البتول

البتول سیرت فاطمۃ الزہر ا سلام اللہ علیہا کے مو ضوع پر ایک جا مع اور بسیط کتاب ہے جو محقق تاریخِ اسلامیہ حضرت علا مہ صائم چشتی کی محققا نہ کا وشوں کا ایک تار یخی اور تحقیقی شہکار ہے اس سے قبل اس مو ضوع پر متعدد کتب لکھی جاچکی ہیں لیکن اِن میں اور اس قلمی شاہکار میں ایک فرق ہے اور وہ یہ کہ اُن کتا بوں کے مطا لعہ سے طبیعت سیر نہیں ہو تی لیکن البتول کے مطالعہ سے قاری مطمئن ہو جا تا ہے اس تصنیف میں سیرت فاطمۃ الزہرا کے کسی پہلو کو تشنہ نہیں چھوڑا گیا ۔فاضل مصنف نے اِس کتاب کی تکمیل کے لئے دُنیا ئے قلم و قر طاس کونہ کونہ چھان ما را ہے کوئی روایت کوئی حدیث اور کوئی قرآنی آیت ایسی نہیں چھوڑی جس میں سیرت کا پہلو موجود ہو اور صاحبِ تصنیف نے اُسے اپنے شا ہکار البتول کی زینت نہ بنا یا ہو اس موضوع سے متعلق تمام احا دیث اور آیات قرآ نی اِس میں تفسیر و تشریح کے ساتھ محفوظ ہیں ۔اَلحاج علا مہ صائم چشتی نے اس تصنیف کو ہر لحاظ سے جا معِ و نا فع بنایا ہے اس کتاب کا ہر باب اسلام کی تاریخ کا اک نیا باب ہے آپ نے سیدۃ النساء کو اس انداز سے مرتب کیا ہے جس سے آ قا ئے نا مدار حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے حالات حسنین کریمین امام حسن و امام حسین کے حا لات و واقعات مخدومۂ کر بلا زینب رضی اللہ عنہا کی سوانح حیات اور حضرت علی کرم اللہ وجہہٗ الکریم کی تاریخِ حیات مرتب ہو تی چلی گئی ہے اس حسن کے پیشِ نظر البتول ایک عظیم تار یخی دستا ویز ہے جس سے عام قا رئین سے لے کر علمی و ادبی تاریخی مذ ہبی اور تدریسی ادا روں تک یکساں استفا دہ کر سکتے ہیں ۔

’’البتول‘‘ کی اِسلامی اور تحقیقی اہمیت کے قطع نظر اگر اسے اصلاح خواتین کے پہلو سے دیکھا جا ئے ’’البتول‘‘ ایک راہنما کی حیثیت رکھتی ہے بنتِ رسول سیدۃ النساء فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی زند گی کا ایک ایک لمحہ حیات سے غروبِ آفتاب تک مستو رات کے لئے مشعلِ تا بندہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔

سیدہ نے بچپن کس طرح گزارا اپنے عظیم والد کی خد مت عظیم کا فریضہ کس طرح ادا کیا یعنی ایک بیٹی کی حیثیت سے اپنے فرائض کس طرح انجام دیئیے پھر ایک ماں کی حیثیت سے اپنی ذمہ دا ریاں کس طرح پوری کیں اور ایک بیوی کی حیثیت سے کس طرح خد مات انجام دیں ۔

البتول میں سیدہ کی زند گی کے ان پہلو ئوں پر بھی رو شنی ڈا لی گئی ہے بہر نوع البتول سیدہ کی حیاتِ اقدس پر مشتمل تار یخ و سیر کی ایک جا معِ مکمل تحقیقی دستاویز ہے جس کا ایک ایک حرف رہبر و را ہنما کی حیثیت رکھتا ہے اس کا مطا لعہ ہر مسلمان کے لئے بلا لحاظ عقیدہ مسلک ضروری ہے ۔

از جناب فصیح اللسان الحاج اختر سدیدی
Muhammad owais chishti saifi
About the Author: Muhammad owais chishti saifi Read More Articles by Muhammad owais chishti saifi: 10 Articles with 28693 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.