واہ رے فیشن !

نت نئے فیشنز کا دور ہے .جو بھی چیز فیشن میں آجائے اس کو اپنانے میں لمحہ بھر کی تاخیر بھی گوارا نہیں کی جاتی ، بس نہیں چلتا کہ پلک جھپکنےسے قبل ہی اسے اپنا لیاجائے .

فیشن بھی کئی قسم کے ہوتے ہیں ، کچھ تو ایسےہوتےہیں جن کو سمجھنے کےلیئےعقل سےپیدل ہونا ضروری ہوتا ہے.کیونکہ ان میں ایسا تضاد ہوتا ہے کہ فیشن اور عقل دونوں کا ایک ہی جگہ جمع ہونا التقائےساکنین کی طرح امر محال ہوتا ہے.

کبھی تو فقراء و مساکین کے ساتھ اظہار یکجہتی کا فیشن اپنالیا جاتا ہے تاکہ مہنگائی کے دور میں وہ خود کو تنہا محسوس نہ کریں اور دل گرفتہ نہ ہوں ، فیشن کی اس قسم کی دوڑ میں مرد حضرات کی بجائے صنف نازک بازی لےجاتی ہے ، شاید اس کی ایک وجہ اس کا رقیق القلب ہونا بھی ہے.

اس اظہار یکجہتی کے نتیجےمیں نت نئےنطارےدیکھنے کو ملتےہیں. کبھی تو بلامبالغہ نصف بدن کے جلوے نمایاں نظر آرہے ہوتے ہیں ، اور کبھی آنچل ہفتہ صفائی منا رہا ہوتا ہے تو کبھی دھلنے کے لئے گھر میں ہی پڑا رہ جاتا ہے ، نتیجتا کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں ، معاشرے کے مفلوک الحال طبقے کو اکیلے پن کا احساس بھی نہیں ہوتا کہ تا حد نگاہ انہی کے ہم لباس دکھائ دیتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بردکھوے جیسا مشکل مرحلہ بنا کسی تردد کے گزرتا رہتا ہے اور کچھ نہ بھی بنے تو سینکڑوں تشنہ نگاہوں کی سیرابی کا سامان بہم پہنچا کر ثواب دارین کما لیا جاتا ہے .

اور تو اور بعض اس معاملے میں بازی لے جانے کے لیئے اتنی بےتاب دکھائ دیتی ہیں کہ اس مقصد کے لئےسوشل میڈیا کے استعمال سے بھی گریز نہیں کرتیں اور اس کے ذریعے اپنی برہنہ و نیم برہنہ تصاویر و پوز اپ لوڈ کرکےترقی پذیر ملک کے نوجوانوں کو ترقی یافتہ بنانے کا عزم مصمم کرتی دکھائ دیتی ہیں.

ان کی یہ محنت اتنی رنگ لائ کہ آج چند سال کا بچہ وہ وہ اسرار و رموز جانتا ہے کہ جن کا علم و ادراک اسے عام حالات میں شاید پچیس تیس سال کی عمر میں جا کر ہوتا.
کوئ مانے یا نہ مانے !
ترقی کی اس رفتار کا تمام تر کریڈٹ صنف نازک ہی کو جاتا ہے.
کیا آپ بھی اس سے متفق ہیں ؟؟؟
بنت میر
Sadia Javed
About the Author: Sadia Javed Read More Articles by Sadia Javed: 24 Articles with 18609 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.