سروسز ٹریڈ ، اقتصادی ترقی کا ایک نیا انجن

عہد حاضر میں سروسز ٹریڈ یا خدماتی تجارت کو عالمی سطح پر نمایاں اہمیت ملی ہے۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کے تناظر میں یہ شعبہ ملک کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی میں ایک نیا انجن بن گیا ہے.گزشتہ سال چین کی خدماتی تجارت کی مجموعی مالیت تقریباً 6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی، جو مسلسل نویں سال سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔یہی وجہ ہے کہ چین میں ہر سال انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ دنیا چین کی ٹریڈ سروسز مارکیٹ کے بارے میں جان سکے اور چین کی وسیع منڈی سے استفادہ کر سکے۔

اس ٹریڈ سروسز میلے کی ایک منفرد اہمیت ہے۔ اول تو ،یہ دنیا بھر سے آئے شرکاء کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کا موجب ہے ۔ دوسرا ، آپسی مشاورت کے بعد اعتماد سازی کو مضبوط کرنے میں انتہائی سازگار ہے اور تیسرا ، عالمی خدمات کے شعبے کی ترقی اور خدمات میں تجارت کے لیے کوششوں کو یکجا کرنے میں انتہائی معاون ہے۔ رواں سال چین میں یہ میلہ ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جب ملک اصلاحات اور کھلے پن کی 45 ویں سالگرہ منا رہا ہے، ایسے میں چین کی جانب سے دنیا کو یہ واضح پیغام بھی دیا گیا ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کے کھلے پن کا فروغ جاری رکھے گا۔

اس اہم سرگرمی کے دوران چین کی اعلیٰ قیادت نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین دیگر تمام ممالک اور فریقین کے ساتھ مل کر خدمات کے شعبے میں کھلے پن، تعاون، جدت طرازی اور اشتراک کو فروغ دینے کا خواہاں ہے تاکہ عالمی معیشت کو پائیدار بحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔ چین کی جانب سے ٹیلی مواصلات، سیاحت اور قانونی خدمات سمیت دیگر خدماتی شعبے میں کھلے پن کو مزید توسیع دینے ، خدمات کی تجارت اور سرمایہ کاری کی منفی فہرستوں پر فعال طور پر مذاکرات کو آگے بڑھانے اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے ساتھ خدمات کی تجارت اور ڈیجیٹل تجارت میں اپنے تعاون کو گہرا کرنے کا اعلان بھی سامنے آیا۔ چینی صدر نے گلوبل ٹریڈ ان سروسز سمٹ سے خطاب میں یہ بھی کہا کہ چین رضاکارانہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے ایک قومی تجارتی مارکیٹ قائم کرے گا اور سبز ترقی میں بڑا کردار ادا کرنے میں خدمات کی صنعت کو معاونت فراہم کرے گا۔ساتھ ساتھ ملک گھریلو طلب کو بڑھانے، ایک مضبوط گھریلو مارکیٹ کی تعمیر میں تیزی لانے اور اعلیٰ معیار کی خدمات کی درآمدات میں اضافہ کرنے کی کوشش کرے گا۔اس موقع پر چین نے آزاد تجارت اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوششوں پر بھی زور دیا۔

دیکھا جائے تو یہ سروسز ٹریڈ میلہ دنیا کو نئی ٹیکنالوجیز، ایپلی کیشنز اور خدمات پیش کرنے، غیر ملکی مارکیٹوں میں نئے مواقع کھولنے اور جیت جیت تعاون حاصل کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے۔میلے کے دوران امریکہ کی معروف چپ بنانے والی کمپنی کوالکوم کے بوتھ پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا ایک ایسا ماڈل دکھایا گیا ہے جو مکمل طور پر اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز پر چل سکتا ہے۔ یہ ماڈل صارفین کی ضروریات کو ان کی کہانیوں سے تیزی سے سمجھ سکتا ہے اور انٹرنیٹ یا کلاؤڈ تک رسائی کے بغیر 15 سیکنڈ میں اپنی مطلوبہ تصاویر بنا سکتا ہے۔کوالکوم کمپنی مسلسل چوتھے سال میلے میں شرکت کر رہی ہے، اور اس سرگرمی کے ذریعہ فراہم کردہ پلیٹ فارم اور مواقع کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔گزشتہ تین سالوں میں ، کمپنی نے پلیٹ فارم کے ذریعے چینی شراکت داروں کے ساتھ عملی تعاون کو فروغ دیا ہےاور 5 جی اور ورچوئل رئیلٹی جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ سروسز ٹریڈ میلے کےذریعے کاروباری ادارے خدمات کی تجارت کی ترقی سے پیدا ہونے والے مواقع اور منافع کا تبادلہ اور اشتراک کرسکتے ہیں ، اور مشترکہ طور پر عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔

رواں میلے کا مقصد مواصلات اور تبادلہ خیال کے معیار کو مزید بہتر بنانا بھی ہے۔ اس دوران فورمز ، مذاکرات اور سربراہ اجلاسوں سمیت 200 سے زیادہ مختلف تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ان میں خدمات میں کھلی تجارت، تعاون اور اختراعی ترقی سے متعلق گرم موضوعات پر 10 سمٹ فورم شامل ہیں۔ موضوعات میں خدمات کی تجارت کی سہولت، دانشورانہ املاک کے تحفظ اور ثقافت اور سیاحت کی نئی شکلوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔یہ فورمز یقیناً ماہرین، اسکالرز اور معروف کاروباری اداروں کو آراء کا تبادلہ کرنے، کامیابیوں کا تبادلہ کرنے اور تعاون کے لئے نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے اکٹھا کیے ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ 60 سے زائد کاروباری اداروں کی جانب سے مصنوعی ذہانت، مالیاتی ٹیکنالوجی، طبی صحت اور ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں میں نئی مصنوعات اور ٹیکنالوجیوں کی لانچنگ سے صارفین کو نت نئی خدمات میسر آئیں گی اور یہی اس پلیٹ فارم کا حقیقی مقصد بھی ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1149 Articles with 437519 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More