اعتماد

ایک نیک آدمی شادی کے بعد بیوی کو لے کر اپنے گھر لوٹ رھا تھا۔
راستے میں سمندر عبور کرنا پڑتا تھا۔
آدمی نے ایک کشتی کا انتظام کیا اور وہ دونوں سمندر عبور کرنے لگے۔
کشتی بیچ سمندر پہنچی ہی تھی کی سمندر میں طوفان آ گیا۔
اس صورتحال میں بیوی کا خوف سے برا حال ھو گیا لیکن آدمی ایسے اطمینان سے بیٹھا رھا جیسے کچھ غیرمعمولی نہیں ہو رہا۔
یہ دیکھ کر بیوی کو حیرت ہوئی وہ غصے سے چلا اٹھی۔
آپکو نظر نہیں آ رہا۔ طوفان کشتی کو ڈبونے لگا ہے۔ ہماری موت سر پر ہے اور آپ اطمینان سے بیٹھے ہیں۔
یہ سنتے ہی خاوند نے اپنی تلوار میان سے نکالی اور بیوی کی شہ رگ پر رکھ دی۔
بیوی ہنس پڑی اور بولی یہ کیسا مذاق ہے؟
خاوند نے پوچھا کیا آپ ابھی موت سے خوفزدہ نہیں ہو رہی۔ کیا آپ کو نہیں لگ رہا کہ میں آپکا گلا کاٹ دوں گا۔
یہ سن کر بیوی بولی مجھے آپ پر اور آپکی محبت پر اعتماد ہے۔ مجھے پتا ہے آپ مجھ سے بے انتہا محبت کرتے ہیں اور یہ تلوار آپ کے ہاتھ میں ہے تو مجھے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
یہ سن کر خاوند بولا جیسے آپکو میری محبت پر اعتماد ویسے ہی مجھے اللہ کی محبت پر یقین ہے اور یہ طوفان بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ وہ چاہے تو اسے روک لے چاہے تو ہماری کشتی ڈبو کر بھی ہمیں بچا لے۔
یاد رکھو اللہ جو بھی فیصلہ کرے وہ ہمارے حق میں بہترین ہوتا ہے۔

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 308 Articles with 431168 views I am honest loyal.. View More