مسلمان اپنے بھائی کا آئینہ ہے

ٓٓآپﷺ نے فرمایا’’ ہر مومن دوسرے بھائی کا آئینہ ہے‘‘ اس کا مطلب ہے کہ مومن اپنے بھائی کے ساتھ ایسا ہی تعلق ہے جو اس کا آئینے کے ساتھ۔ اسلامی نظام میں ایک منتظم اپنے عملے کے ارکان کی خوبیاں اور نیکیاں مدنظر رکھتا ہے اور اس کی خرابیوں پر ہمدردانہ تنقید کرتا ہے۔یہ اس کی غلطیوں کی نشاندہی کرتا ہے اور اسکی نیکیوں کوتسلیم کر کے اس کی ہمت بڑھاتا ہے۔ ان کی خوبیوں اور خامیوں کی جواب طلبی میں وہ مبالغہ آرائی سے کام نہیں لیتا۔وہ نہ تو اس کی خرابیوں پر زیادہ زور دیتا ہے اور نہ ہی نیکیوں کو دبادیتا ہے۔ اس کے ساتھ وہ تعلقات بڑھانے میں اس کی غیر موجودگی میں خرابیاں تلاش نہیں کرتا۔ مومنوں کے درمیان اس تعلق میں قرآن مجید میں چغل خور ی کو منع فرمایا ہے اور اس کو مردہ بھائی کا گوشت کھانے کے مترادف بتایا ہے۔قرآن مجید کے بیان کو حدیث میں بھی بیان کیا گیا ہے جو کہتا ہے’’جب حضورﷺ آسمانوں کی سیر کر رہے تھے۔آپﷺنے ایک ایسا گروہ دیکھا جو فولادی ناخنوں کے ساتھ اپنے چہروں کا گوشت نوچ رہے تھے ۔جب آپﷺنے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں تو جواب دیاگیا کہ یہ چغل خوری کیا کرتے تھے۔عام طور پر جب لوگ دوسروں کی غیر موجودگی میں ان کے نقائص تلاش کرنے والے کے ساتھ ساتھ اس کے مخاطب کو بھی مطمئن کر تا ہے لیکن یہ خود کو دھوکا دیتا ہے۔چغل خوری کامطلب ہے کہ انسان کسی کی غیر موجودگی میں اس کے بارے میں غلط باتیں کرے اور اگر وہ اس برائی سے آزاد ہو جس کا الزام اس پر لگایا گیا ہے یو یہ گناہ ہے جس کے لئے اسلامی قانون میں باقاعدہ سزا بیان کی گئی ہے۔
Habib Ullah
About the Author: Habib Ullah Read More Articles by Habib Ullah: 56 Articles with 90000 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.