حضور پرنور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں

چہل احادیث
حضور پرنور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں
(1) جس کھانے پر بسم اللہ نہ پڑھی جائے وہ بیماری ہے اور اس میں برکت نہیں ہے اور اس کا کفارہ یہ ہے کہ اگر ابھی دستر خوان نہ اٹھایا گیا ہو تو پڑھ کر کچھ کھالے اور دستر خوان اٹھالیا گیا تو بسم اللہ پڑھ کر انگلیاں چاٹ لے۔ (ابن عساکر)
(2) کوئی شخص نہ بائیں ہاتھ سے کھانا کھائے نہ پانی پئے کہ بائیں ہاتھ سے کھانا پینا شیطان کا طریقہ ہے۔ (مسلم)
(3) کھڑے ہوکر ہر گز کوئی شخص پانی نہ پئے اور جو بھول کر ایسا کر گزرے وہ قے کر دے- (مسلم)
(4) جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ مہمان کا احترام کرے اور شخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے پڑوسی کو ایذا نہ دے اور جو شخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ بھلی بولے یا چپ رہے اور جو شخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ صلہ رحمی کرے۔ (بخاری)
(5) جب عورت بالغ ہوجائے تو اس کے بدن کا کوئی حصہ دکھائی نہ دے سوائے منہ اور ہتھیلیوں کے۔ (ابو داؤد)
(6) جو شخص شہرت کا کپڑا پہنے، قیامت کے دن اللہ تعالٰی اس کو ذلت کا کپڑا پہنائے گا۔ (ابن ماجہ) لباس شہرت سے مراد یہ ہے کہ تکبر کے طور پر اچھے کپڑے پہنے۔ یہ عادت عورتوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ انہیں خاص خیال رکھنا چاہئیے۔
(7) ان عورتوں پر لعنت جو مردوں کی طرح وضع قطع اختیار کریں اور ان مردوں پر لعنت جو عورتوں کی طرح رہیں سہیں۔ (ابو داؤد)
(8) سوتے وقت اپنے گھروں میں آگ مت چھوڑا کرو۔ (بخاری)
(9) جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔ (ابو الیعلٰی)
(10) جب گھر والوں کے پاس جاؤ تو انہیں سلام کرو۔ تم پر اور تمہارے گھر والوں پر برکت ہوگی۔ (ترمذی)
(11) جب کسی کو چھینک آئے اور وہ الحمداللہ کہے تو فرشتے کہتے ہیں رب العالمین، اور اگر وہ رب العالمین (بھی) کہتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں یرحمک اللہ (اللہ تجھ پر رحم کرے) (طبرانی)
(12) ان دلوں میں بھی زنگ لگ جاتا ہے جس طرح لوہے میں پانی لگ جانے سے زنگ لگتی ہے۔ عرض کیا، یارسول اللہ! (صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم) اس کی جلا (صفائی) کس چیز سے ہوگی؟ فرمایا: کثرت سے موت کو یاد کرنے اور تلاوت قرآن پاک سے۔ (بیہقی)
(13) بدفالی کوئی چیز نہیں اور فال اچھی ہے۔ لوگوں نے عرض کی فال کیا چیز ہے؟ فرمایا: اچھا کلمہ جو کسی سے سنے۔ (مسلم) یعنی کہیں جاتے وقت یا کسی کام کا ارادہ کرتے وقت، کسی کی زبان سے اگر اچھا کلمہ نکل گیا تو یہ فال حسن ہے۔
(14) دو آوازیں دنیا و آخرت میں ملعون (باعث لعنت) ہیں۔ نغمہ کے وقت باجے کی آواز، مصیبت کے وقت رونے کی آواز۔ (بزار)
(15) گانے سے دل میں نفاق اگتا ہے جس طرح پانی سے کھیتی اگتی ہے۔ (بیہقی)
(16) بڑی خیانت کی یہ بات ہے کہ تو اپنے بھائی سے کوئی بات کہے اور وہ تجھے اس بات میں سچا جان رہا ہے اور تو اس سے جھوٹ بول رہا ہے۔ (ابو داؤد)
(17) ابن آدم جب صبح کرتا ہے تو تمام اعضاء زبان کے سامنے عاجزانہ کہتے ہیں کہ تو خدا سے ڈر کہ ہم سب تیرے ساتھ وابستہ ہیں اگر تو سیدھی رہے تو ہم سب سیدھے رہیں گے اور تو ٹیڑھی ہوگئی تو ہم سب ٹیڑے ہوجائیں گے۔ (ترمذی)
(18) آدمی کے اسلام کی اچھائی میں سے یہ ہے کہ لایعنی چیز چھوڑ دے یعنی جو چیز کار آمد نہ ہو اس میں نہ پڑے۔ (امام مالک)
(19) فحش جس چیز میں ہوگا اسے عیب دار کردے گا اور حیا جس چیز میں ہوگی اسے آراستہ کردے گی۔ (ابن ماجہ)
(20) اللہ کے نیک بندے وہ ہیں کہ ان کو دیکھنے سے خدا یاد آتا ہے اور اللہ کے برے بندے وہ ہیں جو چغلی کھاتے ہیں۔ دوستوں میں جدائی ڈالتے ہیں اور جو شخص جرم سے بری ہے اس پر تکلیف ڈالنا چاہتے ہیں۔ (بیہقی)
(21)
مسلمانوں کی غیبت نہ کرو اور ان کی چھپی ہوئی باتوں کو ٹٹولانہ کرو۔ (احمد)
(22) حسد نیکیوں کو اس طرح کھاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو کھاتی ہے اور صدقہ خطا کو بجھاتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے۔ (ابن ماجہ)
(23) سب سے برا قیامت کے دن وہ بندہ ہے جس نے دوسرے کی دنیا کے بدلے کی میں اپنی آخرت برباد کردی۔ (ابن ماجہ)
(24) مسلم کےلیے حلال نہیں کہ اپنے بھائی کو تین دن سے زیادہ چھوڑ دے پھر جس نے ایسا کیا اور مرگیا تو جہنم میں گیا۔ (امام احمد)
(25) جس کو یہ پسند ہو کہ عمر میں درازی ہو اور رزق میں وسعت ہو اور بری موت دفع ہو وہ اللہ تعالٰی سے ڈرتا رہے اور رشتہ داروں سے نیک سلوک کرے۔ (حاکم)
(26) وہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹے پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت و توقیر نہ کرے اور اچھی بات کا حکم نہ کرے اور بری بات سے منع نہ کرے۔ (ترمذی)
(27) جو شخص مسلم کی پردہ پوشی کرے گا اللہ تعالٰی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی کرے گا۔ (بخاری)
(28) ایمان و حیا دونوں ساتھی ہیں ایک کو اٹھالیا جاتا ہے تو دوسرا بھی اٹھالیا جاتا ہے۔ (بیہقی)
(29) اپنے صحن (ومکان) کو ستھرا رکھو یہودیوں کے ساتھ مشابہت نہ کرو۔ (ترمذی)
(30) اللہ تعالٰی تمہاری صورتوں اور تمہارے اموال کی طرف نظر نہیں فرماتا۔ وہ تمہارے دل اور اعمال کی طرف نظر کرتا ہے۔ (مسلم)
(31) جس گھر میں کتا ہو یا تصویر اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔ (مشکٰوۃ)
(32) صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا اور بندہ کسی کا قصور معاف کردے تو اللہ تعالٰی اس کی عزت بڑھائے گا۔ (بخاری)
(33) اپنے مال کی زکوٰۃ نکال کہ وہ پاک کرنے والی ہے، تجھے پاک کردے گی اور رشتہ داروں سے حسن سلوک کر اور مسکین اور پڑوسی اور سوالی کا حق پہچان۔ (امام احمد)
(34) دو عورتیں خدمت اقدس میں حاضر ہوئیں ان کے ہاتھوں میں سونے کے کنگن تھے ارشاد فرمایا: تم اس کی زکوٰۃ ادا کرتی ہو۔ عرض کی نہیں۔ فرمایا تو کیا تم اسے پسند کرتی ہو کہ اللہ تعالٰی تمہیں آگ کے کنگن پہنائے۔ عرض کیا نہیں فرمایا: تو اس کی زکوٰۃ ادا کرو۔ (ترمذی)
(35) ظلم سے بچو کہ ظلم قیامت کے دن تاریکیاں ہے اور بخل سے بچو کہ بخل نے اگلوں کو ہلاک کیا۔ اسی بخل نے انہیں خون بہانے اور حرام کو حلال کرنے پر آمادہ کیا۔ (مسلم)
(36) جو مسلمان کسی مسلمان کو کپڑا پہنادے تو جب تک اس میں کا اس شخص پر ایک پیوند بھی رہے گا یہ اللہ تعالٰی کی حفاظت میں رہے گا۔ (ترمذی)
(37) جسے چار چیزیں ملیں اسے دنیا و آخرت کی بھلائی ملی: (1) دل، شکرگزار۔ (2) زبان، یاد خدا کرنے والی۔ (3) بدن، بلا پر صابر اور (4) ایسی بی بی کہ اپنے نفس اور مال شوہر میں گناہ کی طالب نہ ہو۔ (طبرانی)
(38) جب ایسا شخص پیغام بھیجے جس کے خلق اور دین کو پسند کرتے ہو تو نکاح کر دو، اگر نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ و فساد عظیم ہوگا۔ (ترمذی)
(39) جو عورت بغیر کسی حرج کے شوہر سے طلاق کا سوال کرے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔ (امام احمد)
(40) (کسی کے مرنے یا مصیبت کے وقت) جو منہ پر طمانچے مارے اور گریبان پھاڑے اور جاہلیت کا پکارنا پکارے۔ (نوحہ کرے) وہ ہم سے نہیں۔ (بخاری)
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1286261 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.