فضیلت حج وعمرہ - قسط نمبر3

ہدی کابیان
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں ایک نبی کریمﷺ نے بیت اللہ شریف کی طرف بکری ہدی بھیجی جسے ہارپہنادیا۔(مسلم بخاری)

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے اپنے ہاتھوں سے نبی کریم ﷺ کی ہدیوں کے ہاربٹے حضورﷺنے انہیں پہنائے اوران کااشعارکیااور انکی ہدی بھیجی اس سے آپ پرکوئی حلال چیزحرام نہ ہوگئی۔(مسلم بخاری)

حضرت جابرؓ فرماتے ہیںکہ ہم نے رسول اللہ کے ساتھ حدیبیہ کے سال سات آدمیوں کی طرف سے اونٹ اورسات کی طرف سے گائے ذبح کی(مسلم شریف)

ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ آپ ایک شخص کے پاس سے گزرے جس نے ہدی کااونٹ نحرکے لئے بٹھایاتھافرمایااسے اٹھاکرکھڑاپاﺅں باندھ دے یہ محمدﷺکی سنت ہے ۔(مسلم بخاری)

سلمہ ابن اکوع سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایاتم میں سے جوقربانی کرے توتیسرے کے بعدسویرااس حال میں نہ ہوکہ اس کے گھرمیں قربانی سے کچھ ہو(یعنی کہ قربانی کاگوشت تین دن سے زیادہ نہ رکھو)پھرجب اگلاسال آیاتولوگوں نے عرض کیایارسول اللہ ﷺ کیاہم پچھلے سال کی طرح اس سال بھی کریں رسول اللہ ﷺنے فرمایاخوب کھاﺅکھلاﺅاوربچاﺅ(ذخیرہ کرو)کیونکہ پچھلے سال تولوگوں کوبھوک تھی اس لئے ہم نے چاہاکہ تم انکی مددکرو۔(مسلم ،بخاری)

حضرت نبیثہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺکہ ہم نے تم کووقربانی کاگوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے منع کیاتھاتاکہ تم سب کوفراخی ہو اب اللہ پاک نے گنجائش وغنابخش دی لہٰذااب کھاﺅاورذخیرہ کرواورثواب کماﺅیہ کھانے پینے اورذکرالٰہی کے دن ہیں ۔(ابوداﺅد)

سرمنڈانا
حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے اورکچھ صحابہ نے حجة الوداع میں سرمنڈائے اوربعض نے بال کٹوائے۔(مسلم،بخاری)

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے حجة الوداع میں فرمایااے اللہ !سرمنڈانے والوں پررحم کرصحابہ کرامؓ نے عرض کیایارسول اللہ ﷺکتروانے والوں پربھی حضورﷺنے فرمایاالٰہی سرمنڈانے والوں پررحم کرلوگوں نے عرض کیایارسول اللہ ﷺکتروانے والوں پربھی تو رسول اللہﷺنے فرمایاکتروانے والوں پربھی۔(بخاری،مسلم)حضرت یحییٰ ابن حصین سے وہ اپنی دادی سے راوی انہوں نے نبی کریم ﷺسے حجة الوداع میں سناکہ آپ ﷺنے سرمنڈانے والوں کے لئے تین باردعاکی اورکترانے والوں کے لئے ایک بار۔(مسلم)

حضرت علی ؓوحضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے عورت کوسرمنڈانے سے منع فرمایاہے۔(ترمذی)حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاکہ عورتوںپرسرمنڈانانہیں عورتوں پرکترواناہے۔(ابوداﺅد)

بقرعیدکے دن کاخطبہ اورتشریق کے دنوں کی رمی اوررخصتی طواف
ایام تشریق سے مرادپانچ دن9,10,11,12,13ذی الحج کے ہیں ایک یوم عرفہ کا(نویں ذی الحج) ایک یوم نحر(قربانی کادن)اورتین دن قربانی کے بعد

حضرت ابوبکرہؓ سے روایت ہے کہ بقرعیدکے دن نبی کریمﷺ نے ہم کوخطبہ دیافرمایازمانہ گھوم پھرکراسی حالت پرآگیاجس پراللہ نے اسے آسمان وزمین بنانے کے دن کیاتھاسال میں بارہ مہینے ہیں جن میں سے چارمہینے حرمت والے ہیں تین تومسلسل ہیں ذیقعد،ذی الحج ،محرم چوتھا قبیلہ مضرکاماہ رجب جودوجمادوں اور شعبان کے درمیان ہے فرمایایہ کونسامہینہ ہے ہم نے عرض کیااللہ اوراسکارسول جانیں حضورانورﷺ خاموش رہے حتیٰ کہ ہم نے گمان کیاکہ حضورﷺاس کے نام سواکوئی اورنام رکھیں گے توفرمایاکیایہ ذی الحجہ نہیں ہے ہم نے عرض کیاہاںفرمایا یہ کونساشہرہے ہم نے عرض کیااللہ اوراسکارسول ﷺجانیں حضورﷺ خاموش رہے حتٰی کہ ہم سمجھے کہ آپ اسکے نام کے علاوہ کوئی اورنام رکھیں گے فرمایاکیایہ مکہ معظمہ شہرنہیں ہے ہم نے عرض کیاہاں فرمایااچھایہ کونسادن ہے ہم نے عرض کیااللہ اوراسکارسول ﷺجانیں حضورﷺخاموش رہے حتیٰ کہ ہم سمجھے کہ آپ اسکاکوئی اورنام رکھیں گے (اصلی نام کے سوا)فرمایاکیایہ قربانی کادن نہیں ہم نے عرض کیاہاںتوفرمایاتوتمہارے خون تمہارے مال تمہاری آبروئیں تم میں سے ایک دوسرے پرایسے حرام ہیں جیسے ہمارے اس دن کی حرمت ہمارے اس شہراوراس مہینہ میں تم عنقریب اپنے رب سے ملوگے تم سے تمہارے اعمال کے متعلق پوچھے گاتوخبردارمیرے بعدگمراہ ہوکرنہ لوٹ جاناکہ تم میں سے بعض بعض کی گردنیں مارنے لگیں خبردارہو!کیامیں نے تبلیغ کردی سب بولے ہاں فرمایاالٰہی گواہ ہوجالازم ہے حاضرین غائیبوں تک پہنچادیں بہت سے پہنچائے ہوئے سننے والوں سے زیادہ یاد رکھنے والے ہوں گے۔(مسلم،بخاری)

حضرت وبرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عمرؓسے پوچھاکہ میں جمروں کی رمی کب کروں فرمایاجب تمہاراامام رمی کرے توتم بھی کرومیں نے پھریہی سوال کیاتوفرمایاہم وقت کے منتظررہتے تھے جب سورج ڈھل جاتاتوہم رمی کرلیتے(بخاری)

حضرت انسؓ سے روایت کہ نبی کریم ﷺنے مقام محصب میں ظہروعصرمغرب وعشاء پڑھی پھرکچھ سوئے پھربیت اللہ کی طرف سوارہوگئے تواسکاطواف کیا بخاری

حضرت عبدالعزیزابن رفیع سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک سے پوچھامیں نے کہامجھے وہ چیزبتائیے جوآپ نے رسول اللہﷺ سے سمجھی ہویادکی ہوحضورﷺنے آٹھویں بقرعیدکوظہرکی نمازکہاں پڑھی فرمایامنیٰ میں عرض کیاپھرواپسی کے دن عصرکہاں پڑھی فرمایامقام ابطح میں پھرفرمایاجیسا تمہارے امیرکریں ویساتم بھی کرو۔(مسلم ،بخاری)

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں میں نے مقام تنعیم سے عمرہ کااحرام باندھاپھرمیں مکہ معظمہ آئی اورعمرہ پوراکیارسول اللہﷺنے مقام ابطح میں میرا انتظارکیاحتیٰ کہ میں فارغ ہوگئی پھرلوگوں کوکوچ کاحکم دیاپھرآپﷺوہاں سے آئے توبیت شریف پرگزرے فجرسے پہلے اسکاطواف کیاپھرمدینہ منورہ کی طرف روانہ ہوگئے ۔

حضرت رافع ابن عمرومزنی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکودیکھاکہ آپﷺمنیٰ میں اپنے چتکبرے خچرپرخطبہ پڑھ رہے تھے جب کہ دن چڑھ چکاتھااورجناب علی اس کی تفسیروتعبیرکررہے تھے کچھ لوگ بیٹھے تھے کچھ کھڑے تھے۔(ابوداﺅد)

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے دن کے آخری حصہ میں جب کہ ظہرپڑھ چکے توطواف زیارت کیاپھرمنیٰ لوٹ آئے پھرتشریق کے زمانہ (دن)میں وہاں ہی قیام فرمایاکہ سورج ڈھل جانے پرجمرہ کی رمی کرتے تھے سہرجمرہ کی سات کنکریوں سے ہرکنکری پرتکبیرکہتے تھے پہلے اوردوسرے جروں کے پاس کچھ ٹھہرتے تھے تودرازقیام کرتے تھے عاجزی زاری کرتے تھے اورتیسرے جمرہ کی رمی کرتے تووہاں نہ ٹھہرتے۔(ابوداﺅد)

حضرت ابوالبداح ابن عاصم ابن عدی سے وہ اپنے والدسے سے راوی فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے اونٹ چرانے والوں کوشب گزاری کی اجازت دی کہ بقرعیدکے دن رمی کرلیں پھربقرعیدکے بعددودن کی رمی جمع کرلیں اسی طرح کہ ان دونوں میں سے ایک ہی رمی کریں۔(مالک،ترمذی،نسائی)

جن چیزوں سے احرام والابچے
حضرت عبداللہ ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺسے پوچھاکہ محرم کون سے کپڑے پہنے توآپﷺنے فرمایاکہ نہ قمیض پہنونہ پگڑیاں نہ پائجامے اورنہ ہی ٹوپیاں نہ موزے سوائے اس کے جوجوتے نہ پائے تووہ موزے پہن لے اورانہیں ٹخنوں کے نیچے کاٹ لے ساورنہ وہ کپڑے پہنوجنہیں زعفران لگاہونہ وہ جنہیں ورس لگاہو۔(مسلم،بخاری)اورایک روایت میں بخای نے زیادہ کیاکہ محرم عورت منہ پرنقاب نہ ڈالے اونہ دستانے پہنے ۔

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکوخطبہ دیتے سناآپﷺفرماتے تھے کہ جب محرم جوتے نہ پائے توموزے پہن لے اورجب تہبندنہ پائے توپائجامے پہن لے ۔(مسلم،بخاری)

حضرت عثمان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایامحرم نہ نکاح کرے نہ نکاح کرائے اورنہ نکاح کاپیغام دے۔(مسلم)

حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺکوفرماتے ہوئے سناآپﷺعورتوں کوبحالت احرام دستانوں اورنقاب سے اوران کپڑوں سے جنہیں ورس یازعفران لگاہومنع فرماتے ہاں احرام کے بعدجورنگ برنگے کپڑے سرخ یاریشمی یازیوریاپائجامہ یاکرتہ یاموزہ چاہے پہنے ۔(ابوداﺅد)

حضرت کعب ابن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺان پرگزرے جب کہ وہ مقام حدیبیہ میں تھے مکہ معظمہ میں داخل ہونے سے پہلے وہ محرم تھے اورہانڈی کے نیچے آگ جلارہے تھے اورجوئیں انکے چہروں پرگررہی تھیں توآقاﷺنے فرمایاکیاتمہیں جوئیں دکھ دے ری ہیں عرض کیاہاںرسول اللہﷺنے فرمایااپناسرمنڈادواورایک فرق(تین صاع)دانے مسکینوں میں بانٹ دو۔فرق تین صاع کاہوتاہے یاتین دن کے روزے رکھ لویاقربانی دے دو۔مسلم بخاری

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم پرقافلے گزرے تھے جب کہ ہم رسو ل اللہﷺکے ساتھ احرام باندھے ہوئے تھے جب قافلے ہم پرگزرے توہم میں سے ہرایک اپنے سرسے چادرچہرے پرڈال لیتی آگے بڑھ جاتے توہم منہ کھول لیتے تھے۔(ابوداﺅد)

محرم(حالت احرام میں) شکارسے بچے
حضرت ابن عمرؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاپانچ جانوروہ ہیں جنہیں احرام میں قتل کرنے والے پرکوئی گناہ نہیں ۔چوہا،کوا،بچھو،دیوانہ کتااورچیل

حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاپانچ جانورموذی ہیں حل وحرم(حالت احرام میں بھی اوراحرام کے بغیربھی ) میں قتل کیے جائیں سانپ،کوا،چوہا،چتکبرا،دیوانہ کتا اورچیل۔(مسلم ،بخاری)

حضرت ابوسعیدخدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایامحرم(حالت احرام)حملہ کرنے والے کوزندہ قتل کرسکتاہے۔(ترمذی،ابن ماجی،ابوداﺅد)

حضرت عبدالرحمان ابن عثمان تیمی سے روایت ہے فرماتے ہیں ہم طلحہ ابن عبیداللہ کے ساتھ تھے اورہم احرام باندھے تھے توانکے لیے پرندے لائے گئے اور حضرت طلحہ ؓسورہے تھے توہم میں سے بعض نے وہ کھالئے اوربعض نے احتیاط برتی (نہ کھائے)پھرجب طلحہؓ جاگے توآپ نے کھانے والوں کی موافقت کی کہاکہ ہم نے رسول اللہﷺکے ساتھ پرندے کھائے۔(مسلم)

حج کاچھوٹ جانایاروکاجانا
حضرت عبداللہ ابن عمرؓسے روایت ہے کہ ہم رسول اللہﷺکے ساتھ روانہ ہوئے توکفارقریش بیت اللہ شریف سے آڑے آگئے تب نبی کریمﷺ نے اپنی ہدیاں قربانی کردیں اوراپناسرمنڈایااورصحابہ نے بال کٹوادئیے۔(بخاری)

حضرت ابن عمرؓ نے فرمایاکیاتمہیں رسول اللہﷺکی سنت کافی نہیں اگرتم میں سے کوئی حج سے روک دیاجائے توبیت اللہ اورصفامروہ کاطواف کرے پھرہرچیز سے حلال ہوجائے حتیٰ کہ آئندہ سال حج کرے توہدی لائے یااگرہدی میسرنہ ہوتووہ روزے رکھ لے۔(بخاری)

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ ضباعہ بنت زبیرکے پاس تشریف لے گئے توان سے فرمایاشایدتم حج کاارادہ رکھتی ہووہ بولیں اللہ پاک کی قسم میں تواپنے آپکوبیمارپاتی ہوں حضورﷺنے ان سے فرمایاحج کوچلواوریوں کہہ لوالٰہی میرے کھلنے کی جگہ وہ ہی ہے جہاں تومجھے روک دے۔(مسلم بخاری)

حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے اپنے صحابہ کوحکم دیاکہ انہوں نے حدیبیہ کے سال وجوقربانیاں کی تھیں عمرہ قضامیں انکے عوض اوردیں۔

حضرت حجاج ابن عمروانصاری سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایاجسکاپاﺅں ٹوٹ جائے یا لنگڑا ہوجائے تووہ احرام کھول دے اورآئندہ سال اس پرحج ہے

حضرت عبدالرحمان بن یعمرویلمی ؓ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺکوفرامتے ہوئے سناکہ حج عرفہ ہے جومزدلفہ کی شب طلوع ہونے سے پہلے عرفہ کاقیام پالے اس نے حج پالیامنیٰ کے دن تین ہیں توجودودن میں جلدی کرے تواس پرکوئی گناہ نہیں اورجودیرسے لوٹے تواس پرگناہ نہیں ۔(ترمذی،ابوداﺅ،نسائی)
Hafiz kareem ullah Chishti
About the Author: Hafiz kareem ullah Chishti Read More Articles by Hafiz kareem ullah Chishti: 179 Articles with 276549 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.