نہ سمجھو گئے تو مٹ جائو گے اے مسلمانو
بہوش و حواس اغیار کی چالوں کو پہچانو
اسرائیل میں بارود کے انبار برحق
سامان دفاع بھی مگر مسلمانوں کا ناحق
بظاہر یہ زہر کاہل زہر قاتل ہے
خلاف تمہارے مسلمانو یہ چال باطل ہے
شب و روز ڈاکہ زنی ان کے ارمانوں پہ کیوں
ہر روز قیامت نئی ان کے شانوں پہ کیوں
گر نہ سمجھو گے اپنے مغز باطل کو
بعد ازاں کوسو گے اس چال باطل کو
یکجا ہو جائو چھوڑ کر چنک و رباب
الوداع کہہ دو ہمیشہ کے لئے شراب و شباب
کرو بھروسہ اس ذات باری پر
تسلط جمائو پھر دنیا ساری پر
جرات نہ کریں آ ئیندہ وہ کسی چال کی
فکر نہ ہو باطل کو مسلم کے حال کی