حکومتی کوکنگ شو

کھانے کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ ایسی چیز ہے جو انسان بھوک مٹانے کے لئے خواہ کتنا ہی کیوں نہ کھالے مگر یہ ناممکن ہے کہ انسان بس کھاتا ہی چلا جائے کبھی نہ کبھی ایک وقت آتا ضرور ہے کہ انسان کو اس سے ہاتھ روکنا پڑتا ہے۔ جب رمضان میں ہاتھ رُکتا ہے تو اُمرا ء کو احساس ہوتا ہے کہ غربا کو بھی اپنی نعمتوں میں شریک کرنا چاہئے۔ ان نعمتوں کی اگر بات کی جائے تو رفتہ رفتہ پاکستانی کی پہنچ سے دور ہو تی جارہی ہیں۔ اس پاکستانی کو بھی اب روکھی سوکھی کھا کر ٹھنڈا پانی پی کر رہنے کی عادت ڈال لینی چاہئے کیونکہ جب سالن ٹماٹر کے بغیر پک سکتا ہے تو کیا یہ ممکن نہیں کہ آئندہ وقتوں میں روٹی آٹے کے بغیر پکنے لگے، بریانی چاول کے بغیر پکنے لگے، فروٹ چاٹ کو فروٹس کے بغیر بنایا جا سکے اور حکومت با قاعدہ ایک کوکنگ چینل لانچ کرے جو کہ اوپر بیان کی گئی سب چیزوں کو بنانے اور پکانے کے طریقے سکھائے اب تو جو کوکنگ چینلز دیکھنے میں آتے ہیں وہ تو صرف خرچا ہی کراتے ہیں جبکہ حکومتی کوکنگ چینل بے حد آسانی سے" دستیاب اجزاء " کو مد نظر رکھتے ہوئے آسانی سے کچھ بھی پکانا سکھا دے۔

عوام بلا وجہ ہی بلبلا رہی ہے شکایات کر رہی ہے اب اگر قیمت کنٹرول کرنے میں مسئلہ ہے تو یہ بھی تو دیکھے کہ حکومتی اہلکار روزانہ کی بنیاد پر اس شدید گرمی میں بغیر کسی چھاتے کہ دُکانوں اور سٹالز پر جا جا کر با قاعدہ چیزوں کی کوا لٹی چیک کرتے ہیں بلکہ با قاعدہ ہاتھ میں پکڑ کر چیک کرتے ہیں روزہ ہوتا ہے ورنہ ہم عوام کی خاطر تو کھا کر بھی دیکھ لیں کہ عوامی اشیا ء کا ذائقہ کیسا ہے۔ اس لئے عوام کو اتنی گرمی میں پھر روزہ بھی اس حالت میں کی جانے والی حکومتی مشقت کو لائٹ نہیں لینا چاہئے قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے آخر مشقت مشقت ہوتی ہے چاہے دکھاے کے لئے کی جائے یا حقیقت میں کی جائے۔
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 274903 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More