بین الاقوامی بائیسکل میلہ

چین میں ابھی حال ہی 32 واں چائنا بین الاقوامی بائیسکل میلہ منعقد ہوا جسے چائنا سائیکل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔چار روزہ میلے میں مختلف سائیکل مصنوعات کی نمائش کی گئی ، تقریباً 1460 کاروباری اداروں نے شرکت کی ، سات ہزار سے زیادہ بوتھ قائم کیے گئے جبکہ میلے کی سائٹ کا رقبہ ڈیڑھ لاکھ مربع میٹر پر محیط رہا ، جو پچھلے سال کی سطح سے 11 فیصد زیادہ ہے۔رواں سال سائیکل سازوں نے میلے میں گریول بائیکس، اسپیڈ ماؤنٹین بائیکس اور سافٹ ٹیل والی ماؤنٹین بائیکس جیسی مخصوص کیٹیگریز کی اپنی تازہ ترین مصنوعات پیش کیں۔

میلے کے منتظمین اور شرکاء کا کہنا تھا کہ روڈ بائیکس کے صارفین نوجوان ہیں۔آج چینی معاشرے میں فٹنس کے ایک آلے کے طور پر ، روڈ بائیک معاشرتی تعامل کے لئے ایک اہم انتخاب بن چکی ہے۔ اس وجہ سے ، سائیکل کی فروخت اور استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔یہ بات قابل ذکر رہی کہ میلے میں 1100 سے زائد غیر ملکی خریداروں نے بھی شرکت کی تاکہ وہ چینی مینوفیکچررز سے آمنے سامنے بات چیت کر سکیں۔غیر ملکی خریداروں کے خیال میں گزشتہ چند سالوں سے چین میں تیار کی جانے والی سائیکلوں کے حوالے سے نئے ڈیزائن اور نئے ماڈل بہت پرکشش ہیں۔

ایونٹ کے منتظم "چائنا بائیسکل ایسوسی ایشن" نے کہا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین نے 10 ملین سے زائد سائیکلیں برآمد کیں جو 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 13.7 فیصد زیادہ ہیں۔ایسوسی ایشن نے تخمینہ لگایا ہے کہ اس سال چین ، جنوب مشرقی ایشیا ، مغربی ایشیا اور جنوبی امریکہ کی مارکیٹوں میں اپنی سائیکل کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھے گا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ دنیا میں ایک بڑے سائیکل پروڈیوسر کی حیثیت سے، چین بین الاقوامی سائیکل تجارت کے حجم میں 60 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے اور نت نئی اختراعات کی بدولت یہ صنعت مسلسل ترقی کر رہی ہے ۔چینی سائیکل ساز اداروں نے بھی عہد حاضر کے تقاضوں کی روشنی میں خود کو ڈھالا ہے اور آج" بلٹ ان آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی" کے ساتھ اسمارٹ سائیکل بھی تیار کی گئی ہے جو سوار کی عادات سے سیکھ سکتی ہے اور خود کار طریقے سے موٹر سسٹم اور رفتار کو سڑک کے حالات کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتی ہے، یوں طویل بیٹری آپریشن رینج کا حصول بھی ممکن ہے.اسی طرح چینی ای بائیک مینوفیکچررز نے کلاؤڈ پلیٹ فارم پر مشتمل ایک مربوط ڈیجیٹل ایکو سسٹم لانچ کیا ہے، جو انٹرایکٹو اور ذہین افعال کے ساتھ سوار، ای بائیک اور ہیلمٹ کو جوڑتا ہے.کہا جا سکتا ہے کہ اس وقت چین میں بننے والی تقریباً سبھی نئی سائیکلیں اسمارٹ ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جنہیں ملکی و بین الاقوامی سطح پر نمایاں پزیرائی ملی ہے اور 2025 تک ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔

چینی سائیکل ساز اداروں نے اس حقیقت کا بخوبی ادراک کیا ہے کہ بائیکس کا کام وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوا ہے ، جو محض نقل و حمل کے آلے سے ورزش اور تفریح کے نظام میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ چینی کمپنیاں سائیکل کی صنعت میں نئے رجحانات کی قیادت کرنے کے لئے پرعزم ہیں ، کیونکہ یہ صنعت تیزی سے نئی توانائی ، نئے مواد اور نئی ٹیکنالوجیز کو ضم کر رہی ہے۔ دوسری جانب یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران لوگوں میں ، ماحولیاتی تحفظ اور صحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی بیداری کے ساتھ ساتھ "سائیکل" واپس سڑکوں پر آ چکی ہے ، تاہم، اب اس کا رنگ روپ تبدیل ہوا ہے اور یہ رنگ برنگی شیئرڈ سائیکلز اور ہر طرح کی روڈ بائکس اور ماؤنٹین بائیکس وغیرہ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1142 Articles with 435282 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More