روشناسی کا پردہ اتارنا

(Naima, Lahore)


ایمانداری ایک ایسی انسانی صفت ہے جو انسانوں میں بہت مخصوص ہو چکی ہے ۔آج کل تو ایماندار انسان کو اس کی ایمانداری کے طعنے دے دے کر ہی مار دیا جاتا ہے بالکل ویسے ہی جیسے کوئی انسان ایک صاف شفاف نظام کا خواب لے کر نکلتا ہے اور اس کا پیچھا کرتے کرتے گھستا چلا جاتا ہے اور نتیجہ کیا نکلتا ہے ؟ یہی کہ وہ انسان خود تو ختم ہو جاتا ہے لیکن اس خواب تک رسائی حاصل نہیں کر پاتا ہے ۔اور کر بھی کیسے سکتا ہے اس ایمانداری کے راستے میں اتنے بےایمانی اور نا انصافی کے دلدل ہوتے ہیں کہ وہ انسان جتنے مرضی ہاتھ پاؤں مار لے کسی نا کسی دلدل میں پھنستا چلا جاتا ہے ۔لیکن کیا کبھی کسی نے غور کیا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے ؟ تو وجہ ہے کہ اس بے ایمان اور کرپشن زدہ نظام کو چلانے والے تو سینکڑوں لوگ ہیں لیکن وہ انسان جو ایماندار نظام کا خواب لے کر نکلا تھا وہ تو اکیلا تھا۔ اب ایک اکیلا انسان اپنے پاس موجود چند ذریعوں کے بل بوتے پر اس خواب کی حقیقت تک رسائی چاہے گا اور اس نظام میں موجود سینکڑوں لوگ اس کے راستے میں مصائب کے پہاڑ کھڑے کر دیں گے تو وہ اکیلا کیسے ایک ایک پتھر اٹھاتا پھرے گا؟ کیسے ان تمام مصائب کا سامنا کرے گا؟ کب تک اس راستے پر چلتا رہے گا ؟ کب تک وہ تمام طعنے برداشت کرے گا جو اس کو ایک صاف شفاف نظام کی تعمیر کی سوچ رکھنے پر ،اس کا خواب دیکھنے پر اور اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر دیے جائیں گے ؟ *آخر کب تک ؟*
اور وہ شخص جب دوسروں سے جو خود بھی اسی نظام میں ہونے والی نا انصافیوں کا شکار ہو چکا ہے مدد مانگے گا یا ان کا ساتھ مانگے گا تو آپ کو کیا لگتا ہے وہ لوگ ہاں کر دیں گے ! ہر گز نہیں ان میں سے نوے فیصد لوگ اپنے عزیزواقارب کو خطرے میں ڈال کر اس صاف شفاف نظام کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے راستے پر چلنے کے بجائے اسی پرانے رشوت خور نظام میں رہ کر اپنا خون پسینہ ایک کر کے ،محنت مزدوری کر کے اپنے گھر والوں کو پالنے اور ساتھ ہی اس نظام میں لوگ کا پیٹ بھرنا بہتر سمجھیں گے صرف یہ سوچ کر کہ میرے اپنے تو محفوظ ہیں نا!
اس دنیا میں مسائل ہیں تو ان کا کوئی نہ کوئی حل بھی موجود ہے اللہ تعالیٰ حل تو بتا دیتا ہے لیکن اس کا ذریعہ تو کوئی نہ کوئی انسان ہی ہو تا ہے مگر یہ وہ مسئلہ ہے جس کا حل کوئی ایک شخص نہیں بلکہ تمام لوگ ،پوری قوم ہے!
سو سب لوگ عہد کریں کہ پہلے تو اپنی قوم کے لیے نکلیں اور کوشش کریں لیکن اگر قوم کے لیے نکلنے کا جذبہ نہیں ہے تو اپنے لیے اور اپنوں کے لیے نکلیں ۔اپنے لیے تو انسان کچھ بھی کر سکتا ہے یہ انسان کی فطرت ہے ۔
تو آپ سب اور میں بھی اب ایمانداری کی جنگ لڑتے ہیں اور یہ جنگ اپنے نفس سے اور اپنے گھر سے شروع کریں کیونکہ بے ایمانی ہر جگہ کسی نہ کسی شکل موجود ہے ۔

Naima
About the Author: Naima Read More Articles by Naima: 2 Articles with 900 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.