چین کی موبائل ورلڈ کانگریس میں نمایاں شرکت

موبائل ٹیکنالوجی اور متعلقہ صنعتوں کے لیے دنیا کے معروف تجارتی میلے موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی) کے 2024 ایڈیشن کا انعقاد اسپین کے شہر بارسلونا میں کیا گیا۔رواں سال اس تقریب کے دوران جن موضوعات کا احاطہ کیا گیا ان میں ڈیوائسز اور نیٹ ورکس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایپلی کیشنز، فائیو جی اور 6 جی ٹیکنالوجیز میں پیش رفت شامل رہے۔وقت کے بدلتے تقاضوں اور ٹیکنالوجی کی نئی جہتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں سال کی موبائل ورلڈ کانگریس "فیوچر فرسٹ" کے تصور پر مرکوز رہی ، جس میں مستقبل کی صلاحیتوں کو محسوس کرنے کے لئے صنعتوں ، براعظموں ، ٹیکنالوجیز اور کمیونٹیز کو متحد کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

اس عالمی ایونٹ کے منتظم "جی ایس ایم ایسوسی ایشن" کے مطابق دنیا بھر سے تقریباً 90 ہزار سے زائد زائرین نے عالمی ایونٹ میں شرکت کی، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 88 ہزار سے زائد ریکارڈ کی گئی تھی۔ جی ایس ایم ایک صنعتی گروپ ہے جو دنیا کے سب سے بڑے موبائل فون آپریٹرز کی نمائندگی کرتا ہے۔ اپنی افتتاحی تقریر میں جی ایس ایم ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل میٹس گرینریڈ نے چیلنجوں اور مواقع کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "ہم سب مل کر ہی مضبوط ہو سکتے ہیں، اور اکیلے ہم کچھ بھی نہیں ہیں۔

دیکھا جائے تو آج یہ موبائل ورلڈ کانگریس محض ایک صنعت کی نمائندگی نہیں کرتی ہے ، بلکہ یہ ٹیکنالوجی کی دنیا کے اہم کھلاڑیوں کو ایک ساتھ رابطے میں لاتی ہے، ٹیکنالوجی امکانات کو کھولتی ہے، رابطے کے ساتھ تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی اور ہدف کا امتزاج ہوتا ہے، جس سے نئے امکانات کو ممکن بنایا جاتا ہے۔عالمی سرگرمی کی اہمیت کا اندازہ یہاں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رواں سال کی کانگریس میں تقریباً 2400 نمائش کنندگان اور 1100 اسپیکرز شامل رہے، جن میں تقریباً 300 چینی کمپنیاں جیسے چائنا موبائل، چائنا ٹیلی کام، ہواوے، زیڈ ٹی ای، لینوو، شیاؤمی اور آئی فلائی ٹیک شامل رہیں۔

اس ایونٹ کے دوران چینی ٹیکنالوجی کمپنیاں سرخیوں میں رہیں کیونکہ انہوں نے نئے کاروباری مواقع تلاش کرنے اور یورپ اور اس سے باہر وسیع تر موجودگی حاصل کرنے کے لئے اپنی جدید ترین اختراعات کا عمدہ مظاہرہ کیا۔ چینی کاروباری اداروں نے اپنی جدید ترین مصنوعات کی نمائش کی ، جن میں اپ گریڈڈ فائیو جی پورٹ فولیو اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے اسمارٹ فونز سے لے کر اسمارٹ کاریں اور آگمنٹڈ رئیلٹی ڈیوائسز شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مضبوط شرکت چینی کمپنیوں کی عالمی تعاون کے لیے آمادگی اور اسٹریٹجک صنعتوں میں ان کی تکنیکی مہارت کی عکاسی کرتی ہے ۔یہ بات قابل زکر ہے کہ چینی کمپنی ہواوے اس سال سب سے بڑی نمائش کنندہ رہی اور چائنا ٹیلی کام اور علی پے نے شو میں اپنا ڈیبیو کیا ۔چونکہ 2024 فائیو جی ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کا تجارتی آغاز ہے ، جو فعالیت اور کوریج میں فائیو جی نیٹ ورک کا ایک اہم اپ گریڈ ہے ،لہذا چینی ٹیلی کام کمپنیاں مرکزی مرحلے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

موبائل ورلڈ کانگریس کے دوران ہواوے نے دنیا کا پہلا فائیو جی ایڈوانسڈ ذہین کور نیٹ ورک لانچ کیا تاکہ زیادہ جدید ایپلی کیشنز کی حمایت کی جاسکے۔ ہواوے کے مطابق فائیو جی ایڈوانسڈ نیٹ ورک کی کارکردگی کو دس گنا بہتر بنا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ، یہ 1 جی بی پی ایس کی موجودہ 5 جی رفتار کے مقابلے میں 10 گیگا بائٹس فی سیکنڈ کی ڈاؤن لنک اسپیڈ کی حمایت کرسکتا ہے۔ہواوے کے سینئر حکام کے مطابق اُن کی کمپنی کا 5 جی ایڈوانسڈ ، مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا امتزاج ترقی کے نئے ڈرائیوروں کو پروان چڑھائے گا۔ یہ ٹیکنالوجی ان چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے جنہیں 5 جی یا 6 جی کی کمرشلائزیشن سے پہلے مخصوص ایپلی کیشن منظرناموں میں حل نہیں کیا جا سکتا ۔

اسی طرح موبائل فون صارفین کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کام کیریئر چائنا موبائل نے ٹیک شو میں اعلان کیا کہ وہ اس سال 300 سے زائد چینی شہروں میں فائیو جی ایڈوانسڈ کمرشل نیٹ ورکس نصب کرنا شروع کردے گی، جس سے اس کا پیمانہ دنیا میں سب سے بڑا ہو جائے گا۔کمپنی نے نئی فائیو جی ایڈوانسڈ ایپلی کیشنز کے تجربات میں پیش رفت کی ہے۔ مثال کے طور پر ، چین میں 4 ملین سے زیادہ صارفین اب ایک نئی کالنگ سروس استعمال کر رہے ہیں جو الٹرا ہائی ڈیفینیشن ویڈیو کالز کے دوران خودکار ترجمہ اور دیگر اے آئی افعال کی حمایت کرسکتی ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک فائیو جی میں بے مثال برتری حاصل کر چکا ہے۔

ویسے بھی چین نے دنیا کا سب سے بڑا فائیو جی نیٹ ورک قائم کیا ہے جس کے 2023 کے اختتام تک 80 کروڑ سے زائد موبائل صارفین تھے۔دریں اثنا، ملک عالمی پیٹنٹ کا 42 فیصد شیئر رکھتا ہے جو 5 جی ٹیکنالوجی کے معیارات کے لئے ضروری ہیں، یہ دنیا میں سب سے بڑا شیئر بھی ہے.ماہرین کے نزدیک موبائل ورلڈ کانگریس ایونٹ کے بارے میں چینی کمپنیوں کا جوش گلوبلائزیشن کے لئے ان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے اور اس عالمی سرگرمی کو یورپ اور دنیا کے لئے چین کے کھلے پن، تعاون اور جیت جیت کے مواقع کو ظاہر کرنے کے لئے ایک دریچہ کے طور پر استعمال کرنے کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1155 Articles with 447051 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More