فرانسیسی صدر کو چوری کے اونٹ کا تحفہ

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر فرانسواولاند کے دورہ مالی کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا کہ انہیں اپنے دورے کے دوران عرب نسل کے ایک قیمتی اونٹ کا تحفہ پیش کیا گیا جسکا مقصدملک کے شمالی حصے کو اسلامی جماعتوں کے چنگل سے آزاد کرانے کا بطور شکریہ تھا جس سے انہیں بہت زیادہ خوشی محسوس ہوئی اس کے ساتھ تصاویر بنوائیں لیکن انکی خوشی اس وقت ہوا ہوگئی جب انہیں معلوم ہوا کہ تحفے میں دیا جانیوالا اونٹ دراصل چوری کا ہے اور وہ کسی عرب کی ملکیت ہے اور مالک صدر پرچوری کا مقدمہ کرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے اس اونٹ کے مالک کا تعلق مالی کے شہر ٹمبکٹو کے مضافات سے ہے اور وہ فرانسیسی فوج کے مظالم سے تنگ آکر موریطانیہ نقل مکانی کر چکا ہے اس عرب نے ازوادی قبائل کے تعاون سے موریطانیہ کی سپریم کورٹ میں فرانسیسی صدر کے خلاف اونٹ کی چوری کا مقدمہ دائر کرنے کی تیاری بھی کی ہے تاہم مقدمہ دائر ہونے سے قبل ہی فرانسیسی حکام کو اس واقعے کی خبر مل گئی اور انہوں نے اسی میں عافیت جانی کہ جلد از جلد اونٹ کو واپس لوٹا دیا جائے تاکہ کسی عدالتی کارروائی کا سامنا نہ کرنا پڑے چونکہ فرانسیسی حکام اس مقدمے سے صدر اور ملک کی ہونے والی سبکی اور شرمندگی سے باخبر تھے اسی وجہ سے انہوں نے بری الذمہ ہونے میں ہی عافیت محسوس کی۔

ذرائع کاکہناہے کہ اس سارے واقعہ کا مقصد صدر کو ڈی ویلیو کرنا تھا اور یہ ایک نہایت ہی بھونڈا مذاق تھا جو کہ صدر کے ساتھ کیا گیا ان کے مطابق اگر یہ مقدمہ صدر کے خلاف دائر ہوجاتا تو یہ فرانس کے خلاف دائر کئے جانے والا اپنی نوعیت کا واحد مقدمہ ہوتا۔ اس کے باوجود مالی اور کی سماجی ویب سائٹس پر اس اونٹ پر تبصروں کی بھرمار ہے اور ان میں اکثر پیغامات میں مالی اور فرانسیسی حکام کو شدید تنقید اور طنز ومزاح کا نشانہ بنایا جارہا ہے-

قارئین کو یقینا معلوم ہوگا کہ مالی میں اونٹ شمالی علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور شمالی علاقوں کو ہی فرانسیسی فوجیوں نے اسلام پسندوں سے خالی کرایا ہے اور یہاں اسلام کے حامیوں پر مظالم کا سلسلہ اور قتل و غارت گری جاری ہے تاہم فرنچ صدر کو اونٹ کا تحفہ جنوبی علاقے میں واقع مالی کے دارالحکومت باماکو میں دیا گیااور یہاں ویسے بھی اونٹ پالنے کا رواج نہیں کیونکہ یہاں کا موسم اس کے موافق نہیں-

یہاں پر یہ سارا واقعہ کوڈ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ فرانسیسی صدر اور حکام کو یقینا معلوم ہے کہ عزت و توقیر کی کیا قیمت ہوتی ہے اور اگر دنیا میں ذرا برابر بھی سبکی یا ذلت کی بات کی گئی تو پوری مملکت اور قوم کو سبکی اور ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کا عوام کو جواب بھی دینا ہوگا لیکن یہاں مملکت خداداد وطن عزیز پاکستان میںحالات و خیالات و نظریات بالکل برعکس ہیںیہاں پر تو صدر سے لیکرایک چپڑاسی تک اس ملک کو لوٹنے اور اس کی عزت و توقیر کو مٹی میں ملانے پر تلے ہوئے ہیں اور جس کا جہاں تک بس چلتا ہے ملک کی املاک کو کھانے کی کوشش میں مصروف دکھائی و سنائی دیتا ہے ان کی سوچ تو یہ ہے کہ مال آنا چاہئے عزت کو آنی جانی شے ہے اور مقدمات تو ہوتے ہی رہتے ہیں روز کا معمول ہیں فرانسیسی صدر تحفے میں ملنے والااونٹ نہ بچا سکے اور یہاں تو بلڈنگوں کی بلڈنگیں غائب کردی جاتی ہے اور ڈکار بھی نہیں لی جاتی-
liaquat ali mughal
About the Author: liaquat ali mughal Read More Articles by liaquat ali mughal: 238 Articles with 194530 views me,working as lecturer in govt. degree college kahror pacca in computer science from 2000 to till now... View More