دوہری شہریت

پچھلے سال جب میں نے تمام کوائف جمع کرلئے تصاویر بھی کھنچوالیں اور تمام فارم بھر کرامریکی شہریت حاصل کرنے کے لئے جمع کرنیوالی ہی تھی -کہ ایک مرتبہ اور میں نے ہدایات کا مطالعہ کیا نقط لب لباب یہ تھا کہ مجھے سب سے پہلے یہ عھد یا قسم کھانی ہوگی کہ میرے تمام تر مفادات امریکہ سے وابستہ ہونگے اور رہینگے اور میری تمام پچھلے ممالک کی وابستگیاں ختم ہو جائینگی یا مجھے چھوڑ دینی پڑینگی مجھے امریکہ کی وفاداری اور مفادات سب سے بڑھ کر عزیز ہونگی اور امریکہ کی خاطر ہتھیار اٹھانے کا موقع آئے تو میں دریغ نہیں کرونگی- ان نقاطات پر میں ٹھٹکی اور سوچا کہ کیا واقعی یہ عہد میں نبھا سکتی ہوں اور چونکہ مجھے اب اس شہرئت کی اتنی کچھ اشد ضرورت بھی نہیں ہے

میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ ہماری انتہائی مذہبی شخصیات جنہوں نے یہ قسم کھائی ہوتی ہے امریکہ کو گالیاں اور بددعائیں دے رہے ہوتے ہیں بعض تو محض عادتا- اکثر تو یہ کہتے ہیں کہ ہم نے محض خانہ پری کیلئے یہ عہد کیا ہے اور دل سے ہرگز نہیں مانتےٓ- ایک حضرت جو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے مقدمے کے دوران انسے جج نے پوچھا " آپنے امریکی شہریت کی قسم کھائی ہوئی ہے" اسنے انگریزی میں جواب دیا کہ ہاں میں نے دل سے نہیں کھائی" حالانکہ قرآن پاک میں جابجا اچھے مومن کی نشانیوں میں سے ہے "اور وہ جو عھد کو پورا کرتے ہیں، نبھاتے ہیں" - میں نے اس معاملے پر تھوڑا غور کیا اور فی الوقت تمام کاغذات دراز میں رکھ دئے -

جب سے پاکستان میں دوہری شہریت کا شور مچا ہے کچھ عجیب سا لگنے لگا ہے پاکستانی قانون کے تحت ہم مختلف ممالک کے ساتھ دوہری شہریت قانونا رکھ سکتے ہیں، ہمیں یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ ہم بیرون ملک یا سمندرپار کے پاکستانی نائی کوپ نیشنل آئی ڈی فار اوورسیز پاکستانیز بنوا لیں جو ہماری پاکستانی جڑوں ، بنیاد اور تعلق کو ظاہر کرتا ہے تو یہ نیا شوشہ کیسا ؟اسکے بعد ہمیں پاکستان پاسپورٹ کی بھی ضرورت نہیں ہے-اتنی بڑی کارآمد آبادی کو دوہری شہریت کے الزام میں آپ اپنے ملک سے کاٹ رہے ہیں - اس سے پہلے تو یہی امریکن شہری مدعو کرکے زمام اقتدار کے لئے بلائے جاتے تھے- جیسے معین قریشی ، شوکت عزیز اور دیگر - پاکستانی قوانین بھی کیا عجیب قوانین ہیں- آنا فانا کوئی عجیب و غریب قانون بن جاتا ہے - ابھی طاہرالقادری صاحب کی کینیڈین شہریت کی بازگشت زور شور سے ہے اور مجھے خوشی ہے کہ وہ خوب مقابلہ کر رہے ہیں اس موقف پر تو میں شیخ الاسلام کی بھر پور حمائت کرتی ہوں-

جب میں اپنی کینیڈین شہریت کی حلف برداری میں گئی تو مجھے ہرگز اندازہ نہیں تھا کہ یہ حلف ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا ہوگا- کینیڈا کے شخصی آزادی کے تمام بلند بانگ دعوؤں کے ساتھ ملکہ برطانیہ ملکہ الزبتھ دوئم کے ساتھ حلف وفاداری مجھے ذرا بھی نہ بھایا لیکن مجھے بادل ناخواستہ یہ لینا ہی پڑا کیونکہ ہیں تو وہی کینیڈا کی سر پرست اعلے - اور اسی نقطے پر امریکہ سے کینیڈا علٰیحدا ہوا تھا ہمیں اجازت تھی کہ ہم اپنی مذہبی کتاب پر حلف لے سکتے ہیں آللہ کا بے حداحسان ہے کہ میں قرآن نہیں لے کر گئی میری دوست کیتھی جو ہنگری سے آئی تھی وہ بائبل لے گئی تھی حالانکہ ملکہ کو محض ایک علامتی حیثیت حاصل ہے لیکن شہرئت کے حلف میں ہم ملکہ کے وفادار ٹھرے - ملکہ اور ڈیوک کومیں نے اپنے لڑکپن میں بہت قریب سے دیکھا جب وہ پاکستان کے دورے پر آئے تھے اور برطانوی شاہی خاندان کے قصے اور سکینڈل کافی مقبول ہیں ڈیانا تو چلی گئی اب کیٹ اور ولیئم کا دور ہے - لیکن پھر بھی ملکہ سے حلف وفاداری! ، لیکن اسکے سوا چارہ بھی نہیں تھا- حج ٹرمینل پر ہمارا لباس اور بول چال سنکر امیگرنٹ آفسر پہلے تو ہمیں پاکستانی سمجھا لیکن کینیڈین پاسپورٹ دیکھ کر اسکی باچھیں کھل گئیں اور ساتھی سے مخاطب ہوا" لا باکستانی ھذا کینیدئین-امارات نے نے دو ماہ کا ویزہ لگا دیا بغیر کسی خرچے کے - لیکن اب امارات سے ٹھنی ہوئی ہے تو دوسو ڈالر فیس ہے اسکے لئے اب شائد امریکی پاسپورٹ کی ضرورت پڑ ہی جائے- اور ملکہ کے ممالک تو ہمارے اپنے ممالک ہیں-

ہم بیرون ملک پاکستانی جسقدر پاکستان کا درد رکھتے ہیں کوئی ہم سے پوچھے پاکستان میں پتہ بھی ہلتا ہے اللہ بھلا کرے میڈیا اور انٹر نیٹکا، کوئی واردات ہو کوئی خون ریزی،ر قتل و غارتگری ہو اسپر دکھ درد تو اپنی جگہ پاکستان والوں کو خبریں بعد میں ملتی ہیں یہاں پہلے پہنچ جاتی ہیں، قدرتی آفات ہوں بیرون ملک پاکستانی یک آواز ہوکر عطیات دینے کے لئے دامے درمے سخنے کھڑے ہو جاتے ہیں زلزلے اور سیلاب کے دوران میں نے دیکھا کہ ہر ہر سطح پر اس قدر عطیات اکھٹے ہوئے کہ پی آئی آے کے گودام بھر گئے-خود پاکستان میں انکو وصول کرنیکا ناکافی انتظام تھا- اور پھر تمام سیاسی پارٹیاں اور انکے لیڈران چندے جمع کرنیکے لئے انہی بیرونی ممالک کی طرف دیکھتے ہیں جہاں سے زر مبادلہ میں چندے اکٹھے ہوتے ہیں -ہر سیاسی پارٹی کی ایک شاخ ان ممالک میں موجود ہے -چندے جمع ہو رہے ہیں لیکن چندہ دینے والوں کا پاکستان انتخابات میں کوئی عمل دخل نہ ہو نہ ہی وہ ووٹ دینے کے اہل ہوں یہ کہاں کا انصاف اور کیسا قانون ہے؟ آخر سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اس معاملے پر کیوں گنگ ہیں کچھ تو ہے جسکی رازداری ہے-

ان ممالک میں اگرچہ ہم یہاں کے شہری بن چکے ہیں لیکن ہماری پچھلی شہریت کی باز پرس اور بازگشت ضرور ہوتی ہے اور یہ ضرور پوچھا جاتا ہے کہ اصل میں کہاں سے ہیں - جیسے کراچی میں لوگ کہتے تھے دہلی سے ہیں ، لکھنؤ سے ہیں ، بہار سے ہیں یا حیدرآباد سے ہیں یہاں ہماری ایک ہی شناخت رہ جاتی ہے ہم پاکستان سے ہیں - اور ہم پاکستانی ہیں
Abida Rahmani
About the Author: Abida Rahmani Read More Articles by Abida Rahmani: 195 Articles with 235660 views I am basically a writer and write on various topics in Urdu and English. I have published two urdu books , zindagi aik safar and a auto biography ,"mu.. View More

search this page : Dohri Sehriyat