Add Poetry

ادھر دیکھے کبھی ادھر دیکھے

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD.

ادھر دیکھے کبھی ادھر دیکھے
جلوے تیرے نگر نگر دیکھے

جو دیکھ لے ، اک بار تجھے
نہ پھر وہ بزم دہر دیکھے

چلا جب ، خوابوں کا سلسلہ
خواب تیرے شام و سحر دیکھے

بھول گئے تمام حادثات غم
جب سے رنگ ستم گر دیکھے

ٹھکرا دیا ، جسے تم نے
کھاتے ٹھوکریں وہ در بدر دیکھے

غیر ممکن ہے ، زمانے میں کوئی
تجھ سا کہیں ، دل بر دیکھے

گزر جائے ، جہاں سے تو
قدم قدم برپا حشر دیکھے

نسبت سے تیری خاک پاء کی
بنتے لعل و یمن ہیں پتھر دیکھے

جہاں نہ ذکر یار ہوتا ہو
بے نور ایسے محراب و منبر دیکھے

تیرے بغیر ہے ، کیسی گزر اوقات
آئے فرہاد اور میرا صبر دیکھے

زندہ ہیں شہر ستم گر میں
حوصلہ کوئی ، ہمارا جگر دیکھے

بے نیازی سے طاہر اس کی
اجڑتے شہروں کے شہر دیکھے

Rate it:
Views: 362
10 May, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets