Add Poetry

آنکھ میں سوغات

Poet: رشِید حسرتؔ By: رشِید حسرتؔ, Quetta

دُور کر دے گا کبھی سات نہِیں ہونے دے گا
وقت بےدرد مُلاقات نہِیں ہونے دے گا

غم کی وہ آنکھ میں سوغات لِیے پِھرتا ہے
درد کی کوئی بھی برسات نہِیں ہونے دے گا

اُس نے سِیکھا ہے کوئی قطع کلامی کا ہُنر
اِس لِیے ڈھنگ سے ہی بات نہِیں ہونے دے گا

تُو نے سونپی ہے جِسے ایک اندِھیری نگری
وہ تِرے دِن کو کبھی رات نہِیں ہونے دے گا

تُم کو معلُوم ہے فِطرت ہے مگر خُوش گوئی
اپنے لہجے کو کبھی دھات نہِیں ہونے دے گا

ہم نے سوچا تھا کہ آسان رہے گی منزِل
پر حرِیف ایسا ہے بد ذات، نہِیں ہونے دے گا

دِل عجب چِیز ہے یہ خُود تو رہے شِکوہ کُناں
میں کرؤں تُم سے شکایات، نہِیں ہونے دے گا

سانپ کی طرح مِرا بھاگ بدلتا ہے کھال
تیرے ہاتھوں میں مِرا ہات نہِیں ہونے دے گا

جِس کی بیٹی کی کبھی لوٹ گئی ہو حسرتؔ
خالی لوٹے کوئی بارات نہِیں ہونے دے گا


 

Rate it:
Views: 303
23 Jan, 2023
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets