یہ ہوتی ہے ماں

ماں کا لفظ سنتے ہی ذہن میں ایک شفیق اور مہربان ہستی کا تصور ابھرتا ہے جس کے ساتھ صرف محبت، شفقت، اور رحمت ہی رحمت وابستہ ہے۔ ماں کی عظمت پر کوئی بات کرنا تو ایسا ہے جیسے کہ سورج کو چراغ دکھایا جائے۔ اہل مغرب سال میں ایک دن مدرز ڈے مناتے ہیں۔ ویسے تو ماں کی عظمت اور ماں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے پورا سال بھی ناکافی ہے لیکن اہل مغرب سال میں ایک دن ماں کے لئے مخصوص کر کے یہ سوچتے ہیں کہ ہم نے ماں کا حق ادا کردیا۔ اگرچہ ایک دن سے ماں کا حق تو ادا نہیں ہوتا لیکن اگر اس کو مغربی معاشرے کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ بہت بڑی بات ہے ہے کہ وہ کم از کم ایک دن کو ماں کو یاد کرتے ہیں۔ مدرز ڈے مغرب سے در آنے والے خرافات کے طوفان میں ایک اچھی چیز ہے۔ ماں کیا ہوتی ہے اس کو سمجھنے کے لئے میں یہاں ایک مختصر افسانہ پیش کرنا چاہوں گا۔ اس افسانے میں بڑی خوبصوتی کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ ماں دراصل کیا ہوتی ہے؟

دسمبر کی ایک سرد دو پہر جب اسکول کی چھٹی ہوئی اور میں گھر جانے کے لئے اسکول سے نکلا تو میں نے دیکھا کہ گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں اور بارش کے آثار نظر آرہے تھے، میرا خیال تھا کہ میں بارش شروع ہونے سے پہلے گھر پہنچ جاؤنگا۔ ابھی آدھا فاصلہ طے کیا تھا کہ بارش شروع ہو گئی۔ بارش میں بھیگتا ہوا گھر پہنچا، سردی سے میرا برا حال تھا اور میں کانپ رہا تھا کہ بھائی نے مجھے اس طرح ڈانٹا “ دیکھ نہیں رہے تھے کہ بارش ہورہی ہے۔“ باجی نے غصے سے کہا “تھوڑی دیر رک نہیں سکتے تھے کہ بارش تھم جاتی پھر آتے لیکن تمہیں کون سمجھائے“ اور ابا نے غصے سے لال پیلا ہوکر کہا “بہت سوق ہے نا تمہیں بارش میں بھیگنے کا، اب کانپ کیوں رہے ہو اور نہاؤ بارش میں“ کسی کو بھی میری حالت کا اندازہ نہیں تھا کہ سردی سے میرا کیا حشر ہورہا ہے۔ اتنے میں ماں تولیہ لیکر دوڑتی ہوئی آئی اور میرا سر پونچھتے ہوئے اس نے آسمان کی جانب دیکھا اور شکایتی لہجے میں کہنے لگی “ یا اللہ یہ بارش تھوڑی دیر رک نہیں سکتی تھی کہ میرا بیٹا گھر پہنچ جاتا“۔
دوستوں یہ ہوتی ہے ماں
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 535 Articles with 1468586 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More