مسلم نوجوان بگاڑ کی راہ پر!کیا اصلاح ممکن ہے؟

 بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم ۃ
تُو کبھی اُس قوم کی تہذیب کا گہوارہ تھا،حسنِ عالم سوز جسکاآتشِ نظّارہ تھا(اقبال ؒ)

اگر ہم آج ایک گہری نظر ہمارے معاشرہ کی طرف ڈالیں گے تو یہ بات آسانی سے سمجھ میں ایٔے گی کہ جس تیزی سے قوم مسلم بگاڑ کی طرف گامزن ہے شایٔد ہی کویٔ اور قوم ہوگی جو اس درجہ تک پہنچی ہو،جہاں وہ قوم دنیا کی ساری چیزوں کے مزے لینے کے بعدچین وسکون کی تلاش میں پھر کراسلام کو گلے لگا رہی ہے،دوسری طرف قوم ِ مسلم بڑی تیزی سے وہی چیزوں کی طرف ہی مایٔل ہے ،جس سے وہ قوم تنگ آ چکی ہے۔یہ اور بات ہے کچھ دینداری مسجدوں یا مدارس میں نظر آ تی ہیں مگر یہ اسی حد تک محیط ہے ،لیکن معاشرہ خصوسا نیٔ نسل یوروپی تہذیب کو اپنا رہی ہے؛دوسرے لفظوں میں کسی شخصی دینداری بھی ہے تو صرف مسجد کی حد تک ہے لیکن معاشرے یا گھروں میں یہودیت یا نصرانیت پنپ رہی ہے یعنی معاشرہ مغربی تہذیب سے متاثر ہو کر تقریبا پوری طرح((corrupt بداخلاق ہو چکا ہے، اور جس کی اصلاح مشکل نظر آرہی ہے؛اس کی کیٔ وجوہات ہیں اور علماء اسلام بھی ایک حد تک اس کے ذمّدار ہیں ،جن کی زبان سے حق بات مشکل سے نکلتی ہے؛ہاں یہ صیح ہے کے اہل حق کی آج بھی کمی نہیں لیکن اکثریت ان کی ہے جو یا تو اس ماحول سے متاثر ہیں یا اپنے ہی حالات میں گہرکر احساس کمتری کا شکار ہو چکے ہیں یا پھروہ ہیں جو اپنے خواہشات کی پیروی کرتے ہیں،کل تک جس قوم پر زمیں و آسمان کو ناز تھا ،شمس وقمر جس کی بقا کے لیٔے دعا گو تھے،زمین کا زرہ زرہ اس کے وجود پر فخر کرتا تھا ،اور اس کی بقا کے لیے دعا گو تھا ،پوری کایٔنات میں اس کی عزت وتکریم کی جاتی تھی مگر آج یہ اﷲ و رسول کی نافرمانی پر اتر کر خدایٔ قہرو غضب کو دعوت دے رہا ہے، اور ہر طرف اس کو صفاے ہستی سے مٹانے کے چرچے ہیں ،دنیاکی تمام قومیں اپنے دین اپنی تہذیب و ثقافت کو بچانے اور مسلم معاشرہ اور مسلم نوجوانوں کو بگاڑنے کے لیٔے کمر بستہ ہو چکی ہیں،لیکن افسوس قومِ مسلم غیر محسو س طریقہ سے انہی کے طور طریقے اپنا کر نادنستہ طور پردشمنانِ اسلام کی مدد کر رہی ہے ،حالانکہ چاہے تو یہ تھا اﷲ ورسول کے احکامات کی پاسداری یا تابعداری کرتے ہوے ٔ اس دجّالی فتنہ سے بچنے کی کوشش کرتے کیونکہ اﷲ کے رسولﷺ نے پہلے ہی ان حالات کی طرف اشارہ کر کے متنبہ فرما دیا تھا، اس وقت ہم یعنی قوم مسلم ۲بڑے دھوکے یا جال میں پھنس چکی ہے جہاں سے بچنا یا نکلنا محال نظر آرہا ہے، ایک تو معیاری تعلیم کے نام پر عیسایٔ مشینری اسکولوں کا جال جس سے نی ٔ نسل اعتقادی مرتد ہو رہی ہیں دوسرا زبردست اور خطرناک دھوکہ قرآن و احادیث کے نام پر ہے ،اورآج پورا یوروپ خصوصاًیہودی ا ن دو چیزوں کو جدید ٹیکنالوجی کے سہارے نیٔ نسل کو اپنی منشاء اور ارادے کے مطابق ڈھالنے میں کامیاب ہو رہے ہیں، اور ہر طرف اُمت ِمسلمہ فکری ارتداد کا شکار ہو رہی ہے ایک طرف عمدہ تعلیم کا فریب و جالی فتنہ سے نیٔ نسل ہاتھوں سے چھوٹ رہی ہے دوسری طرف قرآن و احادیث کے نام پر اسلامی روح یا روح اسلام کو کمزور کیا جا رہا ہے،یہی وہ حربہ ہے جو اسلامی ملک اندلس spain)) میں ٓازمایا گیا تھا جس کے نتیجہ میں علماء کا رشتہ عوام سے انتہایٔ کمزور ہوا اور عوام علماء سے بدظن ہوے اور ہر کویٔ اپنی راے کو فوقیت دینے لگا، اور اور معاشرتی نظام درہم برہم ہوا، انجام کے طور پر مسلمانوں کی۵۰ ۸ سالہ اسلامی مملکت منافرت اور طوایٔف الملوکی کی شکار ہویٔ، اس کے بعد علماء حق نے یہاں اصلاح کی ہر ممکن کوشش کی لیکن سب بیکار ثابت ہویٔ اخر کار یہ صدیوں پرانی مظبوط اسلامی سلطنت زوال پذیر ہویٔ اور اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گیٔ ، اس کے بعد وہاں اسلام کے نام لیواؤں کا جینا دوبھر ہوا اور تقریبا تمام اسلامی فنِ تعمیر کے نشانات کھنڈرات میں تبدیل ہو گے، صرف اتنا ہی نہیں اسلامی تہذیب و ثقافت کے اثرات کو بھی مٹانے کی پوری کوشش کی گیٔ ، کیا آج کے ہمارے حالات اسی طرف تودستک نہیں دے رہے ہیں؟ور کیا اب یہ کھیل یا یہ حربہ ہر مسلم خطے پر آزمایا جا رہا ہے؟اسلۓ ضرورت ہے علماء حق دانشوران ِقومِ ِمسلم و اہل قلم اس مسلۂ کی سنگینی کو کھول کر عوام کے سامنے بیان کریں ورنہ نہ صرف اپنی شناخت اورتہذیب و ثقافت کو بچانا دشوار ہوگا، بلکہ اسلام پر قایٔم رہنا اور ایمان کو بچانا بھی بے ا نتہا مشکل امرہوگا، اﷲم حٰفظنا منہم۔
Mohammed Mukhtar Mukhtar Ahmed
About the Author: Mohammed Mukhtar Mukhtar Ahmed Read More Articles by Mohammed Mukhtar Mukhtar Ahmed: 28 Articles with 34972 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.