دفاعی نمائش آئیڈیاز 2016پر عوامی رائے۔۔۔۔

شہر قائد کے ایکسپو سینٹر میں 9ویں بین الاقوا می د فاعی نمائش آئیڈیاز 2016 کامیاب انعقادکے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی ۔ 22نومبر سے جاری نمائش میں 43ممالک کے مندوبین اور اسلحہ بنانے والی سینکڑوں کمپنیوں نے شرکت کی ۔ اسی نمائش میں وطن عزیز کی بھی اسلحہ ساز کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کو نمائش کیلئے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کے سامنے رکھا جنہیں غیر ملکیوں نے خوب پسند کیا۔ 4روز تک جاری رہنے والے نمائش جس کا افتتاح وزیر اعظم نواز شریف نے کیا اور ان کے ہمراہ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف و دیگر سربراہان افواج بھی موجود تھے۔ نمائش کے پہلے دن سے اس کے اختتام تک سیکورٹی کے انتظامات کے ساتھ نمائش کو کامیاب بنانے کیلئے ہر طرح کے اقدامات کئے گئے۔ شہر قائد کی عوام سمیت دیگر تمام ہم وطنوں کو نمائش کا کامیاب انعقاد پسند آیا ،صرف کرای کے شہریوں کو ہی نہیں ملک بھر کے شہریوں کو ملکی اور غیر اسلحہ ساز کمپنیوں کے مصنوعات دیکھنے کی خواہش تھی جو مخصوص حالات کے سبب پوری نہ ہوسکی تاہم ذرائع ابلاغ نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں بھر پور انداز میں پوری کرتے ہوئے ناظرین کو نمائش میں رکھا گیا اسلحہ و دیگر مصنوعات دیکھائیں ۔ان پر خبریں اور خصوصی رپورٹس نشر کرنے کے ساتھ شائع کیں ۔ جن سے سبھی محظوظ ہوئے۔

دفاعی نمائش آئیڈیاز 2016، کے متعلق عوا م کی رائے جاننے کیلئے ،افواج میں خدمات سرانجام دینے والوں ، مختلف پیشوں سے وابستہ افراد اور طلبہ سمیت عام شہریوں سے ملاقاتیں کی گئیں اور ان سے اس نمائش کے حوالے سے صرف یہ پوچھا گیا کہ وہ اس شہر قائد سمیت ملک کی صورتحال میں اس نوعیت کی نمائش کے متعلق کیا کہتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی معلوم کیا گیا کہ انہیں اس نمائش سے کسی تکلیف کاسامنا تو نہیں کرنا پڑا؟

پاک نیوی کے سابق فوجی نور احمدکا کہنا تھا کہ نمائش کا انعقاد بہت اچھی بات ہے ، اس سے باہر کے لوگوں کو، بیرونی قوتوں کو بھی معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا ملک کسی بھی ملک سے کم نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ میری خواہش تھی کہ میں بھی ایکسپو سینٹر کے اندر جاؤں اور دیکھوں کہ جب ہم نیوی میں خدمات سرانجام دے رہے تھے تو اسوقت اور اب کے جدید دور کے اسلحے میں کیا فرق ہے۔ میری ذات کو اس نمائش کے انعقاد سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ پا ک آرمی کے ریٹائرڈ آفیسر عطا ء اﷲ نے کہا کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اور مجھ سمیت پوری قوم کواس پر فخر ہے۔ اسلحہ ساز کمپنیوں کی مصنوعات کی نمائش میں بیرونی ممالک کے 40سے زائد ممالک کو لوگوں نے شرکت کی ہے جو کہ ملک کیلئے قابل تعریف ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نمائش کی افتتاخی تقریب میں وزیر اعظم ، سمیت دیگر اہم شعبوں کی کے ذمہ داروں کی شرکت ہوئی جو ہمارے ملک کے اتحاد کی علامت ہے ۔ اس طرح کی نمائش و اتحاد سے ملک کے دشمنوں کو ملک کے خلاف اپنے عزائم کی تکمیل میں کامیابی نہیں ملے گی۔

پروفیسر اخلاز محمود کا نمائش کے حوالے سے کہنا تھا کہ پہلے دن نمائش کی وجہ سے ٹریفک کے معاملات شدید متاثر ہوئے ، صورتحال یہ تھی کہ دس منٹ کا سفر کئی گھنٹوں میں طے ہوا ۔ خود وزیر اعلی مراد علی شاہ تک ایئر پورٹ سے واپسی پر ٹریفک میں پھنس گئے تھے ، ان کے ساتھ ہزاروں شہریوں کو ٹریفک جام کے باعث شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ برائے کا امن کا سلوگن اختیار کیا گیا اور اس کے ساتھ اسلحے کی نمائش بھی کی گئی جو اک کھلا پیغام ہے۔ شعبہ طب سے وابستہ مہرین فاطمہ کہنا تھا کہ اس ایکسپو میں جو دیگر نمائشیں ہوتی ہیں ان میں عوام کو بھی جانے کی اجازت ہوتی ہے ، کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس نمائش میں بھی ہمیں جانے کا موقع مل جاتا اور ہم بھی دیکھتے کہ ہماری افواج کے پاس جو الخالد ٹینک ہے وہ کیسا ہے۔ میڈیا نے تو اسے دیکھا لیکن پر بھی ہم اسے اور اس سمیت دیگر مصنوعات کو قریب سے دیکھنا چاہتے تھے ۔ باقی نمائش کے انعقاد سے کوئی تکلیف نہیں ہوئی ۔ اس راہ سے گذرروز ہی ہوتاہے لیکن چونکہ تیاریاں دیکھ لیں تھیں اس لئے ہم نے ان ایام میں اس راستے کے بجائے متبادل راستے کا انتخاب کیا جس سے آسانی رہے۔

اقراء یونیورسٹی کے طالبعلم معاذ نے کہا کہ مجھ سمیت میری پوری کلاس آئیڈیاز میں جانا چاہتی تھی لیکن اجازت نامے نہ ہونے کے سبب ایسا ممکن نہیں ہوسکا ۔ بحر حال آئیڈیاز کی نمائش پر فخر ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ایک دن ایسا آئیگا کہ جب ہم اس طرح کی نمائش میں شریک ہوں گے ۔انہی کے دوست عصید نے کہا کہ میری تو خواہش تھی اور ہے کہ میں اس نمائش کے ذریعے اپنے عطن کے فوجیوں سے ملتا ، جنرل راحیل شریف سے ملتا اور ان کے ساتھ ایک سلفی بناتا ۔ میرے والدین بھی یہ چاہتے ہیں کہ میں تعلیم سے فراغت کے بعد پاک فوج کا حصہ بنوں اور ملک کی خدمت اسی ناطے پوری کروں ۔

سبزی فروش عمار کا کہناتھا کہ صرف ٹریفک کا مسئلہ ہوا ، یوں تو ہم کراچی والے ٹریفک جام کے مرض میں ویسے ہی مبتلا ہوچکے ہیں لیکن نمائش کی وجہ سے میرا کاروبار کچھ متا ثر ہوا جس کا مجھے کوئی افسوس نہیں ۔ میراکاروبار کا نقصان تو بعد میں بھی پورا ہوجائیگا لیکن ملک کا جو فائدہ اس نمائش سے ہوا ہے وہ نہیں رکھنا چاہئے وہ تو ضرور ہونا چاہئے ۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد کے نعرے بھی لگائے ۔

مجموعی طور پر کئے گئے سروے کے نتیجے میں نمائش کے منفی اثرات کہیں محسوس نہیں کئے گئے اور نہ ہی سروے کے دوران عوام نے پیش کئے۔ اکثریت کا یہ کہنا تھا کہ ایکسپو سینٹر میں جب بھی کوئی نمائش ہوتی ہے تب بھی ٹریفک کے معاملات متاثر ہوتے ہیں ، یہ تو اہمیت کی حامل بین الاقوامی نمائش تھی اور موجودہ ملکی حالات میں اس کی ضرورت بھی تھی لہذا اس کے انتظامات بھی اسی نوعیت کے گئے تھے ۔ ٹریفک کے مسائل شہر قائد میں ویسے بھی اب اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ انہیں حل کئے بغیر مستقبل کا سفر دشوار ہوتا جارہا ہے لہذا یہ ازخد ضروری ہے کہ ٹریفک کے مسائل کو حل کیا جائے ۔ آئیڈیاز 2016کا انعقاد اک مثبت اقدام تھا اس کے مثبت ہی اثرات متب ہوں گے۔
 
Hafeez khattak
About the Author: Hafeez khattak Read More Articles by Hafeez khattak: 195 Articles with 163256 views came to the journalism through an accident, now trying to become a journalist from last 12 years,
write to express and share me feeling as well taug
.. View More