لباس کا انتخاب: فیشن یا احکام اسلام پارٹ٢

س۔ اللہ رب العزت نے مرد اور عورت کے جسم کے کچھ حصوں کو ستر قرار دیا ہے یعنی انہیں چھپانا ضروری ہے، عورت کا ستر کیا ہے؟
ج۔عورت کا پورا جسم ستر ہے جس کا چھپانا ضروری ہے سوائے چہرے اور گٹوں تک ہاتھ کے، اس کی تفصیل قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے اس طرح بیان فرمائی ہے، مسلمان عورتوں سے فرما دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر یہ کہ مجبوری سے خود کھل جائے اور اپنی اوڑھنیاں اپنے سینوں پر ڈالے رہا کریں اور اپنے حسن و جمال کو( کسی پر) ظاہر نہ ہونے دیں (سوائے ان کے جو شرعاً محرم ہیں)۔سورہ نور رکوع :٤

س۔ مرد کا ستر کیا ہے؟
ج۔ قرآن کریم میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا کہ، آپ مسلمان مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزگی کی بات ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ اس سے خوب باخبر ہے جو کچھ لوگ کیا کرتے ہیں، سورہ نور رکوع:٤

گویا مردوں کا ستر جس کا چھپانا ہر حال میں ضروری ہے وہ ناف سے لے کر گھٹنوں تک کا حصہ ہے اس کا کھولنا بلا ضرورت جائز نہیں البتہ علاج یا مجبوری کی وجہ سے کھولنا جائز ہے۔

س۔ لباس کے عیب کیا ہیں؟
ج۔ لباس کے تین عیب ہیں جن کی وجہ سے لباس کا بنیادی مقصد (ستر کا چھپانا )حاصل نہیں ہوتا، پہلا لباس کا اتنا چھوٹآ ہونا کہ لباس پہننے کے باوجود ستر کا کچھ حصہ کھلا رہ جائے، دوسرا عیب یہ ہے کہ لباس اتنا باریک ہو کہ اس سے اندر کا بدن جھلکے، تیسرا عیب یہ ہے کہ لباس اتنا چست ہو کہ لباس پہننے کے باوجود جسم کی بناوٹ اور اس کا ابھار نظر آئے۔

س۔ سائنس کی ریسرچ کے مطابق باریک لباس پہننے کے کیا نقصانات ہیں؟
ج۔ ڈاکٹر لیڈ بیٹر روحانیت کے بہت بڑے محقق ہیں ان کا کہنا ہے کہ سورج میں موجود الٹراوائلٹ ریز سخت گرمی میں جلد اور جسم کے لیے بہت نقصان دہ ہوتی ہیں اگر لباس موٹا ہو تو یہ شعائیں لباس کے باہر ہی رک جاتیں ہیں اور اگر لباس باریک ہو تو یہ شعائیں جلد کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔

س۔سائنس کے مطابق چست لباس پہننے سے کیا نقصانات واقع ہو سکتے ہیں ج۔ ڈاکٹر ثمرین فرید کی ریسرچ کے مطابق چست کپڑوں سے جلد کے کئی امراض لاحق ہوتے ہیں ان میں ایکزیما اور یعسٹ انفیکشن بھی شامل ہیں، کمر کے اردگرد کا لباس چست ہو تو اس کا اثر معدے کے افعال پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ کا درد، متلی اور سینے میں جلن کی تکلیف ہو سکتی ہے۔

س۔ کیا قرآن کریم میں باریک لباس پہننے والوں کے بارے میں کوئی وعید موجود ہے؟
ج۔ باریک لباس پہننا سرعام فحاشی پھیلانے کے مترادف ہے اس سے اجتناب لازمی ہے۔ ارشاد ربانی ہے کہ ، بے شک جو لوگ مومینین میں بے حیائی پھیلانے کو پسند کرتے ہیں ان کے لیے دنیا وآخرت میں درد ناک عذاب ہوگا اور اللہ انہیں خوب جانتا ہے تم نہیں جانتے ،سورہ نور:١٩

جاری ہے
Noor
About the Author: Noor Read More Articles by Noor: 14 Articles with 24159 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.