خواب تعبیر ایک ساتھ

تعلیم کے ساتھ ساتھ ہْنر بھی ضروری ہے کہتے ہیں کہ ہْنر مند انسان کبھی بھْوکا نہیں سوتااکثرلوگوں کو تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھی بیروزگاری کا سامناکرنا پڑتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ سرمایے کا نہ ہوناہے مگر اب حکومت نے اس سلسلے میں اہم سکیم آسان قرضہ فراہمی شروع کر کے نوجوانوں کے خوابوں کو تعبیر دینے کی اچھی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری کم اور ملک ترقی یافتہ ہو سکے گا ۔
پاکستان میں بہت سے ادارے ہیں جو پیشہ وارانہ تربیت دے کر لوگوں کوہْنرمندبنارہے ہیں اِن اداروں سے لوگ بہت سے ہْنرسیکھتے ہیں جن میں دستکاری،ٹیکنکل ٹریننگ، سلائی کڑھائی،بزنس اور صنعت وغیرہ شامل ہیں مگر افسوسناک بات ہے کہ پاکستان میں پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرنیکارجحان بہت کم ہے اور ملک بھر سے صرف تین لاکھ کے قریب طالب علموں کااندراج اِن اداروں میں ہے اگر نوجوان بیکار سرگرمیوں میں وقت ضائع کرنے کے بجائے پیشہ وارانہ تربیت حاصل کر کے ہْنر مند بن جائیں تو بیروزگاری کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے موجودہ حکومت نے انتخابی مہم میں نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا جس کا گزشتہ روز باقاعدہ طور پر آغاز کر دیا گیا ہے اور پہلے ہی دن لاکھوں لوگوں کا فارم کی وصولی سے لگتا ہے کہ یہ سکیم ملک کے بے روز گار پڑھے لکھے نوجوانوں میں بہت سراہی جا رہی ہے ایساپروگرام جو ملکی بے روزگار نوجوانوں کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں ناصرف معاون ثابت ہو گا بلکہ ملکی معیشت پر بھی اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ موجودہ حکومت نئے الیکشن مہم میں نوجوانوں سے تعلیم ،ہنر اور روزگار کی فراہمی کا جو وعدہ کیا تھا اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نے اس یوتھ پیکج کا اعلان کیا جس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں کافی معاون ثابت ہو گا جس میں بے روزگار نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرض،دیا جائے گا پیکج سے بے روزگار بالخصوص پڑھے لکھے بے روز گارنوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے جوبزنس اور صنعت وغیرہ میں نام پیدا کرنے کا عزم رکھتے ہیں ۔50 فیصد قرضے خواتین کے لیے مختص ہیں کیونکہ ملکی آبادی میں تقریبا 50%خواتین ہیں جو پڑھی لکھی ہونے کے باوجود وسائل نہ ہونے کی وجہ سے بے روزگار ہیں 5 لاکھ سے 20 لاکھ روپے کے قرضے ایسے ہنر مند افراد کو ملیں گے جو اپنا ذاتی کاروبار مثلاً ورکشاپ اور چھوٹی صنعت سے وابستہ کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں اس قرضے پر مارک اپ کی رعایتی شرح صرف 8 فیصد ہو گی باقی و فاقی حکومت خود ادا کرے گی ابتدائی طور پر یہ قرضے نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک کے ذریعے دیئے جائیں گے جنھیں بتدریج دوسرے بینکوں تک بڑھایا جائے گا اس سکیم کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں-

اس کا اطلاق چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پر ہو گا وفاقی کابینہ اس سکیم کے بنیادی خدوخال کی منظوری دے چکی ہے اس سکیم پر عمل درآمد کے تمام انتظامات بھی مکمل ہیں قرض کی فراہمی ایک خوش آئیند بات ہے مگر قرض دہندہ کوخدا نخواستہ کسی بھی سٹیج پر نقصان ہوتا ہے تو ایسے موقع پر حکومت کو انشورنس کے اقدامات بھی اس پروگرام میں شامل کرنے چاہیے تھے کیونکہ جب کاروبار ہوتا ہے تو ایسے میں نفع اور نقصان دونوں کا احتمال ہوتا ہے اس لئے حکومت کو اسی طرف بھی توجہ دینی چاہیے اس یوتھ پیکج کے بارے میں جتنا بھی لکھا اور پڑھا گیا ایک بات طے ہے کہ اگر نوجوانوں نے اس کا صیحح استعمال کیا اور حکومت نے میرٹ اور صرف میرٹ کو اپنی پالیسی بنایا تو کوئی وجہ نہیں کہ اس یوتھ پیکج سے بہت سے نوجوانوں کے خوابوں کو تعبیر نہ مل سکے بات ہے صرف اپنے آپ کو یوٹیلائزکرنے کی اپنے اندر چھپی ہوئی ان صلاحیتوں کو سامنے لانے کی جو ہمیں دنیا کی ترقی یافتہ قوم بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتیں ہیں ہمیں اس پیکج سے بھر پور استفادہ حاصل کرنا ہے اور اپنے لئے ترقی کا ایک زینہ سمجھتے ہوئے اس کا استعمال کرنا ہے لیکن یہ ذمہ داری حکومت کی ہے کہ وہ ان سکیموں کو مزید موثر ،شفاف اور سوفیصد میرٹ کے مطابق بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرئے تاکہ کسی حقدار کو اس کے حق سے محروم نہ کیا جا سکے اس سلسلے میں طلبہ و طالبات کو بھی اپنے اردگرد نظر رکھنی پڑے گی تاکہ اس یوتھ پیکج کو خالصتا میرٹ کی کسوٹی پر جانچ کر حق داروں تک پہنچایا جا سکے کیونکہ اکثر مشاہدے میں آتا ہے کہ حکومت اِن پڑھے لکھے بے روزگار اور حق دار لوگوں کے لئے جو بھی پروگرام لانچ کرتی ہے وہ فنڈز کے اجراء کے بعد ہائی جیک کر لئے جاتے ہیں اور فائلوں میں سب اچھا کی رپورٹ شامل کر کے ان فنڈز کا ہڑپ کر لیا جاتا ہے اس لئے تمام نوجوانوں کو اس یوتھ پیکج کی نگرانی کرنی ہو گی تاکہ صیح معانوں میں اس یوتھ پیکج کے ثمرات پڑھے لکھے بے روزگار لوگوں تک پہنچ سکیں۔

rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 208750 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More