فرصت کو غنیمت سمجھو

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جون ، جولائی تعلیمی اداروں میں تعطیلات ہوتی ہیں گویا کہ دو عظیم نعمتیں جوانی اور فرصت ملی ہوئیں ہیں، جو کام ان ایام میں ہو سکتے ہیں دوسرے ایام میں وہ کام نہیں ہو سکتے ۔

عموماً ایسا ہوتا ہے کہ فرصت کے لمحات کو فضول کاموں میں لگا کر ضائع کر دیا جاتا ہے ۔ اہم کاموں کے لئے تو ہمیں پاس وقت نہیں ،لیکن فضول کاموں کے لئے ہمارے پاس بہت وقت ہے -

ہماری قوم کا بھی مجموعی مزاج یہ بن چکا ہے کہ وقت کو فضول کاموں میں ضائع کیا جاتا ہے، گھنٹوں انٹر نیٹ کی نظر ہو جاتے ہیں ،جو کہ مفید کاموں میں ہوں تو بہت اچھی بات ہے لیکن عموماً بے حیائی اور فضول کاموں میں زیاوہ وقت صرف ہوتا ہے۔یہاں سے فارغ ہوئے تو موبائل ہاتھ میں لے لیااور اس میں ایسے مگن ہوتے ہیں کہ کچھ ہوش ہی نہیں، بعض والدین تو شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ہم اپنی اولاد سے بات کرنے کو ترش جاتے ہیں ، اگر بات بھی کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ کسی پتھر کے بت سے باتیں کر رہے ہیں۔

اگر موبائل کا پیکج کچھ اس طرح ہو کہ مخصوص اوقات میں مفت استعمال ہو سکے تو دانش مندی اس میں سمجھی جاتی ہے کہ اس سے بھر پور فائدہ اٹھایا جائے حالانکہ اس میں جو ہمارا قیمتی سرمایہ وقت ضائع ہوتا ہے اس کو ہم کوئی نقصان ہی نہیں سمجھتے ۔

کسی دانشور نے سوال کیا کہ بتاﺅ کہ دنیا میں سب سے مہنگی اور قیمتی کیا چیز ہے ؟کسی نے بتایا کہ سونا، کسی نے ہیرے کہا ، کسی نے کہا زرعی اراضی ، کسی نے کہا شہری جائداد ، الغرض مختلف جواب آئے، لیکن اس دانشور نے خود ہی جواب دیا کہ دنیا میں قیمتی اور مہنگی ترین چیز وقت ہے۔

گیا وقت پھر نہیں آتا ، گھڑی کی سوئی جو چل رہی ہے اگر غور کریں تو یہ ایک ہتھوڑا ہے جو ہماری عمر پر لگایا جارہا ہے اور ایسے ختم کر رہا ہے، جو سوئی آگے نکل گئی وہ کبھی واپس نہیں آتی
غافل تجھے گھڑیال یہ دیتا ہے منادی
خالق نے گھڑی عمر کی اک اور گھٹا دی

جوانی اور وقت بہت بڑا قیمتی سرمایہ ہیں ، دینا میں جتنے بڑے لوگ گزرے ہیں جنہوں نے مختلف شعبوں میں بڑے کارنامے انجام دیئے انکی عمریں کوئی غیر معمولی لمبی نہیں تھیں لیکن انھوں نے اس وقت کو کام میں لے کر بڑے کارنامے انجام دیئے۔ کسی قوم کا مستقبل دیکھنا ہو تو اس کے نوجوانوں کو دیکھ لو۔ پاکستانی نوجوانوں میں بڑا Talentہے ،اگر وقت کا استعمال صحیح استعمال کیا جائے تو بڑے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوں ،اس کے لئے نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی تعلیم،اعمال و اخلاق کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ، بسا اوقت عجیب صورت حال سامنے آتی ہے کہ اپنے فن میں تو مہارت آجاتی ہے لیکن اپنے دین کی بنیادی باتوں سے اس قدر ناواقفیت ہوتی ہے کہ نماز جنازہ پڑھنے کا طریقہ تک نہیں آتا، قرآن کریم کی چھوٹی سورت بھی نہیں آتی،اسی طرح اعمال و اخلاق کا یہ حال ہے کہ بڑے بڑے عہدے تو مل جاتے ہیں لیکن کرپشن بھی اسی رفتار سے جاری ہوتی ہے۔حالیہ رپورٹ کے مطابق اگر پاکستان میں کرپشن نہ ہو تو IMF سے قرض لینے کی ضرورت نہ پڑے اس لئے ایسی تربیت بھی حاصل کی جائے کہ خوف خدا دل میں پیدا ہو جائے پھر بڑی سے بڑی لالچ یا دھمکی بھی اسے اپنے فرائض کی بجا آوری سے نہ ہٹا سکے، اور ایسے افراد کی قوم کو بڑی ضرورت ہے۔

ہمارے نبیﷺ اپنے گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹایا کرتے تھے ۔ ہماری چھٹیاں ہمارے گھر والوں کے لئے راحت کا سبب ہوں اور اس سنت پر عمل کرتے ہوئے گھر کے کاموں میں حصہ لیا جائے ، ایسا نہ ہو کہ سارا دن سوتے رہے، اٹھے تو ہر چھوٹے بڑے پر حکم چلانا شروع کر دیا ، آئے دن دوستوں کی پارٹیوں کے لئے پیسوں کا مطالبہ وغیرہ یہ طرز عمل گھر والوں پر وبال جان بنتا ہے اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ کب چھٹیاں ختم ہوں اور کب یہ بلا ٹلے۔

محمد الیاس کچھی کمرشل اسٹریٹ نمبر ۷ ڈیفینس فیز ۴ کراچی
Muhammad Ilyas
About the Author: Muhammad Ilyas Read More Articles by Muhammad Ilyas: 40 Articles with 36198 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.