ایمان کے دشمن ۔۔۔ قادیانی

یہ آپ بیتا واقعہ میں نے ایک نیٹ فورم پر پیش کیا تھا تاکہ لوگ اس فتنے اور اس کے ہر شر سے محفوظ رہنے کی ہمت و کوشش کرسکیں۔ بہرحال یہاں یہ میرا پہلا کالم ہے جو کہ یقیناً لکھنے کے اس معیار پر پورا تو نہ اتر سکے گا جس کے آپ اس ارٹیکل سیکشن میں عادی ہیں مگر اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات عظیم سے بھر پور امید ہے کہ لوگ یقیناً اس کو پڑھ کر ان بے دین قادیانی فتنے کے خلاف سینہ سپر ہونگے اور کسی بھی قسم کے لالچ یا نفسانی ہوس کو اپنے ایمان کے بدلے نہیں بیچیں گے۔

کچھ عرصہ قبل جب کہ میں گریجویشن کر رہا تھا تو ایک کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ میں میں شوقیہ جاب کرنے لگ گیا وہاں میری 2 طالبات قادیانی تھیں جنکے مطلق مجھے پہلے علم نہ تھا غالباً ایک کا نام ش اور دوسری کا نام ص تھا یہ دونوں بھی مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتی تھیں مگر ان کے ٹاٹھ باٹھ بہت مختلف تھے۔ انہوں نے دانستہ اکثر مجھے اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی مگر کبھی میرا رجحان ان کی طرف نہ جاسکا۔ ایک دن ص نے بتایا کہ ش اور اس کی شادی گھر والوں نے طے کر دی ہے تو میں نے پوچھا کیا خاندان میں تو کہنے لگی کہ نہیں لیکن ایک بہت اہم دینی فرض کو نبھانے کے لئے پنجاب میں غیروں میں۔ میرے لئے ان کی یہ بات بڑی حیرت انگیز تھی کیونکہ بظاہر وہ دینی لگتی نہیں تھیں لہٰذا میں نے پوچھا کہ ایک کونسا دینی فریضہ ہے جس کی ادائیگی کے لئے غیروں میں اور وہ بھی پنجاب میں شادی کی جا رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ص کافی دیر خاموش رہی پھر کہنے لگی اگر زبان سے صرف ایک بار مجھ سے محبت کا اظہار کردو بے شک مت اپناؤ۔ تو میں بتاؤں گی مگر میں نے اسے دعا دی کہ جاؤ اور خوش رہو۔ (اس وقت تک میں ان کی حقیقت سے واقف نہیں تھا۔) بہرحال اس نے خود ہی بتایا کہ دو لڑکوں کو ہمارے بزرگوں نے ایمان والا بنایا ہے ہمیں ان سے شادی کا کہا گیا ہے تاکہ ہم اسے ایمان پر قائم رکھ سکیں۔ میرے لئے پھر یہ ایک عجیب بات تھی کیونکہ یہ کچھ بہت پراسرار سا لگ رہا تھا۔ میں نے بالآخر ان سے پوچھ ہی لیا کہ تم دونوں کون ہو۔ تو وہ قدرے تحمل سے بولی قادیانی مسلمان۔ اور یہ کہہ کر گیٹ سے آؤٹ ہو گئیں اس کے بعد اکثر اس جگہ پر میرے لئے ان کے فون آتے رہے مگر میں نے کبھی توجہ نہیں کی۔

بہرحال اس سارے واقعے سے لوگوں کی کہی ہوئی یہ بات صحیح طور سمجھ گیا کہ ان بے دینوں کا طریقہ واردات ہمیشہ پرکشش رہا ہے مگر نفسانی ہوس کی انتہا کے ساتھ۔ یہ لوگ زر کے بدلے ضمیر اور زن کے بدلے ایمان خریدتے ہیں۔ خیر اس واقعے کے بعد میں نے قادیانیت کو قدرے زیادہ بہتر انداز میں سمجھا اور اب ہر موقع ڈنکے کی چوٹ اس فتنے کی سرکوبی کے لئے سربکف ہوں الحمدَ اللہ۔

نوٹ: بہت جلد میں آپ کے سامنے اس فتنے کے متعلق علمائے حق کی جانب سے دیئے گئے کمنٹس اور اس فتنے کی سرکوبی کے لئے انجام دیئے گئے ان کے کارنامے پیش کروں گا۔ انشاء اللہ عزوجل

اللہ اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل اس بدبودار اور ناپاک قادیانی مرزائی عقیدے سے مسلمہ امہ کو مکمل اپنی امان میں رکھے۔ اور ہم سب کو تحفظ ختم نبوت اور مقام رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ادب کا پیکر اور جانثار سپاہی بنائے یہاں تک کہ شہادت پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خوبصورت رخ تاباں کے جلوؤں میں موت نصیب ہوجائے۔

آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
Kamran Azeemi
About the Author: Kamran Azeemi Read More Articles by Kamran Azeemi: 19 Articles with 50219 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.