Add Poetry

آ ملی شہر سے حد دل کی بیابانی کی

Poet: رفیع رضا By: فرھاد خانزادہ, دبئی

آ ملی شہر سے حد دل کی بیابانی کی
اتنی تعمیر ہوئی ہے میری ویرانی کی

اک جہاں پھیل رہا ہے مرے دل کے اندر
یہ اکٹھی کوئی صُورت ہے پریشانی کی

وُہ خلا ہے کہ سمٹتا ہی نہیں ہے مُجھ سے
ایسی حد پار ہوئی بے سر و سامانی کی

وُہ جو حیرت کے کھلونوں پہ مچل جاتا تھا
میں نے اب تک اُسی بچّے کی نگہبانی کی

آگ سے کھیلتی رہتی تھی جو مٹی میری
اس کو پڑنی تھی ضرورت بھی کبھی پانی کی

میری خواہش پہ الاؤ کوئی روشن تو ہوا
لو لرزتی ہی رہی میری پشیمانی کی

اب تو مٹی کے سوا کوئی خریدار نہیں
تُو نے قیمت ہی گرا دی مری پیشانی کی

Rate it:
Views: 416
11 Apr, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets