 میں جاری ہونے والے کمپیوٹیشنل ڈیولپمنٹ وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ کمپیوٹیشنل ایپلی کیشنز آہستہ آہستہ چین میں ٹیلی کمیونیکیشن، مینوفیکچرنگ اور تعلیم کے شعبوں میں پھیل رہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ انڈسٹری نے ڈیٹا پروسیسنگ اور ماڈل ٹریننگ کی بڑھتی ہوئی طلب کو دیکھتے ہوئے ملک کے کمپیوٹیشنل وسائل کا 50 فیصد استعمال کیا جو تمام صنعتوں میں سب سے زیادہ ہے۔ سرکاری شعبہ دوسرا سب سے بڑا صارف رہا ، جس نے کمپیوٹنگ پاور کی فراہمی کا 12 فیصد حاصل کیا ، اس کے بعد سروس ، ٹیلی کمیونیکیشن ، فنانس ، مینوفیکچرنگ ، تعلیم اور نقل و حمل کی صنعتیں ہیں۔
یہ امر بھی قابل تحسین ہے کہ چین کی گرین کمپیوٹنگ پاور عالمی ترقیاتی اسٹارٹ اپس کے درمیان ایک مضبوط رفتار ظاہر کر رہی ہے۔چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ گرین کمپیوٹنگ پاور، یا گرین اور کم کاربن کمپیوٹنگ پاور کی جستجو ایک اہم ترجیح ہے۔اس ضمن میں کمپیوٹنگ پاور کی اعلیٰ معیار کی ترقی کا ہدف ، کمپیوٹنگ پاور پروڈکشن ، آپریشن ، مینجمنٹ اور ایپلی کیشن کی" گرینائزیشن" کو فروغ دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔رپورٹ میں گرین کمپیوٹنگ پاور کی موثر، کم کاربن، ذہین اور گہری ترقی کے لئے ایک فریم ورک قائم کیا گیا، اس میں شامل کلیدی عوامل کے ترقیاتی رجحان کا تجزیہ کیا گیا۔ اکیڈمی کے مطابق ، چین میں گرین کمپیوٹنگ پاور کے اطلاق اور گرین کمپیوٹنگ پاور کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔یہ امر قابل زکر ہے کہ چین میں گرین کمپیوٹنگ پاور کو وسیع پیمانے پر اپنانے سے 2022 میں پورے معاشرے میں بجلی کی کھپت میں تقریباً 19.5 بلین کلو واٹ گھنٹے کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ کمپیوٹنگ پاور میں سرمایہ کاری کرنے والا ہر یوآن چین کی جی ڈی پی میں 3 سے 4 یوآن کی ترقی کو فروغ دے گا۔تا حال ، کمپیوٹنگ پاور کو صنعتی انٹرنیٹ ، اسمارٹ میڈیکل کیئر ، فن ٹیک ، فاصلاتی تعلیم اور ایرو اسپیس جیسے شعبوں میں وسیع پیمانے پر لاگو کیا گیا ہے جس سے وسیع پیمانے پر عوام کے لیے ثمرات لائے جا رہے ہیں۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 414458 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More