احادیث رسول میں مناقب امام حسین رضی اللہ عنہ کے جلوے

اہل بیت کی محبت جان ایمان ہے ،کلمہ پڑھنے والے تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے ۔اللہ تعالی خود اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کی تاکید فرمارہا ہے کہ وہ مسلمانوں کو اہل بیت سے محبت کی تعلیم فرمائیں ۔فرمان الٰہی ہے: اے محبوب آپ فرمادیں کہ میںہدایت اورتبلیغ کے بدلے کچھ اجرت وغیرہ نہیں مانگتا سوائے اہل قرابت کی محبت کے۔(قرآن پاک)اللہ تعالی کے حکم فرمانے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو اہل بیت کی محبت ان کی تعطیم و توقیر اور ان کی پیروی کی تاکیدفرمائی۔(۱) حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حسن اورحسین جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔ (ترمذی)(۲) حضرت ابواسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ دونوں (حسن اورحسین) میرے بیٹے اورمیری بیٹی کے بیٹے ہیں۔ اے اللہ ! میںان سے محبت کرتاہوں تو بھی ان سے محبت فرما ورجوان سے محبت کرے ان سے بھی محبت فرما۔(ترمذی)(۳)کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیایارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے اہل بیت میںسے آپ کی نظروں میںکون سب سے پیارا ہے؟آپ نے فرمایا :حسن اورحسین۔ اورآپ اکثر حضرت فاطمہ سے فرماتے میرے پاس میرے بیٹوں کو لائو توجب وہ انہیں لاتیں آپ انہیں سونگھتے اوراپنے سینے سے لگالیتے۔(ترمذی )(۴)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے حسن اورحسین سے محبت کی گویا اس نے مجھ سے محبت کی اورجس نے ان دونوں سے نفرت کی یاعداوت رکھا تو گویااس نے مجھ سے نفرت وعداوت رکھا۔(ابن ماجہ )(۵)جوان دونوں (حسن حسین ) سے محبت کرتاہے گویا مجھ سے محبت رکھتاہے اورجو مجھ سے محبت رکھتا ہے گویا اللہ سے محبت رکھتاہے اورجو اللہ سے محبت کرے تو اللہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا اورجوان سے عداوت رکھتاہے گویا مجھ سے عداوت رکھتا ہے اورجومجھ سے عداوت کرے وہ اللہ سے عداوت رکھتا ہے اوراللہ اسے جہنم میں ڈالے گا۔(۶)حضرت زید ابن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی ، حضرت فاطمہ اورامام حسن وحسین سے فرمایا میںان سے صلح رکھوں گا جو تم سے صلح رکھے گا اورمیں ان سے لڑوں گا جو تم سے لڑے گا۔(ابن ماجہ)(۷) حضرت یعلی بن مرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حسین مجھ سے ہے اورمیںحسین سے ہوں۔ اللہ ان سے محبت فرماتاہے جو حسین سے محبت کرتے ہیں۔ حسین میرے فرزندوں میں سے ایک ہے۔(ترمذی)(۸) بیشک حسن اورحسین یہ دونوں دنیا میں میرے دوپھول ہیں۔(ترمذی )(۹)حسین مجھ سے ہے اورمیں حسین سے ہوں اللہ اس سے محبت فرماتا ہے جوحسین سے محبت رکھتاہے۔(ابن ماجہ )(۱۰)حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ حسن سینہ سے سر تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالکل مشابہ تھے اورحسین سینہ سے نیچے تک حضور سے بالکل مشابہ تھے۔(ترمذی)(۱۱)حضرت عمران بن سلیمان سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ حسن اورحسین یہ دونوں نام اہل جنت کے نام ہیں اوریہ دونوں نام زمانہ جاہلیت میں (یعنی اسلام سے پہلے) عرب میں کسی اورنے نہ رکھاتھا۔

مذکورہ حدیثوں سے متعدد باتیں معلوم ہوئیں ۔مثلاً(۱)امام حسین اہل بیت سے ہیں ۔(۲)حضور نے انھیں اپنا بیٹا قرار دیا ۔(۳)جنتی جوانوں کا سردار فرمایا۔(۴)ان کی محبت کو اپنی محبت قرار دیا اور ان سے بغض و عناد کو اللہ و رسول سے بغض و عناد قرار دیا۔(۵)جو ان سے صلح رکھتا ہو ان سے صلح کا اعلان فرمایا اور جو ان سے لڑائی کرے ان سے لڑائی کا اعلان فرمایا۔(۶)انھیں اپنا پھول قرار دیا (۷)حضور انھیں چومتے اور سینے سے لگاتے تھے۔(۸)یہ حضور کے حد درجہ مشابہ تھے ۔مندرجہ بالاحدیثوں سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شخصیت اور ان کی رفعت شان آفتاب نصف النہار کی طرح عیاںہے ۔ جو ان سے الفت و محبت کرنے والوں کے لیے کافی ہے۔

Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 682611 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More