آپ کیوں سب کی طرف دیکھتے ہیں آپ کو سب سے جدا رکھا ہے آپ نے رکھا نہیں ہے مرا دل میں نے تو دل میں خدا رکھا ہے دیکھ ! ویرانی مری آنکھوں کی چھوڑ ! حیرانی میں کیا رکھا ہے