اجڑے خواب - قسط 3

اجڑے خواب جاری ہے

رات کا دوسرا پہر تھا اور کھڑکی سے جھانکتے آسمان پر ستاروں کا ہجوم دکھائی دے رہا تھا ۔۔۔۔؟؟؟؟ ماہ رخ بڑی دیر سے کروٹ کے بل لیٹی کھڑکی سے باہر دیکھ رہی تھی ایک اضطراب ایک بے چینی سی تھی جو دوپہر سے اسے لاحق تھی اور جس نے اس کی نیند بھی اڑا رکھی تھی۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟ ۔۔۔ تایا ابو کی اس فیصلے سے ماہ رخ بہت پریشان تھی ۔ جس شخص کی وجہ سے میں میری بدنامی ہوئی اب اسی شخص سے میری شادی ہونے والی ہے۔۔۔۔۔ ؟؟؟ نہیں یہ نہیں ہو سکتی ماہ رخ اپنی ہونٹ دبائے ہوئے بمشکل اپنے آنسو پینے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔صبح ہوتے ہی ماہ رخ نے صرف تائی جان کو اطلاع دی تھی کی میں عاشر سے شادی نہیں کرنا چاہتی کس بات کا بدلہ لے رہی ہو تائی جان کی آواز غصہ سے پھٹی جارہی تھی گھر کے سب افراد جمع ہوئے تھے تایا ابو بھی غصے سے پاگل ہو رہا تھا اور دھمکی دے رہا تھا کی میں تمہیں جان سے ماردو گا میرے بیٹے میں کیا کمی ہے جو تم نے شادی سے انکار کیا بس تایا ابو میں نے کہہ دیا کی میں عاشر سے شادی نہیں کروں گی کسی بھی قیمت پر نہیں اپنی بات کہہ کر وہ سیدھی اوپر چڑھتی چلی گئی ؟؟؟؟ نیچے لاوٴنج میں چلتے ڈرامے پہ بڑا ہی ہول سناٹا چھایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟ ماہ رخ کچن میں اپنے لئے چائے بنا رہی تھی جب اس کا سیل فون مدھر دھنیں فضا میں بکھیرتے ہوئے اسے متوجہ کرنے لگی ساحل کی کال تھا ماہ رخ نے سیل ہاتھ میں لے لیا تھا دو ڈھائی ماہ بعد رابطہ کررہا تھا کہاں ہو تم اتنے ماہ سے ساحل کی آواز میں چاہت بھری غصہ تھی ۔۔۔؟؟؟ ؟؟؟؟؟ میں تو ادھر ہی ہوں تمہارے دنیا میں۔۔۔۔؟؟؟ پھر نمبر کیوں بند کیا ہوا تھا ساحل میں تم سے ملنا چاہتی ہوں آپ سے ایک ضروری بات کرنی ہے ساحل نے کہاں ٹھیک ہے شام کو ملتے ہیں وہاں پرانی جگہ پر اور دوسری طرف سے ماہ رخ نے موبائل بند کردیا ساحل کو فکر ہونے لگا پتا نہیں ماہ رخ کو کیا ہوا بات کے بغیر فون رکھ دیا ۔۔۔؟؟؟ ماہ رخ الماری سے اپنے لئے کپڑے نکال رہی تھی شام کو ساحل سے ملنا تھا وہ ابھی سے تیاری میں لگی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔؟؟؟ اس وقت عاشر ماہ رخ کی کمرے میں داخل ہوا وہ خوف زدہ کر پیچھے ہٹی تم تم یہاں کیا کررہے ہو عاشر باہر جاو ورنہ۔۔۔۔؟؟؟؟ عاشر نے ہنستے ہوئے کہاں ورنہ کیا اور وہ دروازہ بند کرنے لگا ماہ رخ تم مجھ سے نفرت کیوں کرتی ہو قسم سے میں نے تو تمہیں دل سے چاہا ہے تمہیں حاصل کرنے کیلئے میں نے کیا کچھ نہیں کیا۔۔۔؟؟؟؟ اور تم ہو کی مجھ سے دور بھاگتی ہو ماہ رخ یہ بات یاد رکھو کی میں تم سے ہی شادی کروگا چاہئے کچھ بھی ہو جائے اب یہ میرا ضد ہے تم نے اج سب کے سامنے شادی سے انکار کیا مجھے بہت برا لگا ۔۔۔؟؟؟؟؟؟ ؟ ماہ رخ مجھے جواب دو مجھ سے شادی کرسکتی ہو یا نہیں ۔۔۔؟؟؟؟ ہاں یہ بات تو میں ہزار بار کہہ چکی ہوں کی میں تم سے شادی نہیں کرنا چاہتی ۔۔؟؟؟؟؟ میں نفرت کرتی ہوں تم جیسے انسان سے اچھا یہ بات ہیں تو پھر یہ لو مجھے جان سے مار دو نن۔۔؟؟؟ نن۔۔؟؟ نہیں ۔۔۔؟؟اس نے بوکھلاہٹ میں نفی میں سر ہلایا۔۔۔؟؟؟؟ وہ اپنی جگہ ساکت ہوگئی عاشر خود اس کے پاس آیا یہ لیں پکڑیں۔۔۔؟؟؟ اسے مضبوطی سے پکڑیں نا ۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ایسے نہیں عاشر نے زبردستی اس کے ہاتھ میں سیاہ جدید طرز کا مہلک ہتھیار تھمایا۔۔۔؟؟ تو اس کے ہاتھ کانپتے ہاتھوں سے چھوٹ کر وہ کارپٹ پہ گرگیا آپ کی ہاتھوں میں تو جان ہی نہیں ہے عاشر زمین پہ جھکا ریوالور اٹھا کر سیدھا ہوا۔۔۔؟؟؟ اور دوبارہ اس کے ہاتھ میں پکڑایا ۔۔۔؟؟؟ عاشر کے ہاتھوں میں دبا اس کا دائیں ہاتھ پسینے سے بھیگ چکا تھا ماہ رخ نے اپنا ہاتھ اس کی گرفت سے نکالنے کی کوشش کی عاشر تم پاگل ہو ۔۔۔؟؟مجھے جانےدیں ۔۔۔؟؟؟ مجھے نہیں کرنی کسی سے شادی ۔۔؟؟؟کیوں جانے دوں۔۔۔؟؟ برا لگ رہا ہے۔۔۔؟؟؟ اس کے الفاظ سر گوشی بن گئے۔۔۔؟؟؟ اور وہاں سے بھاگتے ہوئی باہر کی طرف گئی ۔۔۔؟؟؟ جاری ہے

Nadia  khan
About the Author: Nadia khan Read More Articles by Nadia khan: 10 Articles with 8000 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.