پرائیویٹ ملازمین قسط 2

کیا کوئی بتا سکتا ھے کہ گنتی کے چند اداروں کے علاوہ فیکٹریوں،دوکانوں،دفاتر،مارکیٹوں کے متعین گارڈز گرمی ھو یا سردی،طوفان ھو یا بارش،ھر صورت 12 گھنٹے ڈیوٹی کس قانون کے تحت کرتے ھیں؟ ان کی کتنی تنخواہ ھے؟ کوئی یہ بھی بتا دے کہ ان مظلوموں کو گورنمنٹ ملازمین جتنی سہولتیں نہ سہی،سہولت کے نام پر کیا ملتا ھے؟ نچلے اور درمیانے درجے کے ھزاروں ھوٹلوں پر پر کام کرنے والے ورکروں کے حالات کے بارے میں بھی کوئی بتا دے۔ بیکری سے بیکریوں کے نیٹ ورک تک پہنچ جانے والی کمپنیوں کے ورکر کی تنخواھیں کم کیوں ھیں، ان کی ڈیوٹی کے اوقات کیا ھیں؟ دوکانوں پر کام کرنے والے سیلز مین کی زندگی کیسی ھے؟ یہ سب وہ لوگ ھیں جن کی وجہ سے بزنس چل رھے ھیں،جنکی وجہ سے کاروباری حضرات اپنی جیبیں نوٹوں سے بھرتے ھیں۔ لیکن ان مظلوم ورکرز کی جیب ان کی حیثیت اور حق کے مطابق بھی کوئی بھرنے کو تیار نہیں۔ ستم یہ کہ آپ سوشل سیکورٹی،اولڈ ایج بینیفٹ یا لیبر حقوق سے متعلقہ محکوموں میں جائیں تو سب اچھا کی رپورٹ والے جھوٹے کاغزات کا پلندہ آپ کے سامنے رکھ دیا جائے گا،اور کچھ کریں نہ کریں یہ کام ضرور کر لیتے ھیں۔حکومت،اپوزیشن،میڈیا،یہ سب کی نظروں سے اوجھل ھیں۔ پرائیویٹ ملازمین وہ لوگ ھیں جو ظلم اور جبر کے نظام کی چکی میں روزانہ پس پس کر اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ھیں۔ کاش کبھی کوئی میڈیا والا ان پرائیویٹ ملازمین پر بھی پروگرام کرے اور دکھائے کہ ان پرائیویٹ ملازمین کی سفید پوشی کے اندر کیسی زندگی چھپی ھے۔ کوئی میڈیا والا اپنے کیمرہ میرے سپرد کرے تو میں پرائیویٹ ملازمین کی سفید پوشی میں چھپے دکھ اور ان کے ساتھ ھونے والی حق تلفیاں آشکار کر دوں۔ میں دنیا کو یہ دکھا سکوں کہ اکثر پرائیویٹ ملازمین کی زندگی اور جانور کی زندگی میں کوئی زیادہ فرق نہیں ھے۔ لیکن افسوس ھمارے میڈیا کی ذمہ داری میں ایسے مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا نہیں آتا۔

ھم ان کیلئے اور تو کچھ نہیں کر سکتے چلیں ایک دعا ھی سہی۔ ھماری دعا ان مظلوموں کے دل کی آواز ھو گی۔ مظلوم انسان چاھے کسی مذھب سے تعلق رکھتا ھو، وہ کمزور تو ھوتا ھے لیکن اس کی بدعا میں اتنی طاقت ھوتی ھے کہ کوئی ظالم اس بدعا سے بچ نہیں سکتا جلدی یا دیر سے، اسے بدعائوں کا شکار ھونا ھوتا ھے۔ بہت ھو گئی، ان مظلوموں کے حقوق سے آنکھیں بند رکھنے والے ارباب بااختیار اور ان کے ساتھ زیادتی کرنے والے کاروباری حضرات اپنے ظلم کی انتہا پر پہنچ چکے۔

یااللہ جلا جلالہ، اے سب کے مالک و مولی،اے رب کریم جلا جلالہ، پاکستان کو ایسے حکمران عطا کر دے جو مظلوم پرائیویٹ ملازمین پر ھونے والے مظالم اور زیادتیاں روک دیں۔ جو ان کی تکالیف کا ادراک رکھتے ھوں اور ان کے حقوق ان کا دلا سکیں۔ پرائیویٹ ملازمین کو رشوت خور سرکاری افسروں،ظالم کاروباری حضرات کے مظالم سے نجات عطا فرما دے۔ پرائیویٹ ملازمین کو آسانیاں عطا فرما،ان کو پاکستان میں آسان زندگی نصیب فرما۔ آمین۔
Mohammad Owais Sherazi
About the Author: Mohammad Owais Sherazi Read More Articles by Mohammad Owais Sherazi: 52 Articles with 112593 views My Pain is My Pen and Pen works with the ink of Facts......It's me.... View More