مرد عورتُاور اسلام

اگر ذہن اور قلم کو استعمال نہ کیا جائے تو زنگ لگ جاتا یہ سوچ کر قلم اٹھا تو لیا پر چونکہ تعلق ٹوٹے عرصہ بیت چکا ہے سو سمجھ نہیں آرہا ابتدا کہاں سے کی جائے خیر ابتدا تو ہو چکی انتہا بھی ہو جائے گی
سب سے پہلے تو واضح کر دوں کہ میرا تعلق ان عورتوں میں سے نہیں جو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگاتی ہیں اور نہ ہی میرا پالا ان مردوں سے ہے جو عورت کو اپنے پیر کو جوتی سمھجھتے ہیں
الحمدللّٰہ اپنے اردگرد باپ بھائی اور شوھر جتنے بھی مردوں کو پایا عورت کا نگہبان اور اس کی عزت کی حفاظت کرنے والا ہی پایا اور یہ شکرآنہ ہر عورت پر لازم ہے کہ جہنم میں زیادہ تر عورتیں ناشکری ہی کی وجہ سے ہونگیں
میں آج بات کروں گی مرد کےعورت پر حکمران ہونے پر اور یہ حاکمیت اسے اللہ نے دی اس لحاظ سے کہ عورت بمقابل مرد کے کمزور ہی اور حاکم ھمیشہ مضبوط ہوتا ہے
پر افسوس یہ ہے کہ ہم نی اسلام کو سمجھا ہی نہیں مرد اپنے آپ کو بحثییت حکمرآن صرف حکم چلانا سمجھتا ہے حالانکہ اسلام نے اسے عورت کی عزت کی حفاظت کا نگہبان بنایا ہے اس کے نان نفقے کا ذمے دار بنایا ہے اس کو راحت پہچانے زمانے کے گرم سرد سے محفوظ رکھنے کا نگھبان بنایا ہے اور بحثییت مرد یہ اس پر ذمے داری ہے
اور اس عورت کو اسلام نے اس وقت عزت دی جب بیٹیوں کا پیدا ہونا عیب سمجھا جاتا ان کو زندہ درگزر کرنا باعث فخر اور مردانگی کی علامت سمجھا جاتا اس دور جاہلیت میں اسلام نے عورت کو وہ رتبہ عطا کیا جو تا قیامت اس سے کوئی چھین نہیں سکتا
پر معذرت کے ساتھ عورت نے بھی اس حق کو صحیح نہیں سمجھا عورت کے نزدیک مرد کے شانہ نشانہ کام کرنا اپنے فرآئض سے منہ موڑنا مرد کے آگے خود کو اعلٰی سمجھنا ہی کو ہی اپنا حق سمجھا ہے میری بات کو غلط نہ سمجھا جائے میں عورت کے کام کرنیکی خلاف نہیں کیونک ماضی میں دور اسلام میں انہیں عورتوں نے تجارت بھی کی خطابت بھی کی اور کتابت بھی کی آج کی عورت بھی اب کچھ کر سکتی ہے شرعی حدود میں رہ کر
ادھر ایک بات مرد کےسمھجنے کی ہے کہ عورت اگر تمھارے بچوں تمھارے ماں باپ اور تمھارے گھر کا خیال رکھنے کے ساتھ تمھاری مالی معملات میں بھی مددگار ہے تو یہ اس کا احسان ہے تم پر اس کے احسان کو مانو کیونکہ اللہ مے صرف اس کو تمھاری عزت بنایا ہے اور عورت پر اس عزت کی حفاظت کی ذمے داری ہے تمھارے مال لی ذمے داری ہے تمھاری موجودگی میں اور تمہاری ناموجودگی میں بھی باقی اب ذمے داریاں تمھاری ہیں ھیں
تو خدآرا جو احسان وہ تم پر کر رہی ہے ان کو مانو عورت کو حقیر مت سمجھو تمھارے کا باپ کی خدمت کے ساتھ تمہارے بچوں کی نگھدآشت عورت کا تم پر احسان ہے اور بے شک اللہ احسان کا بدلا ضرور دیتا ہے
 

Anam
About the Author: Anam Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.