ایڑیاں رگڑا کے

"میں تو کسی کو جب زور زور سے ھاتھ ھلا ھلا کر اور جھٹکے دے دے کر دعا مانگتے دیکھتا ھوں تو کانپ جاتا ھوں،، بار بار مسجد کے چکر لگاتا ھوں ،، کہ کسی طرح اسے سمجھا دوں کہ دعا کے بعد اس کا کام ختم ھو جائے گا،، آگے اللہ کی مرضی ھے دے یا نہ دے اور دے تو کب دے اور کتنا دے،، وقت سے پہلے نہیں اور نصیب سے زیادہ نہیں اس نے نبیوں کو بھی اپنی مرضی سے دیا ھے اور ایڑیاں رگڑا کے دیا ھے ،، کمزور ایمان طاقتور دعا برداشت نہیں کر سکتا،، دعا کے اپنے سائڈ ایفیکٹس ھیں !! جب بندے کی دعا پینڈنگ پہ لگا دی جاتی ھے تو وہ ناراض ھو جاتا ھے،، اور ناراضی یہ ثابت کرتی ھے کہ وہ اللہ سے دعا نہیں کر رھا تھا بلکہ حکم دے رھا تھا،اور حکم عدولی پر بھڑک اٹھا ھے دعا تو استدعا ھے،جو وقت پڑنے پہ بندہ کرتا ھے،، اگر اللہ سے بہت دیر کے بعد کی ھے تو پھر کسی اور سے کرتا رھا ھو گا،، مگر ھم تو لیپ ٹاپ کے چارجر کی طرح لگے ھی دعا پہ ھیں،، ھاتھ اٹھیں نہ اٹھیں -- دل کا کشکول اس کے آگے دھرا ھی رھتا ھے،، اور وہ ایسی پیار کرنے والی ھستی ھے کہ ،، پاؤ مانگو تو من بھر دے دیتا ھے،، کلو مانگو تو ایک ٹن دے دیتا ھے،، میرے رب کی کیا بات ھے ؟ بڑا کریم ھے
adeel
About the Author: adeel Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.