کیا ہم جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں؟؟

شام کے مشہور مفکر عبدالکریم البکار کے مطابق" دنیا ایک اندھیر کمرہ ہے جس میں کئٰی اشیا بکھری پڑی ہے،ہم عمربھر جتنی اشیا کو استعمال کرتے ہیں اور پہچانتے ہیں ہمارا تجربہ بڑتا چلا جاتا ہے"۔اس اندھیر عالم میں پہچاننے کی سب سے اہم شے ا نسان کی اپنی ذات ہے،اپنی صلاحیات اور امکانیات کے ساتھ ساتھ اپنی اصلیت اور شناخت کا جاننا بھی انتہائی ضروری ہے۔

ہماری شناخت ہمارے نسب (خاندان) ،ہمارے ملک اور ہمارے دین و مذہب سے ہوتی ہیں ،ان تینوں عناصر میں مذہبی شناخت کا درجہ اہمیت کے لحاظ سے سب سے زیادہ ہے،کیونکہ کامیابی اور ناکامی کا معیار مذہبی شناخت پر مبنی ہے،اور اس کے اختیار میں ہم خود مختار ہیں،جبکہ ملک اور خاندان کا چناو ¾ ہمارے دائٰرہ اختیار میں نہیںہیں۔

لہذ ا اس شناخت یعنی ہماری اسلامی شناخت کی اہمیت بہت زیادہ ہے،لیکن افسوس کہ ہمارے معاشرے میں اسلامی شناخت کا تصور ختم ہوچکا ہے،ہمارا تعلیمی نصاب،سرکاری ادارے اور میڈیا اس ربط کو قائٰم رکھنے میں ناکام ہے جو ایک شخص کو اس کی دینی شناخت اور اصلیت سے جوڑ تا ہے،یہی وجہ ہے کہ آج کا نوجوان اغیار کی تقلید میں ساری حدود سے تجاوز کر ر ہا ہے،ستم بالائے ستم تو یہ کہ جن اقوام کی تقلید کی جارہی ہے وہ تہذیبی اور اخلاقی پستیوں کی انتہا پر ہے،لیکن چونکہ ہمارے ٹی وی پر انڈین فلمیں،چینی کھانے ،انگریزوں کے طور طریقے دکھائے جاتے ہیں تو عوام بھی ان کی تقلید کرتی ہے،نتیجة پورے کا پورا معاشرہ اپنے اقدار اور تہذیب سے بے بہرہ ہیں ،بلکہ خال خال ہی کسی کو معلوم ہوگا کہ اسلامی سیاست،اسلامی معاشرت ،اسلامی اجتماعیت کیا ہوتی ہے،حالت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اگر کوئی اس جانب توجہ بھی دلائے تو انتہائی تحقیر کے ساتھ اس کو مولوی کا لقب دیں کر رد کردیا جاتا ہے۔

ایک نقطہ کی مزید وضاحت ہونی چاہیے کہ آخر اسلامی شناخت ہے کیا چیز؟اور اس میں اور اغیار کی عادات ،تقالید اور تاریخ میں کیا فرق ہے،اس حوالہ سے یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ اسلامی تاریخ کی ابتدا اور انسانی تاریخ کی ابتدا ایک ہی ہیں ،اور یہ مکمل ایک نہج حیات ہے جس میں زندگی کے تمام پہلو ¾وں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔

آخر میں اس بات کی طرف اشارہ بھی ضروری ہے کہ اس موضوع کی اہمیت نوجوانوں کے کیے زیادہ ہے،کیونکہ نوجوان اس قابل ہے کہ اپنا پیغام پورے عالم میں پہنچائے،اور ہمیں اسی وقت نوجوانوں کی صلاحیات کا فائٰدہ ہوگا جب نوجوانوں کا پیغام صحیح اساس اور قاعدہ پر مبنی ہو،جو کہ ہماری شناخت کا خاصہ ہے۔

ہماری تاریخ کیا ہے،اور اس کے کیا امتیازات ہے،اور تاریخ کا شناخت سے کیا تعلق ہے اس کی تفصیل آئٰندہہوگی۔ان شاءاللہ
Osama Basheer
About the Author: Osama Basheer Read More Articles by Osama Basheer: 10 Articles with 7191 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.