تین کے اندر تین پوشیدہ(فضائل رمضان)

گزشتہ سے پیوستہ۔۔۔
محترم قارئین کرام!کوئی نیکی چھوڑنی نہیں چاہئے نہ جانے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کوکونسی نیکی پسند آجائے اور کوئی چھوٹے سے چھوٹا گناہ بھی نہیں کرنا چاہئے کہ نہ جانے کس گناہ پراللّٰہ تعالیٰ ناراض ہوجائے اور اُس کا درد ناک عذاب آکر گھیرلے۔خلیفہء اعلیٰ حضرت ، فقیہِ اَعظم سّیدُنا ابو یوسف محمد شریف مُحدِّث کوٹلوی علیہ رحمۃ اللہ القوی نقل فرماتے ہیں:''اللّٰہ عَزَّوَجَل نے تین چیزوں کو تین چیزوں میں مَخْفی(یعنی پوشیدہ ) رکھا ہے:
(١)اپنی رِضا کو اپنی اِطاعت میں اور
(٢)اپنی ناراضگی کو اپنی نافرمانی میں اور
(٣)اپنے اولیاء کواپنے بَندوں میں۔

یہ قول نقْل کرنے کے بعدفَقیہِ اعظم رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:'' لہٰذا ہر طاعَت اور ہر نیکی کو عمل میںلانا چاہئے کہ معلوم نہیں کس نیکی پر وہ راضی ہوجائے اور ہر بدی سے بچنا چاہئے کیونکہ معلوم نہیں کس بدی پر وہ ناراض ہوجائے ۔خواہ وہ بدی کیسی ہی صَغِےر (یعنی چھوٹی) ہو۔مَثَلًا (بِلا اجازت)کسی کے تِنکے کا خِلال کرنا بظاہِرایک معمولی سی بات ہے۔یا کسی ہمسایہ کی مِٹّی سے اُس کی اجازت کے بِغیرہاتھ دھوناگویا ایک چھوٹی سی بات ہے ۔مگر ممِکن ہے کہ ِاس بُرائی میں ہی حق تعالیٰ کی ناراضگی مَخفی(یعنی چْھپی ہوئی ) ہو ۔تو ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں سے بھی بچنا چاہئے۔(اَخلاق ُ الصّٰلِحِین ،ص٥٦)

کتے کو پانی پلانے والی بخشی گئی
رَحمت کے طلبگارو!جب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ بخشنے پر آتا ہے تو بظاہِر نیکی کتنی ہی چھوٹی ہو وہ اِسی کے سبب کرم فرمادیتا ہے۔چُنانچہِ اِس ضِمْن میںکثیر احادیث وارِد ہیں ۔ مَثَلاًَ ایک عورت کو صِرْف اِس لئے بخش دیا گیا کہ اُس نے ایک پیاسے کتّے کو پانی پلایا تھا۔(صحیح بخاری ،ج٢ ،ص ٠٩ ٤ ،حدیث٣٣٢١)

ایک حدیث میں سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا یہ فرمانِ عالیشان بھی مِلتا ہے کہ ایک شخص نے راستے میں سے ایک دَرَخْت کو اِس لئے ہٹا دیا تاکہ لوگوں کو اِس سے اِیذا نہ پہنچے ۔اللہ تعالیٰ عَزَّوَجَلَّنے خوش ہوکر اُس کی مغفِرت فرمادی۔ (صحیح مسلم ،ص١٤١٠،حدیث١٩١٤)

ایک صحیح حدیث میںتقاضے میں نرمی (یعنی قرض کی وُصُولی میں آسانی ) کرنے والے ایک شخص کی نَجات ہوجانے کا واقِعہ بھی آیا ہے۔(صحیح بخاری ،ج٢،ص١٢،حدیث٢٠٧٨)

اللّٰہ عَزَّوَجَل کی رَحمت کے واقِعات جَمْع کرنے جائیں تو اتنے ہیں کہ ہم جَمْع ہی نہ کرسکیں۔
مُژدہ باد اے عاصِیو!ذاتِ خُدا غفّار ہے
تَہْنِیَت اے مجرِ مو ! شافِع شہِ اَبرار ہے
(حدائق بخشش)
فیضان سنت کا فیضان۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 349477 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.