ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب سے سڑک کنارے ایک یادگار ملاقات

ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب سے سڑک کنارے ایک یادگار ملاقات
"وفاق پاکستان اور قومی یکجہتی 1947ء تا 1971ء"

"وفاق پاکستان اور قومی یکجہتی 1947ء تا 1971ء"

ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب سے سڑک کنارے ایک یادگار ملاقات"وفاق پاکستان اور قومی یکجہتی 1947ء تا 1971ء"
..............................................................
اولڈ بکس میں ملنے والی کتاب ایک تھی مگر طلبگار دو تھے۔ ہم اور جناب اشفاق احمدصاحب......
اس امید پر کہ آخر کبھی نہ کبھی ایک نسخہ اور مل ہی جائے گا ہم جناب اشفاق صاحب کے حق میں دستبراد ہوگئے اور کتاب انہیں دیتے ہوئے اندرونی سرورق پر موجود مصنف کا فون نمبر اور ای میل ایڈریس نوٹ کرلیا۔اور 4 نومبر 2023ء کو امید و بیم کے ساتھ صاحب کتاب کو ایک میل کرتے ہوئے قیمتاً کتاب کے حصول کی خواہش کا اظہار کیا۔اسی دن ہمیں جناب کی جانب سےجواب ملا کہ
I’m highly obliged that you have acknowledged my research work on the titled subject.
Kindly email me the complete physical address of your esteemed library۔
چنانچہ ہم نے جناب کو اپنا مکمل ایڈریس میل کردیا ۔اس بات کو کئی دن گزر گئے اور بظاہر بات آئی گئی ہوکر ہمارے ذہن سے محو ہوگئی۔
پیر 3 دسمبر 2023ء کو ہم اردو بازار میں تھے کہ اچانک فون کی اسکرین پر نمودار ہونے والے نمبر نے چونکا دیا۔صاحب کتاب ہمیں کال کررہے تھے۔
ہم فون اٹینڈ کیا ....تو حضرت نے پہلے تو دیر کی معذرت چاہی پھر فرمایا کہ میں اس وقت ہائی کورٹ میں ہوں ۔آپ کی مطلوبہ کتب میری گاڑی میں ہیں آپ کسی بھی وقت لے سکتے ہیں....
ہم نے عرض کی سر ہم اس وقت اردو بازار میں آپ سے قریب ہیں اور آپ کی خدمت عالیہ میں حاضر ہونے میں ہمیں صرف چند منٹ درکار ہوں گے ....
جناب نے فرمایا کہ یہ اور بھی اچھا ہوا کہ آپ قریب ہی ہیں .... میں سٹی کورٹ سے نکل رہا ہوں اور اردو بازار میں پہنچ کر آپ سے رابطہ کرتا ہوں .... اور دس پندرہ منٹ کے بعد جناب نے بک مال اردو بازار کراچی پہنچ کر ہمیں اپنی لوکیشن سے آگاہ کیا....
ہم اور برادر امجد ریاض فوراً جناب کے پاس پہنچے.... پُرتپاک انداز میں بغلگیر ہوئے اور اپنی شاپ پر چلنے کی دعوت دی....
مگر جناب نے فرمایا کہ ..... میں پچھلے کئی دن سے ناسازی طبیعت کا شکار رہا ہوں.... ابھی بھی طبیعت بہتر نہیں....آج چونکہ کورٹ ایک ہیرنگ کی وجہ سے حاضری ضروری تھی تو آنا پڑا.... سوچا آپ کو کتب بھی دے دوں ....ان شاء اللہ بہت جلد تفصیلی ملاقات رہے گی....
بک مال اردو بازار کے سامنے سٹرک پر یہ ہماری جناب ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب سے پہلی ملاقات تھی جس کی کچھ تصاویر برادر امجد ریاض نے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیں۔
ہم نے ڈاکٹر صاحب بہت مہربان اور شفیق پایا آپ نے انتہائی محبت و شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہماری مطلوبہ تعداد سے زائد کتب ہمیں عنایت فرمائیں۔
جناب ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی تحصیل بھریا سٹی سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ جائے پیدائش لاڑکانہ ہے۔ابتدائی اور حتمی تعلیم سندھ کے شہر حیدرآباد اور جامعہ سندھ جامشورو سے حاصل کی۔شعبہ سیاسیات میں جامعہ کراچی سے ڈاکٹریٹ کی۔اور 1986ء میں شعبہ سیاسیات جامعہ سندھ میں بحیثیت لیکچرار تعینات ہوئے۔
ڈاکٹر اسلم پرویز میمن تدریسی فرائض کی انجام دہی کے ساتھ تحقیقی سرگرمیوں میں بھی نمایاں کردار ادا کرتے رہے،جن میں شعبہ سیاسیات جامعہ سندھ کے تحقیقی رسالے The Government کے دوبارہ اجرا کا سہرا بھی انہی کے سر جاتا ہے۔مزید برآں سندھ یونی ورسٹی کے سابقہ صوفی کیمپس بھٹ شاہ سے بھی پہلا تحقیقی رسالہ Mystic Thought کا آغاز بھی انہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
ڈاکٹر اسلم پرویز میمن 2012ء میں شعبہ سیاسیات کے سربراہی کے فرائض کی انجام دہی کے دوران صوفی کیمپس بھٹ شاہ کے فوکل پرسن مقرر ہوئے بعد اذاں اسی ادارے میں حکومت سندھ کی جانب سے 2015ء میں پرووائس چانسلر کے عہدے پر فائز ہوئے۔آپ کو صوفی کیمپس کے بانی کے طور پر بھی یاد رکھا جاتا ہے۔
آپ کے 12 زائد بین الاقوامی کانفرنسوں میں تحقیق مقالے پیش کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے 35 سے زائد بین الاقوامی اور قومی معیار کے تعلیمی رسائل میں مقالے شائع ہوچکے ہیں۔جبکہ آپ کا ایک مقالہ کو مشہور کتاب Unresolved Issues of Pakistan میں شامل کیے جانے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔تعلیمی زندگی سے ریٹائرمنٹ کے بعد آجکل ڈاکٹر صاحب وکالت کے شعبہ سے وابستہ اور کراچی میں ہی رہائش پزیر ہیں۔امید ہے ان شاء اللہ بہے جلد تفصیلی ملاقات رہے گی۔
"وفاق پاکستان اور قومی یکجہتی 1947ء تا 1971ء"آپ کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جو نومبر 2017ء میں کتابی صورت میں شائع ہوا۔اور پرانی کتب میں ملنے کے سبب ڈاکٹر صاحب سے ہمارے براہ راست رابطہ کا سبب بنا۔304 صفحات کو محیط یہ شاندارتحقیقی کتاب 6 ابواب پر مشتمل ہے۔ جس میں "وفاقیت کا آغاز وارتقا"،"پاکستان کا نظام وفاق 1947ء -1958ء"،"ایوب خان کی حکومت اور وفاقی طرز حکمرانی"،"1973ء کے آئین میں وفاق کی نوعیت" اور "تجزیہ و حاصل مطالعہ " شامل ہیں۔
پاکستان کی سیاسی ثقافت کا سب سے بڑا مسئلہ متفرق ثقافتوں کی موجودگی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان سرمایادارانہ،جاگیردارانہ ،قبائلی اور ذات پات کے نظام میں جکڑا ہوا ہے۔جس کی بناء پر پاکستان کی سیاسی ثقافت کی جڑیں کمزور ہیں۔یہی وہ عوامل ہیں جنہوں نے نہ صرف جمہوریت بلکہ خود مختیاری کے عمل کو بھی سوالیہ نشان بنارکھا ہے۔ڈاکٹر صاحب نے اپنی اس تحقیق میں مذکورہ عوامل ،ان کے اسباب، اس کے حل اور سدباب کو تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔ڈاکٹر اپنی اس تحقیق میں " وفاق کے بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی آئین کی پاسداری ۔صوبائی اور علاقائی خود مختیاری کی اہمیت۔عسکری قوتوں کو ملکی دفاع تک محدود کرنے ،سیاسی اداروں کو آزاد فضا میں کام کرنے،عدلیہ کی آزادی کی ضمانت اورصوبوں کے مابین توازن اور مساویانہ سلوک روا رکھنے " پر زور دیتے ہیں۔ڈاکٹر اسلم پرویز میمن ایک زیرک محقق ہیں آپ کی یہ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک ایسی جامع کتاب ہے جس کی روشنی میں آنے والی نسلیں اپنے لیے درست سمت کا تعین کرسکیں گی۔
ہم جناب ڈاکٹر اسلم پرویز میمن صاحب کے بے حد مشکور ہیں کہ آپ نے ہم پر خصوصی کرم فرمائی کرتے ہوئے اس گرانقدر تحفہ سے نوازا۔اللہ کریم آپ کو ہمیشہ آسانی اور فراوانی میں رکھے ۔آمین
جزاک اللہ خیرا فی الدارین
محمداحمد ترازی

M.Ahmed Tarazi
About the Author: M.Ahmed Tarazi Read More Articles by M.Ahmed Tarazi: 316 Articles with 313444 views I m a artical Writer.its is my hoby.. View More