|
عدلیہ کی آزادی اپنی جگہ اہم ہے اور قانون کی بالادستی اپنی جگہ اہم دونوں کو خلط ملط نہ کریں جو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے اس کے خلاف کارروائی کی جائے |
|
chiragh krachwi,
Karachi
|
Saturday, August 01 2009
|
|
|
جیسےکو تیسا۔ پولیس کا کردار کون نہیںجانتا۔ پولیس عوام کے لیے محافظ نہیں بلکہ تنگ کرنے کے لیے ہے۔ پولیس اور صحافی بدمعاش اور رقم بٹورنے والے ہیں |
|
bhagwab,
hyderabad
|
Saturday, August 01 2009
|
|
|
پولیس والے کی وکلا گردی کرنے والے وکلا کی میڈیا کوریج ٹی وی چینل پر دکھانے کے جرم میں وکیلوں نے اس بے چارے میڈیا پرسن کو آج صبح شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس نے یہ ویڈیو فوٹیج تیار کی تھی جس پر بالآخر آئی جی پنجاب پولیس صبر نا کرسکے اور پریس کے سامنے جس انداز اور ندامت کے ساتھ انہوں نے وکلا گردی کے حقیقت ہونے کا اعتراف کیا اور یہ تک کہہ دیا کہ ضلعی عدالتوں میں وکلا گردوں کے بغیر کوئی کام نہیں ہو سکتا اور وکیلوں نے قانون کے پورے نظام کو جکڑ لیا ہے
وکلا گردی پاکستان کے عدالتی نظام کو ناقابل بیان نقصان پہنچائے گی جیسے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ وکلا گردی کے کون کون سے واقعات ہوئے جس میں وکیلوں نے بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی انتہا کر دی
کاش یہ وکلا ایک نہتے اور اکیلے پولیس والے اور ایک نہتے اور اکیلے میڈیا مین کے ساتھ بھی ون ٹو ون بدمعاشی کی کوشش کرتے تو اپنی بدمعاشی کا سارا نشہ ہرن ہوجاتا مگر یہ بدمعاش وکیل ٹولیوں کی صورت میں جمع ہو کر نہتے اور سیدھے سادے افراد کو گھیر کر تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور اپنے آپ کو بڑا ہیرو سمجھتے ہیں اور جب دوسری طرف بھی ٹولی ہو تو ان بدمعاش اور بدقماش وکیلوں سے بڑھ کر شریف اور قانون کی سمجھ والا کوئی نہیں ہوتا واہ ضمیر فروش وکلا تف ہے تمہاری حرکتوں پر جو تم قانون کی رکھوالی کے بجائے قانون کی دلالی کی صورت میں کرتے ہو |
|
M. Furqan Khan,
Karachi
|
Friday, July 31 2009
|
|
|
جی بہت اچھا چور اور سپاہی والی کھیل واضع ہو گئی اور رہی بات عدلیہ والی تو یہ مثال یہاں پر فٹ آتی ہے۔ میٹھا میٹھا حپ حپ اور کوڑا کوڑا تھو تھو۔۔۔۔۔کیا ہم سب احمق ہیں |
|
shahgee,
Gojra
|
Friday, July 31 2009
|
|
|
السلام علیکم عوامی حکومت کے بعد اب عدلیہ کی باری ہے۔ |
|
aijaz,
matli
|
Friday, July 31 2009
|
|
|
اسلام علیکم وکیل کوئی فرشتے نہیں جو بے گناہ ہوں یہ لوگ بھی دل و دماغ اور سب سے بڑھ کر انتقام لینے کے قابل ہیں اسی لیے اپنی حرکات سے باز نہیں آتے چیف جسٹس کو فوری ایکشن لینا چاہیے |
|
G Hayder,
ny usa
|
Thursday, July 30 2009
|
|
|
Jub Mulk Main Aayen , Qanoon , Insaaf , NRO, Idaary, Media, Awaam Sub Kuch Mojood Ho or Jis Ki Laathi Usi Ki Bhains ka Qanoon bhi ho, Jis Mulk Main Wazeer Pehly Banta ho or "Muntkhib" Baad Main Hota Ho Aisy Mulk Main Sub Kuch Mumkin Hay.... Shayed is Topic pe Kissi ne Bhi Khof Ke Maary Abhi Tak Kuch Nahi Likhaaa. Mera Khayaal Hay Agar Aayen or Qanoon Mulk Main Mojood Hay to FIR Fori Darj Honi Chahyee or Phir Insaaf Mujrim ko Saza De to Koi Bhi Qanoon ko Haath Main Nahi Le Ga... Warna Har TakatWar Koi na Koi NRO Laata Rahy Ga !!
|
Dr.Afzaal Malik,
Rawalpindi
|
Thursday, July 30 2009
|
|
|
Jo Bhi Hua is Main Aik Baat to Tay Hay ke Pakistan Main Awam Ko Koi Aazaadi Nahi.... !! Media Or Adlia BilaShuba Aazad Hain Or Hakoomat Maadar Pidar Aazaad Hay...... Chahee Woh Petrolium pe Tax Lagaay, Bijli Ki Qeemat Main Izaafa Ho, Sabzi Ki Qeemat 80 Rupees Per KG ho, Karaya 15 Rupees Per Stop Ho, Bank Accout se Gunda Tax Katooti ho, Aata ka 20 kg Baig 565 Rupees ka ho, Kahin pe Hakoomat Naam ki Koi Cheez Na Ho Jo Barhti Hui Mehngaayi Main Awam ko Insaaf De or Mehngaayi Karny Waaly Daakuon ko Lagaam Daal Saky, Poory Ramzaan Mehngi Cheezen Baich Kar Khalq-e-Khuda ko Takleef Deenay Waaly Haraam Khor Munafah Khor Baad Main Hajj Karny Bhi Jaaty Hain ???? Aisey Main Awam Kuch Bhi Faisla Karnay ki Position Main Nahi Hay..... Tamaam Bary Logoon Ko Salaam... In Logon Ko ALLAH Hi Poochy Ga..
|
Dr.Afzaal Malik,
Rawalpindi
|
Thursday, July 30 2009
|
|
|
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ یہ اور بات کہ تقدیر لپٹ کر روئی ورنہ بازو تو تجھے دیکھ کے پھیلائے تھے ملک میں عدلیہ کی بحالی کے بعد کالے کوٹ کی حکمرانی کا تاثر دینے کے لئے وکلاء میں شامل کم ظرف عناصر اور کالی بھیڑیں وطن عزیز میں طالبان اور القاعدہ جیسی سوچ پر عمل پیرا ہیں جس سے ملک کی کسی طور خدمت نہیں بلکہ بدنامی ہو رہی ہے۔ان بد دماغ عناصر سے نمٹنے کےلئے خود عدلیہ ہی کو آگے آنا ہو گا ورنہ حکومتی اداروں میں تصادم کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ مصلح ہونا کوئی عیب نہیں بلکہ نیک شگون ہے اور کسی بھی معاشرے کے ارتقاء کے لئے اس میں اس اہم ترین عنصر کا ہونا اشد ضروری ہے تاہم جبر اور زور زبردستی کرنا یا خود کو مکمل طور پر درست گردانتے ہوئے دوسروں کو یکسر غلط اور گناہ گار قرار دے کر انہیں تشدد کا نشانہ بنانا نہ صرف اسلامی تعلیمات کے منافی ہے بلکہ مہذب اقوام میں بھی اسے نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ارض پاک میں رائج نظام سے اٹھانوے فیصد عوام نہ صرف نالاں ہیں بلکہ اس سے فوری نجات کے بھی خواہاں ہیں اور اس ضمن میں وہ ایک ایسی قیادت کے متلاشی ہیں کہ جو حقیقی معنوں میں ان کی امنگوں کی ترجمان ہو، عدلیہ بحالی تحریک میں وکلاء کے کردار سے عوام کی امید بندھی کہ اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ انہیں ایسی قیادت بھی رب پاک نے وکلاء کی شکل میں عطا کر دی ہے کہ جس کے ذریعے سے وہ اپنے دکھوں، محرومیوں کا مداوا کرنے سمیت ملک اور اپنے مستقبل کو درخشاں بنا سکتے ہیں تاہم حالیہ چند ماہ سے وکلاء برادری میں موجود وہ کالی بھیڑیں جن کا تذکرہ عدلیہ بحالی تحریک کے دوران بھی بڑی شدو مد سے رہا اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے بڑی ڈھٹائی سے نہ صرف عمل پیرا ہیں بلکہ انہیں روکنے کے لئے کوئی بھی سامنے آنے سے کترا رہا ہے جس کی وجہ سے ایسے کم ظرف عناصر کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے اور بات اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ یہ عناصر ملکی قانون کی سرعام دھجیاں اڑانے کو اپنی فتح اور ارض پاک و اس کے عوام کے لئے بہتر اقدام سمجھنے لگے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے عناصر کو نکیل ڈالنے کے لئے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنا اور متعلقہ تنظیموں کی لیڈر شپ کا حرکت میں آنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک و قوم کو ایک اور ایسے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کہ جس سے وطن عزیز کی رہی سہی ساکھ ہی نہیں سلامتی اور خود مختاری بھی داؤ پر لگ سکتی ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت دے اور اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین |
|
tanveer hussain babar,
dera ismail khan
|
Thursday, July 30 2009
|
|
|
|
ALI,
ISLD
|
Thursday, July 30 2009
|
|