احسانات

ایک شخص اپنی پالتو بکری کے ساتھ جا رہا تھا۔۔۔۔ اس نے بکری کی رسّی بھی نہیں پکڑی ہوئی تھی۔ کسی نے اس سے کہا:
"حیرت ہے، یہ بکری کیوں تمھارے پیچھے آرہی ہے۔۔۔۔ حالانکہ تم نے اس کی رسی بھی نہیں پکڑ رکھی۔"
یہ سن کر بکری والے نے کہا:

"یہ میرے پیچھے اس لئے آرہی ہے کہ یہ احسان کی رسی سے بندھی ہوئی ہے جو آپ کو نظر نہیں آرہی۔ جب بکری بھوکی ہوتی ہے تو میں اسے کھلاتا ہوں۔۔۔ جب یہ پیاسی ہوتی ہے تو میں اسے پلاتا ہوں۔۔۔۔ جب اس کا بدن میلا ہو جاتا ہے تو میں اسے نہلاتا ہوں۔۔۔ اسے چھاؤں میں باندھتا ہوں۔ اسے گرمی سردی سے بچاتا ہوں۔۔۔ غرض اس کا ہر طرح خیال رکھتا ہوں۔۔۔ یہ میرا اس پر احسان۔۔۔۔ اسے میرے احسانوں کی رسی نے باندھ رکھا ہے۔"

یہ سُن کر دوسرے آدمی نے ایک سرد آہ بھری اور بولا:
"اللہ تعالٰی کے بھی ہم پر ان گنت احسانات ہیں۔۔۔۔ اس کے احسانوں کی رسی نے ہمیں بھی تو باندھ رکھا ہے۔۔۔ لیکن ہائے افسوس۔۔۔ ہم تو اس کے احکامات کے پیچھے نہیں چلتے۔۔۔ ہم تو سرکشی پر اُترے ہوئے ہیں۔

saddam hussain
About the Author: saddam hussain Read More Articles by saddam hussain: 19 Articles with 14795 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.