معمارِ اطفال … خیالؔ انصاری

ابتدائی درجات ہی سے دورانِ تعلیم مطالعہ کا ذوق و شوق پروان چڑھا ، اسکول میں موجود کہانیوں ، لطائف اور دیگر معلومات پر مبنی کتب کے ساتھ ساتھ ہرہفتہ پابندی سے جلوہ گر ہونے والے اخبار’’خیر اندیش‘‘ سے ذوقِ مطالعہ کی تسکین کا سامان ہوتا تھا ۔ مجھ پر میرے اساتذہ کی خاص نظر کہیے یا میرا بے پناہ شوق کے جب بھی کوئی نئی کتاب یا ’’ خیر اندیش‘‘ اسکول میں آتا سب سے پہلے مجھے ہی پڑھنے کو ملتا ۔ ’’خیراندیش‘‘ کے وسیلے سے ہم دوستوں نے بہت کچھ اچھی باتیں سیکھتے۔ کہانیوں ، نظموں اور لطائف سے محظوظ ہوتے ۔ سائنسی معلومات کو حیرت سے پڑھتے ۔ اورخیراندیش میں شامل مختلف انعامی مقابلوں میں حصہ لینا اُس زمانے کا ہمارا محبوب اور پسندیدہ مشغلہ بن گیا تھا۔ ان مقابلوں میں شرکت سے ہم دوستوں کو بہت کچھ نئی نئی اور حیرت انگیز باتیں معلوم ہوئیں۔ اس طرح ’’خیراندیش‘‘ نے بھی ہماری تعلیم و تربیت میں ایک طرح سے غیر محسوس کردار اداکیا۔ خیراندیش میں شامل مقابلوں میں اگر کبھی کسی دوست کویا خود مجھے کوئی انعام ملا تو اُس کے لیے بارہا خوش آمد پورہ خیراندیش کے دفتر جانے کا اتفاق ہوا۔جہاںخیراندیش کے مدیرجناب خیالؔ انصاری( اُس وقت ایڈیٹر یا مدیر کا مطلب تو نہیں سمجھتا تھا ) بڑی محبت اور خلوص سے ہم بچوں کا استقبال کرتے تھے اور جس نوعیت کے بھی انعامات ہوتے وہ ہم کو عنایت کرتے جنھیں پاکر ہم خوشی و مسرّت سے سرشار ہوجاتے ۔

ہمارے بچپن کا یہ محبوب اخبار اب بھی نظر نواز ہوتے رہتا ہے۔ خوشی کی بات تو یہ ہے کہ صحافت جیسی خارزار وادی وہ بھی ادبِ اطفال کے شعبے میں خیراندیش اپنی عمر کے ستائیسویں پڑاو سے آگے کی طرف کامیابی او رتسلسل کے ساتھ گامزن ہے ۔ نیز خیراندیش کے مدیر محترم خیالؔ انصاری بھی اپنی صحافتی زندگی کے پچاس سال مکمل کرچکے ہیں۔ اس موقع پر آپ کے رفقا نے جشنِ خیراندیش منانے کو جو فیصلہ کیا ہے وہ بڑا ہی خوش آیند اور قابلِ ستایش ہے۔ اس جشن کی مناسبت سے کچھ تحریری تاثر پیش کرتے ہوئے مجھے بھی سرشاری کا احساس ہورہا ہے ۔

جناب خیالؔ انصاری صاحب نہ صرف شہرِ عزیز مالیگاؤں کے علمی ، ادبی ، تعلیمی اور صحافتی حلقوں میں جانے پہچانے جاتے ہیں بل کہ پورے ملک میں جہاں بھی اردو کی بستیاں آباد ہے وہاں ہفت روزہ خیراندیش کے حوالے سے وہ معروف ہیں۔ جناب خیالؔ انصاری ۱۹۶۲ء سے مسلسل بڑوں اور بچوں کے لیے لکھ رہے ہیں۔ آپ صالح فکراور مخلصانہ رویوں کے حامل انسان دوست قلم کار ہیں ۔ افسانوی ادب کے میدان میں ’’اجالوں کا کرب‘‘ کے ذریعے اپنا نقش مرتب کرچکے ہیں۔ آپ کی افسانہ نگاری تفریح طبع یا ادب براے ادب سے عبارت نہیںبل کہ ادب براے زندگی کے اصول کی آئینہ دار ہے۔ آپ اپنے افسانوں کے ذریعے سماج اور معاشرے کی اصلاح کا کام لینے کی کوشش میں کامیاب نظر آتے ہیں ۔علاوہ ازیں گلشنِ شعر و سخن میں بھی آپ کے شعری ذوق نے غزلیات اور منظومات کی لہلہاتی فصل اگائی ہے۔ ملک کے مشہور و معروف نمایندہ رسائل و جرائد میں آپ کے افسانے ، غزلیات اور منظومات شائع ہوتے رہتے ہیں ۔خیاؔ ل صاحب کی بچوں کے لیے لکھی گئیں کہانیاں اور نظمیں بھی اپنا ایک مقام رکھتی ہیں ۔

خیالؔ صاحب کا خاص میدان صحافت ہے۔ صحافتی دنیا میں آپ نے بچوں کے دوماہی رسالے ’’اردو کومک‘‘ مالیگاؤں کے ذریعے قدم رکھا۔ ہفت روزہ ’’پسینہ‘‘ مالیگاؤں ، پندرہ روزہ ’’معیشت‘‘ مالیگاؤں سے بھی آپ ابتداء ً منسلک رہے۔ ہفت روزہ’’ سٹی زن ٹائمز ‘‘کے جوائنٹ ایڈیٹر رہے۔ بعدہٗ ہفت روزہ ’’آوازِ جمہور‘‘ جاری کیا اور روزنامہ’’ اردوٹائمز ‘‘ممبئی کے نامہ نگار کی حیثیت سے بھی نمایاں خدمت انجام دی۔
۱۹۸۷ء میں بچوں کے لیے ہفت روزہ’’خیراندیش‘‘ کا اجرا کرکے باضابطہ ادبِ اطفال میں صحافتی خدمت کا آغاز کیا ۔ اور یہ سلسلہ اتنی مقبولیت سے ہمکنار ہوا کہ ’’خیراندیش‘‘ ویکلی بر صغیر ہند وپاک کے بچّوں کے اوّلین اخبار کے روپ میں سامنے آیا جس نے اپنی عمر کے ۲۷؍سال مکمل کرلیے ہیں ۔ آج یہی ’’خیراندیش‘‘ جناب خیالؔ انصاری کا نشانِ امتیاز، تشخص اور شناخت نامہ بن گیا ہے۔ یہاں تک کہ لوگ ان کو محبت سے سب کا ’’خیراندیش ‘‘ بھی کہتے ہیں ۔
جناب خیالؔ انصاری کو اپنی ۵۰؍ سالہ طویل صحافتی زندگی میں سرکاری و غیرسرکاری اداروں کی جانب سے ڈھیروں اعزازات اور انعامات بھی ملے۔ قدردانوں نے آپ کی بہتر طور پر عزت افزائی کی ۔ محبت و خلوص نچھاور کیے ۔ پیار برسایا ۔اُسی سلسلے کی ایک روشن کڑی پیشِ نظر مجلہ بھی ہے ۔
’’خیراندیش ‘‘ کے ذریعے محسو س اور غیر محسوس طورپر خیالؔ صاحب نے بچوں کی ہمہ جہت تربیت کا جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مجھے اس بات کا اعتراف ہے کہ ’’خیراندیش‘‘ نے مجھ جیسے نہ جانے کتنے طالبانِ علم کو مطالعہ کا شوقین بنادیا۔ اعلیٰ اقدار سے روشناس کیا ۔ گوناگوں معلومات سے آشنا کیا۔ مطالعہ کے ساتھ ساتھ لکھنے کا ذوق بھی بیدار کیا ۔

’’خیراندیش ‘‘ ادبِ اطفال کا ایک منفرد اخبار ہے اور اس کے مدیرِ محترم بلاشبہ معمارِ اطفال کا لقب پانے کا استحقاق رکھتے ہیں کہ انھوں نے اپنی زندگی کا خاص نصب العین بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اُن کی ذہنی و فطری صلاحیتوں اور پوشیدہ جبلتوں کو اجاگر کرنا بناکر اُن کو علم و ادب میں میدان میں آگے بڑھانے کے لیے اپنی پوری عمر صَرف کردی ۔ اپنا خونِ جگر لگایا اور گلشنِ اطفال کی خوب خوب آبیاری کی ۔ اس ضمن میں خیالؔ صاحب کے اداریے یقینا ہر اعتبار سے لائقِ تحسین ہیں جن میں آپ ایک ماہرِ نفسیاتِ طفلاں کی طرح بچّوں کی شخصیت کی تعمیر و تشکیل اور ان میں اچھی عادتوں کے فروغ دینے اور انھیں ایک اچھا اور مکمل انسان بنانے کے لیے مخلصانہ انداز میں اپنے اشہبِ قلم کو دوڑاتے ہیں۔آپ اپنے اداریوں میں ہمہ جہت موضوعات کو بڑی کامیابی کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ بچوں کی ذہنی ، علمی، مذہبی ، قومی، سائنسی اوراَخلاقی نشوونما آپ کا اولین مطمحِ نظر ہوتا ہے۔ یہ اداریے ادبِ اطفال اور تعمیر و تشکیلِ اطفال کے لیے ایک نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں کیا ہی بہتر ہو کہ خیالؔ صاحب کے جملہ اداریوں کا ایک انتخاب بھی کتابی صورت میں یکجا ہوکر شائع ہوجائے۔

’’خیراندیش‘‘ کے دیگرجملہ مشمولات بھی اپنے اندر بچوں کی ہمہ جہت ترقی کے تئیں جامعیت سے ہم رشتہ ہوتے ہیں۔ جن کے مطالعے سے نہ جانے کتنے بچوں کے اَخلاق و کردار میں نکھار آیا ۔ معلومات میں اضافہ ہوا۔ اور وہ آج کسی نہ کسی منصب پر فائز ہیں ۔ ان سب کا کریڈٹ اگر اُن کے والدین ، اساتذہ اور خود اُن کی محنت و مشقت کو جاتا ہے تو مجھے کہنے دیجیے کہ ان کے ساتھ ساتھ ’’خیراندیش ‘‘ ویکلی کے مدیر معمارِ اطفال جناب خیالؔ انصاری کو بھی جاتا ہے کہ موصوف ’’خیراندیش‘‘ کے ذریعے تربیتِ اطفال کا جو کام کررہے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہے۔

راقم اُن کے حق میں دعاگو ہے کہ ربِ کریم جل جلالہٗ رسولِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے و طفیل اُن کی جملہ مخلصانہ خدمات کو شرفِ قبول بخشے اور ان کو صحت و تندرستی کے ساتھ اسی طرح ادبِ اطفال کی خدمت میں تادیر سرگرمِ عمل رکھے۔(آمین)
Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi
About the Author: Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi Read More Articles by Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi: 409 Articles with 597343 views

Dr.Muhammed Husain Mushahid Razvi

Date of Birth 01/06/1979
Diploma in Education M.A. UGC-NET + Ph.D. Topic of Ph.D
"Mufti e A
.. View More